جہالت پر یقین رکھنے والوں کی جانب سے فائرنگ لوگوں کی ہمیشہ کے لئے زندگی کا چراغ گل کر دیتی ہے ، مولانا عبد الرحمن رفیق
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) جمعیت علماء اسلام ضلع کوئٹہ کے امیر مولانا عبد الرحمن رفیق،سینئر نائب امیر مولانا خورشید احمد جنرل سیکریٹری حاجی بشیر احمد کاکڑ شیخ مولانا احمد جان مولانا محمد ہاشم خیشکی مولانا محمد ایوب حافظ مسعود احمد سیکرٹری اطلاعات عبدالغنی شہزاد سیکرٹری مالیات میر سرفراز شاہوانی ایڈووکیٹ سالار حافظ سید سعداللہ آغا حاجی محمد شاہ لالا حاجی ولی محمدبڑیچ حاجی ظفر اللہ خان کاکڑ چوہدری محمد عاطف میر فاروق لانگو مولانا جمال الدین حقانی مولانا مفتی نیک محمد فاروقی اور دیگر نے کہا کہ سال نو کے نام پر ہوائی فائرنگ اور خرافات کی سخت ممانعت ہونی چاہیے جہالت پر یقین رکھنے والوں کی جانب سے لمحہ بھر کی فائرنگ لوگوں کی ہمیشہ کے لئے زندگی کا چراغ گل کر دیتی ہے، اس حوالے سے محکمہ پولیس کی جانب سے سخت ہدایات اور اس پر عملدرآمد ہونا چاہیے، تاکہ آئندہ کوئی بھی شخص ایسی کوئی حرکت نہ کرے کہ جس سے عوام کی اذیت اور اسلامی معاشرت کے خلاف ہو۔ یہ کیسا جشن ہے، یہ کیسی خوشیاں ہیں کہ ون ویلنگ، پٹاخے مارنا، اور فائرنگ سے لوگ حادثات کا شکار ہو رہے ہوتے ہیں اور والدین اور گھرانے سمندر کے غموں میں ڈوب رہے ہوتے ہیں، قوم کو سوچنا ہوگا اپنا انداز بدلنا ہوگا اور رائے حق پر ا?نا ہوگا اسی میں ہماری نجات ہے۔ اللہ کا شکر ہے کہ ہم مسلمان ہے اور یہ ملک اسلام کے نام پر بنا ہے ہمیں وہ کام کرنا چاہیے جس سے کسی کو تکلیف نہ ہو اور ہمارا رب بھی ہم سے راضی ہو جائے۔ سال نو کے ا?غاز کے موقع پر بے تحاشہ فائرنگ اور اندھی گولیوں کا نشانہ بننے والے، زخمی ہونے والے، جان سے جانے والوں کا کیا قصور تھا، ایسی ناگہانی موت پر یہ خون نا حق کس کی ہتھیلی پر تلاش کریں۔ ا?پ کی لمحہ بھر کی خوشی تو دوسری طرف ہمیشہ کی غمی ہمیں ان حالات سے نکلنا ہوگا اور اپنے اندازوں کو بدلنا ہوگا، خوشیاں تو اچھی طرح بھی بانٹی جا سکتی ہے، اچھی نیت کے ساتھ، امن و سکون کے ساتھ عبادات، ذکر وا ذکار کے ساتھ دعاؤں اور سلامتی خیر کے ساتھ وہ کام کریں جس سے ہمارا رب بھی راضی ہو جائے اور ہماری آخرت بھی سنور جائیں۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ حکومت سال نو کے موقع پر ہونے والی فائرنگ اور دیگر خرافات کی روک تھام کرے، اسی میں ہمارے روشن مستقبل کی بھلائی ہے اور ہر پاکستانی کو عہد کرنا چاہیے کہ اسلامی تعلیمات پر عمل پیرا ہوکر ہندوانہ اور مغربی رسوم سے اجتناب کریں۔