حق دو تحریک کے دھرنے ایک مشتعل ہجوم کی شکل اختیار کرلی جس نے ڈی آئی جی آفس گوادر پر پٹرول بم پھینکے، ترجمان بلوچستان پولیس
کوئٹہ (ڈیلی گرین گوادر) ترجمان بلوچستان پولیس نے گوادر میں حق دو تحریک کے دھرنے کے حوالے سے اپنا موقف دیتے ہوئے کہا ہے کہ حق دو تحریک کے دھرنے ایک مشتعل ہجوم کی شکل اختیار کرلی ہے جس نے ڈی آئی جی آفس گوادر پر پٹرول بم پھینکے اور متعد د پولیس اہلکاروں کو شدید زخمی کیا، پولیس صوبائی حکومت کی ہدایات پر عملدآمد کرتے ہوئے گوادر میں امن و امان بحال کرنے کے لئے اپنا ہرممکن کردار نبھائے گی۔ ترجمان نے کہا کہ گوادر میں حق دو تحریک کا دھرنا گزشتہ کئی روز سے جاری تھا اور اس دوران پولیس نے عوام کے احتجاج کے حق کو تسلیم کرتے ہوئے دھرنے کے شرکاء کو ہرممکن سیکورٹی فراہم کی۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز دھرنے کے شرکاء کی جانب سے گرفتار رہنماؤں کی رہائی کے لئے ڈی آئی جی آفس میں مذاکرات ہوئے تاہم حق دو تحریک کے رہنماؤں نے باہر جاتے ہی ڈی آئی جی آفس پر دھاوا بول دیا اور دفتر پر پیٹرول بم پھینکاجس سے دروازہ بھی جل گیا اس حملے کے نتیجے میں پولیس کے ایک اہلکار کا کان کٹ گیا، دوسرے کے سر پر شدید چوٹیں آئیں جبکہ انکے ساتھ ساتھ کئی دیگر اہلکار بھی زخمی ہوئے ہیں۔ترجمان نے کہا کہ کسی بھی ہجوم کو گوادر کا امن خراب کرنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی پولیس نے صوبائی حکومت کے احکامات پر من و عن عملدآمد کے لئے جو کاروائی کی ہے اس کا مقصدر گوادر کی صورتحال کو بہتر بنانا ہے۔ترجمان نے کہا کہ حق دو تحریک نے پر امن ہونے کا دعویٰ کیا لیکن انہوں نے پولیس پر حملے،جلاؤ گھیراؤ کر کے ثابت کردیا ہے کہ انکے عزائم پر امن تحریک یا جدوجہد کے نہیں ہیں۔ترجمان نے واضح کیا کہ کسی مشتعل جتھے کو گوادر میں امن و امان خراب کرنے نہیں دیا جائیگا، ترجمان نے کہا کہ بلوچستان پولیس گوادر کی عوام کو انتہائی عزت اور تکریم کی نگاہ سے دیکھتی ہے اور ان کے ساتھ مل کر گوادر کا امن بحال رکھنا چاہتی ہے مگر مولانا ہدایت الرحمن عام شہریوں کو اپنے مذموم مقاصد کے لئے استعمال کرنا چاہتے ہیں۔ بلوچستان پولیس تمام شہریوں سے اپیل کرتی ہے کہ امن کو خراب کرنے کی سازش کا حصہ نہ بنیں بلوچستان پولیس قانون کی عمل داری کے لئے تمام قانونی چارہ جوئی کے لئے تیار ہے۔