کسی کو حکومتی رٹ کوچیلنج اور قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جاسکتی، ترجمان حکو مت بلو چستان

کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) ترجمان حکومت بلو چستان نے کہا ہے کہ کسی کو حکومتی رٹ کوچیلنج اور قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جاسکتی،گوادر دھرنے کے شرکاء کی جانب سے گوادر پورٹ کی طرف مارچ کرنے اور پورٹ کو بند کرنے کی کوشش کی گئی،احتجاج سب کا جمہوری حق ضرور ہے صوبائی حکومت اس حق کا احترام کرتی ہے،احتجاج اور دھرنوں کی آڑ میں امن خراب کرنے اور شہریوں کے بنیادی حقوق سلب کرنا کسی مزہب معاشرے میں نہیں ہوتاصوبائی حکومت اب بھی مذاکرات اور بات چیت کے زریعہ افہام و تفہیم کی فضا میں مسئلہ کے حل کے لئے پر عزم ہے۔ یہ بات انہوں نے سموار کو اپنے ایک بیان میں کہی۔ انہوں نے کہاکہ احتجاج سب کا جمہوری حق ضرور ہے صوبائی حکومت اس حق کا احترام کرتی ہے صوبائی حکومت مسائل اورمطالبات کے حل کے لئے بات چیت اور مذکرات پر مکمل یقین رکھتی ہے حکومت نے کوئٹہ اور دیگر علاقوں میں دیئے گئے مختلف دھرنے اور احتجاج بات چیت کے زریعہ ختم کئے اپنی پالیسی کے تحت حق دو تحریک کے ساتھ بھی حکومت نے مختلف سطحوں پر مذاکرات کئے۔ترجمان نے کہا ہے کہ چند ماہ قبل وزیراعلیٰ بلوچستان نے گوادر جاکر مولانا ہدایت الرحمان سے مزکرات کر کے دھرنا ختم کروایا حق دو تحریک کے بیشتر مطالبات تسلیم کرکے ان پر عملدرآمد شروع کیا گیاموجودہ جاری دھرنے اور احتجاج کو بھی حکومتی سطح پر کھلے ذہن اور خلوص نیت سے مزاکرات کے زریعہ ختم کرنے کی کوشش کی گئی دھرنے کے مطالبات پورے کرنے کے لئے جاری عمل کو مزید تیز کیاگیا۔ انہوں نے کہاکہ گزشتہ روز صوبائی وزیر داخلہ اور صوبائی ویر پی ایچ ای نے حکومتی ٹیم کے ہمراہ حق دو تحریک کے رہنماؤں سے طویل مزاکرات کئے حکومت کی جانب سے مطالبات کی جلد تکمیل کی مکمل یقین دہانی کرائی گئی یہ امر باعث افسوس ہے کہ تحریک کی جانب سے صوبائی حکومت کی مخلصانہ کوششوں اور بات چیت کی خواہش کو کمزوری سمجھا گیا احتجاج اور دھرنوں کی آڑ میں امن خراب کرنے اور شہریوں کے بنیادی حقوق سلب کرنا کسی مزہب معاشرے میں نہیں ہوتاامن و امان برقرار رکھنا اور عوام کی جان و مال کا تحفظ حکومت کی اولین زمہ داری ہے۔ترجمان نے کہا کہ کسی کو حکومتی رٹ چیلنج کرنے اور قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جاسکتی آج دھرنے کے شرکاء کی جانب سے گوادر پورٹ کی طرف مارچ کرنے اور پورٹ کو بند کرنے کی کوشش کی گئی حق دو تحریک کا طرز عمل اور رویہ اشتعال انگیزی پر مشتمل ہے یہ رویہ نہ صرف ملکی بلکہ بین القوامی سطح پر بھی شرمندگی کا باعث بن رہا ہے۔ترجمان نے کہا کہ شرکاء کی پورٹ کی جانب پیش قدمی کو روکنے کے لئے پولیس کو جوابی کاروائی کرنا پڑی پولیس کاروائی انتہائی محدود سطح پر کی گئی ہے تاکہ عام شہری متاثر نہ ہوصوبائی حکومت اب بھی مذاکرات اور بات چیت کے زریعہ افہام و تفہیم کی فضا میں مسئلہ کے حل کے لئے پر عزم ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے