گوادر دھرنادھونس دھمکی،لاٹھی چارج وگرفتاری سے ختم نہیں ہوگا ، ہدایت الرحمان بلوچ

کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر)حق دو تحریک کے قائد،جماعت اسلامی کے صوبائی جنرل سیکرٹری مولاناہدایت الرحمان بلوچ نے کہاکہ ’’گوادر دھرنادھونس دھمکی،لاٹھی چارج وگرفتاری سے ختم نہیں ہوگاحکمرانوں کو ہر صورت مظلوم عوام کوروزگار،کاروبار، عزت اورجائز قانونی حقوق دیناہوں گے ”حق دو تحریک“ کو چین اور پاکستان کے مابین غلط فہمیاں پیدا کرنے کے لیے پروپیگنڈا ہو رہا ہے۔ گوادرساحلی علاقے میں سندھ سے آ کر بڑے دیوہیکل ٹرالرزآکرسمنددی حیات کی نسل کشی اورمچھیروں کے روزگارچھین رہے ہیں اس کی اجازت گوادر کے مقامی ماہی گیرکسی صورت نہیں دیگی۔ہم ترقی،سی پیک کے خلاف نہیں۔ مقامی آباد ی کو ان کے حقوق دیے جائیں۔وفاقی،سندھ اور بلوچستان حکومت کی اشیرباد سے غیر قانونی ٹرالرزمافیازفشریزکے کاروبار پر مسلط ہیں جس سے نہ چھوٹے مچھیروں کامالی نقصان بلکہ سمندری حیات کی بھی نسل کشی ہورہی ہے۔ ان خیالات کا اظہارانہوں نے گوادر دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہاکہ ہم باون دنوں سے احتجا ج پرہے مگر حکمرانوں،قومی پارٹیوں،قومی میڈیاکو اس کی فکر نہیں یہ کیوں اتنے بے حس ہوگئے کیا ہم پاکستان کا حصہ نہیں؟ہم مظلوم عوام کے تمام جائزمطالبات منواکر ہی دھرنا ختم کریں گے دھرنے کے خلاف بے بنیادپروپیگنڈہ وطاقت کا استعال کرنے والے ناکام ہوں گے عوامی دھرنے،حق دو تحریک کو سبوتاژ کرنے کے لیے طرح طرح کے شوشے وپروپیگنڈے چھوڑے جا رہے ہیں۔ہم ہر پروپیگنڈے کا مقابلہ کریں گے ہم جمہوری لوگ ہیں جمہوری آئینی طریقے سے جائز حقوق لیکر رہیں گے گوادر سمیت ملک میں ہر کاروبار پر مافیاز کا قبضہ ہے جب کہ عام افراد پر زندگی تنگ کر دی گئی ہے گوادر کی مقامی رہائشی تقریباًدوماہ سے اپنے جائز حقوق کے لیے دھرنا دیے بیٹھے ہیں، مگر ان کی شنوائی نہیں ہو رہی۔ مکران ڈویژن میں لوگوں کو پانی اور کھانے پینے تک کی اشیا میسر نہیں۔ ایک قسم کا مافیا سمندر میں بڑے ٹرالروں کے ذریعے مچھلی کا شکار کر رہا ہے جب کہ مقامی ماہی گیر سہولیات نہ ہونے کی وجہ سے مچھلیاں نہیں پکڑ سکتے۔ حکمران بتائیں کہ انھوں نے گوادر میں کس مافیا کو مچھلی کے شکار کی اجازت دی ہے۔ گوادر کے عوام کو ان کا حق دیا جائے اور ان پر کاروبار کے دروازے بند نہیں ہوناچاہیے۔ حق دو تحریک وجماعت اسلامی معاشرے کے مجبور اور پسماندہ طبقات کے لیے اپنی جدوجہد پر کبھی کمپرومائز نہیں کرے گی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے