زمینداروں کیلئے آنے والی 2 ارب روپے کی گندم راستے میں خوردبرد کرنے کا نیب اور دیگر تحقیقاتی ادارے نوٹس لیں، خالد حسین باٹھ

کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) کسان اتحاد پاکستان کے چیئرمین خالد حسین باٹھ نے کہا ہے کہ بلوچستان میں زمینداروں کیلئے آنے والی 2ارب روپے کی گندم راستے میں خوردبرد کرنے کا نیب اور دیگر تحقیقاتی ادارے نوٹس لیں،وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی جانب سے سیلاب سے متاثرہ کسانوں کیلئے اعلان کردہ امدادی پیکج پر فوری عملدرآمدکرایا جائے،کوئٹہ میں کسان وزیراعلیٰ کے پاس جاکر احتجاج ریکارڈ کراناچاہتے تھے لیکن پولیس نے انہیں آگے جانے سے روک دیا اور کسانوں کودھکے دیئے جس کی ہم مذمت کرتے ہیں ہمارے ایک کسان کو پولیس نے حراست میں بھی لیا ہے جسے فوری رہا کیا جائے یہ بات انہوں نے منگل کو کسان اتحاد پاکستان کی جانب سے اپنے مطالبات کے حق میں نکالی گئی ریلی کے موقع پر صحافیوں سے بات چیت اور کسانوں سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ اس سے قبل کسان اتحاد کے چیئرمین خالد حسین باٹھ کی قیادت میں ایک احتجاجی ریلی نکالی گئی ریلی کے شرکاء نے جب وزیراعلیٰ ہاوس جانے کی کوشش کی تو پولیس نے انہیں آگے بڑھنے سے روک دیا جس پر ریلی کے شرکاء نے بلوچستان اسمبلی کے سامنے جاکر دھرنا دیا۔خالد حسین باٹھ نے کہا کہ وزیراعظم پاکستان اپنے اعلان کردہ پیکج کے مطابق زرعی ٹیوب ویلز کے بلوں پر فکس یونٹ ریٹ کانوٹیفکیشن فوری طور پر جاری کرائیں سیلاب سے بلوچستان کے تباہ حال زمینداروں اورکسانوں کے بجلی کے بل معاف کئے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ کھاد کی بلیک مارکیٹنگ اورمڈل مین کے کردار کو ختم کرکے حکومت کے طے شدہ ریٹس پر کھاد کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے بلوچستان کے زمینداروں کو کھاد کی فراہمی کیلئے ترجیحی بنیادوں پراقدامات اٹھائے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ بارشوں اورسیلاب سے پورے ملک کے کسانوں کو نقصانات کا سامنا کرناپڑا بالخصوص بلوچستان اورسندھ کے کسانوں کی فوری امداد کی جائے اورسیلاب دگان کے فنڈ میں کرپشن کی انکوائری کی جائے۔انہوں نے کہا کہ جن علاقوں میں بجلی نہیں ہے ان علاقے کے زمینداروں کو سولر سسٹم مہیا کیا جائے اور بلوچستان میں صوبائی حکومت کی جانب سے زمینداروں کیلئے سولر سسٹم مند پسندافراد کودینے اوراس میں کرپشن کانوٹس لیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں سیلاب اوربارشوں سے تباہ حال زمینداروں اور کسانوں کی فی الفورہنگامی بنیادوں پرامداد کو یقینی بنایا جائے تاکہ زمینداردوبارہ اپنے پاؤں پر کھڑاہوسکیں۔ انہوں نے کہا کہ چاروں صوبوں میں گندم کا حکومتی ریٹ ایک جیسا کیا جائے شوگرمافیا کو کنٹڑول اورگنے کا ریٹ بڑھایا جائے تاکہ زمینداروں کواسکا فائدہ پہنچ سکے۔ انہوں نے کہا کہ جن صوبوں میں نہری نظام ہے ان میں ہر سال نہروں کی صفائی کے نام پراربوں روٖے کی کرپشن روکی جائے اور صفائی کے نظام کو بہتر بنایا جائے تاکہ کسانوں کو نہری پانی مل سکے۔ انہوں نے کہا کہ صوبہ بلوچستان اورسندھ کے کرپٹ بیورو کریٹس اورلینڈ مافیا سے تعلق رکھنے والے افراد زمینداروں کو اپنی زمینوں سے محروم کر رہے ہیں اسکا نوٹس لیا جائے بلوچستان پاکستان کا مستقبل ہے بلوچستان کاکسان خوشحال ہوگا تو پاکستان خوشحال ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم پاکستان اورچاروں صوبوں کے وزراء اعلیٰ کسان پیکج پر عملدرآمد کروائیں اورکسانوں کو ریلیف دیں تاکہ زمینداروں اورکسانوں کے نقصانات کا ازالہ ممکن ہوسکے۔ خالد حسین باٹھ نے کہا کہ کسان اتحاد پاکستان نے اپنے مطالبات کے حق میں آج بلوچستان سمیت دیگر صوبوں میں احتجاجی ریلیاں نکالی ہیں بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں جب کسان اتحاد ریلی کے شرکاء نے وزیراعلیٰ ہاوس کے سامنے جاکر اپنا احتجاج ریکارڈ کرانے کی کوشش کی تو پولیس نے نہ صرف ریلی کے شرکاء کو روکا بلکہ کسانوں کو دھکے دیئے اورہمارے ایک کسان کو گرفتارکرلیا گیا جسے فوری طور پر رہا کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ کسان اتحاد کے رہنماوں کو گرفتاریوں سے ڈرایا دھمکایا نہیں جاسکتا اگر پولیس ہمیں گرفتار کرنا چاہتی ہے تو اپنا شوق پوراکرلیں اور پھر دیکھے کہ کسان پورے ملک کو جام کرکے رکھ دیں گے۔ ایک سوال کے جواب میں خالد حسین باٹھ نے کہا کہ کسانوں کیلئے آنے والی 2ارب روپے کی گندم راستے میں خوردبرد کرلی جس کے ثبو ت ہم میڈیا کو دے رہے ہیں نیب اوردیگر تحقیقاتی ادارے اسکانوٹس لیں اور ملوث افراد کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہم نے اپنے جائز حقوق کے لئے اسلام آباد میں دھرنا اور پر امن مظاہرہ کیا گیااور کسان اتحاد نے کھاد، بجلی بیج پر سبسڈی دینے کے مطالبات حکومت کو پیش کئے جس پر وزیراعظم نے کسانوں کیلئے پیکج کا اعلان کیالیکن تاحال اس پرعملدرآمدنہیں ہوا ہے جس کے بعد ہم نے مجبور ہوکر کسانوں کوا یک بار پھر روڈوں پر نکالا ہے وفاقی و صوبائی حکومتیں کسانوں کے مسائل حل کرنے میں سنجیدہ نہیں ہے اگر ہمارے مطالبات پر فوری عملدرآمد نہیں کیا گیا تو کسان اتحاد پاکستان سخت احتجاج پر مجبور ہوگا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے