لاپرائی غفلت کسی صورت قبول نہیں: جسٹس محمد ہاشم خان کاکڑ
سبی: بلوچستان ہائی کورٹ کے جسٹس محمد ہاشم خان کاکڑ نے کہا ہے کہ تعلیم وصحت پر کسی سمجھوتے کی ضرورت نہیں ہسپتالوں میں لوگ علاج معالجے اور اسکولوں میں بچے اپنے مستقبل کا روشن بنانے کے لئے داخل ہوتے ہیں بیماری انسانیت خدمات ڈاکٹرز اپنی مقصد بنائیں ڈویژنل ہیڈ کوارٹر ہسپتال میں ڈاکٹرز کی قلت کو دور کیا جائے گا صفائی کے نظام کو بہتر بناکر مریضوں اور ان کے ساتھ آنے والے لوگوں کو صاف ستھرا ماحول فراہم کرنے کے لئے ہسپتال انتظامیہ اپنی ذمے داریوں کا احساس کرے اسکولوں میں کوروناوائرس سے بچاؤ کے لئے احتیاطی تدابیر ایس اوپیز پر مکمل عملدرآمد یقینی بنایا جائے لاپرائی غفلت کسی صورت قبول نہیں لوگوں کی صحت سمیت زیر تعلیم بچوں ک صحت کی حفاظت ہماری ذمے داری ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات وبدھ کے روز ڈویژنل ہیڈ کوآرٹر ہسپتال سبی، گورنمنٹ بوائز ماڈل ہائی اسکول وڈویژنل پبلک اسکول کا دورہ کرنے کے موقع پر ایم ایس سول ہسپتال سبی ڈاکٹر محمد رفیق مستوئی و پرنسپلر سمیت اساتذہ کرا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا قبل ازین بلوچستان ہائی کورٹ کے جسٹس محمد ہاشم خان کاکڑ نے ڈویژنل ہید کوارٹر ہسپتال سبی کا دورہ کیا اس موقع پر ان کے ہمراہ کمشنر سبی ڈویژن آغا سید فیصل شاہ، ڈپٹی کمشنر سبی ڈاکٹر یاسر خان بازئی،ایس ایس پی سبی ملک فاروق فیض لہڑی،میڈیکل سپریٹنڈ نٹ سول ہسپتال سبی ڈاکٹر محمد رفیق مستوئی چیف میڈیکل آفیسرڈاکٹر غلام سرور ہاشمی،ڈاکٹر علی احمد بلوچ،ایکسین بی اینڈ آر حبیب الرحمان، بلوچستان ہائی کورٹ سبی بینچ کے رجسٹرار مرتضیٰ خان،پی اے و کمشنر ذیشان طاہرکے علاوہ محکمہ صحت و بلوچستان ہائی کورٹ کے آفیسران بھی موجود تھے کمشنر سبی ڈویژن سید آغا فیصل شاہ نے ڈویژنل ہیڈ کوارٹر ہسپتال ک مسئلہ مسائل ڈاکٹر کی قلت ودیگر امور پرتفصیلی بریفنگ دی جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ کے جسٹس محمدہاشم خان کاکڑ نے ڈاکٹر زکی کمی کا نوٹس لیتے ہوئے محکمہ صحت کو ترجیح بنیادوں پر ڈاکٹرز کی فراہمی کے احکامات جاری کیے جبکہ صفائی کی ناقص صورت حال پر سخت برہمی کا اظہار کیا انہوں نے گورنمنٹ بوائز ہائی اسکول کا دورہ کیا اور ایس او پیز پر عمل درآمد تعلیمی سرگرمیوں کا بھی جائزہ ومعائنہ کیا اس موقع پر پرنسپل گورنمنٹ بوائز ماڈل ہائی اسکول سبی حافظ اسدالحق نے جسٹس محمد ہاشم کاکڑ کو اسکول کے مسائل کے بارے میں آگہی فراہم کرتے ہوئے کہا کہ1899میں قائم ہونے والا اسکول کی بلڈنگ خستہ ہوچکی ہے اساتذہ کرام کی 39آسامیاں خالی پڑی ہے ملٹی پرپز ہال بھی نامکمل ہے ان مسائل کو حل کرنے کے لئے توجہ دی جائے جسٹس ہاشم خان کاکڑ نے اسکول کے مسائل کو حل کرنے کی یقین دہائی کراتے ہوئے کہا کہ بلوچستان بھر میں ااس سے اچھا سکول نہیں دیکھا جبکہ ڈویژنل پبلک اسکول سبی کا بھی تفصیلی دورہ کیا اس موقع پر کمشنر سبی ڈویژن سید آغا فیصل شاہ نے کوروناوائرس سے بچاؤ کے احتیاطی تدابیر تعلیمی سرگرمیوں کے بارے میں آگہی فراہم کی بلوچستان ہائی کورٹ کے جسٹس مھدم ہاشم خان کاکڑ نے اساتذہ کرام پرنسپلز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تعلیم کے بغیر ہم کبھی بھی ترقی نہیں کرسکتے ہمیں اپنے بچوں کی تعلیم وتربیت پر توجہ دیناچاہیے کورونا وائرس سے مقابلہ کرنے کے لئے ہمیں اپنی صلاحیتوں کواستعمال میں لانا ہوگا کورونا وائرس سے بچاؤ کے لئے احتیاط ضروری ہے اسکولوں میں زیر تعلیم طلباء وطالبات ہمارا مستقبل ہے ان کی صحت پر سمجھوتہ نہیں کریں گے حکومت کی واضح ہدایات کے مطابق احتیاطی تدابیر کو یقینی بنائیں کورونا وائرس کے لئے احتیاط کرنا ضروری ہے اساتذکرام کو چاہیے کہ وہ ہاتھوں کو صابن اور پانی سے اکثر دھوئیں کھاسنے یا چھینکتے ہوئے منہ ڈھانپیں اگر کسی بچے یا ٹیچر کو علامت ظاہر ہو تو فوری طور پر ڈاکٹرز سے رجوع کریں ایس او پیز پر مکمل عمل درآمد یقینی بنائیں انہوں نے کہا کہ تعلیم وصحت پر کسی بھی قسم کی لاپرائی قبول نہیں کی جائے گی۔