بیرونی سرمایہ کاری تحفظ وفروغ بل نہ صرف 18ویں ترمیم بلکہ 73ء کے آئین کے بھی خلاف ہے،میرکبیر
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر)نیشنل پارٹی کے مرکزی سینئر نائب صدرمیرکبیراحمدمحمدشہی نے کہاہے کہ بیرونی سرمایہ کاری تحفظ وفروغ بل نہ صرف 18ویں ترمیم بلکہ 73ء کے آئین کے بھی خلاف ہے بدقسمتی سے آج تک ارباب اختیار نیاپنی سنگین غلطیوں سے بھی کچھ نہیں سیکھا آئین نے صوبوں کوان کے وسائل پر اختیار دیاہے جس پر کسی حکومت نے عملدرآمدنہیں کیا انہوں نے کہاکہ 18ویں ترمیم سے یہ امید پیداہوئی تھی کہ شاید وسائل پراختیارملے مگریہ بھی خام خیالی ثابت ہوئی افسوسناک امر تویہ ہے کہ پیپلزپارٹی جو ہمیشہ 18ویں ترمیم کاسہرا اپنے سرسجاتی ہے وہ بھی لگتاہے اس سے دستبردار ہوچکی ہے تاہم نیشنل پارٹی سینیٹ اور بلوچستان اسمبلی سیریکوڈ ک بل کی منظوری کونہ صرف مسترد کرتی ہے بلکہ اس کیخلاف ہرآئینی اورجمہوری طریقہ اختیار کرے گی جس کیلئے پارٹی کی مرکزی کمیٹی کااجلاس بھی طلب کرلیاگیا جس میں سخت لائحہ عمل اختیار کیاجائے کیونکہ بلوچستان کے وسائل کولوٹنے کی کسی کو اجازت نہیں دینگے۔سابق سینیٹر نے کہاکہ سوئی سے نکلنے والی گیس‘اوچ پاور پلانٹ‘ حب کو‘سینڈک‘کچھی کینال سی پیک سمیت متعدد ایسے منصوبے ہمارے سامنے ہیں جن کو بلوچستان کی ترقی کانام دے کر ہمارے وسائل لوٹے جارہے ہیں ریکوڈک کا معاملہ بھی اس کے برعکس نہیں ہوگا راتوں رات پارٹیاں قائم کرنے کا مقصد بھی یہی ہے کہ صوبائی اسمبلی کے ذریعے لوٹ مار کو تحفظ دیاجائے الیکشن 2018ء میں نیشنل پارٹی کو باہر رکھنے کے مقاصد بھی آج سامنے آرہے ہیں۔