سودی نظام ہماری معیشت کو دیمک کی طرح چاٹ رہا ہے، ڈپٹی کمشنر نجیب اللہ ترین

ڈیرہ اللہ یار(ڈیلی گرین گوادر)ڈپٹی کمشنر جعفرآباد نجیب اللہ ترین کی زیر صدارت استحکام پاکستان کے عنوان سے منعقدہ گول میز کانفرنس میں اتفاق رائے سے فیصلہ کیا گیا کہ ملک میں حقیقی جمہوریت کے قیام، بین المذاہب ہم آہنگی اور سودی نظام کے خاتمے سے معیشت مستحکم اور ملک ترقی و خوشحالی کی جانب گامزن ہوسکتا ہے حکومت فوری طور پر سودی نظام کا خاتمہ کرکے ملک میں اسلامی نظام کا نفاذ عمل میں لائے گول میز کانفرنس میں علماء کرام، اقلیتی رہنماوں، سول سوسائٹی کے نمائندوں اور سرکاری افسران نے شرکت کی،ڈپٹی کمشنر نجیب اللہ ترین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وطن عزیز موجودہ حالات میں جغرافیائی اور نظریاتی سرحدوں پر دشمن کا مقابلہ کر رہا ہے دشمن ففتھ جنریشن وار کے ذریعے ہماری نظریاتی سرحدوں پر حملہ آور ہے ہمیں مذہبی منافرت معاشرے میں عدم برادشت کے عنصر کو ختم کرکے متحد اور منظم ہو کر اپنی نظریاتی سرحد کی حفاظت کرنا ہوگا اور معاشرے کے ہر فرد کو ملک کی تعمیر و ترقی کے لئے اپنے حصے کا پورا کردار کرنا چاہیے تاکہ گلابلائزیشن کے اس دور میں ہم درپیش چیلنجز کا مقابلہ کر سکیں۔ سید محسن شاہ بخاری، مولانا اصغر علی لاشاری، مولانا عبدالغنی ہانبھی و دیگر علماء کرام نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سودی نظام ہماری معیشت کو دیمک کی طرح چاٹ رہا ہے بیرونی قرضوں پر ہمارا انحصار روز بروز بڑھتا جا رہا جن شرائط سے ہمیں بیرونی قرضے ملتے ہیں انکی واپسی سود کے ساتھ کی جاتی ہے جس ملک کا نظام سود میں جکڑا ہوا ہو وہ ملک کسی صورت ترقی و خوشحالی کی طرف گامزن نہیں ہوسکتا، ایڈووکیٹ امیش کمار، شمن علی حیدری اور ڈسٹرکٹ آفیسر ایجوکیشن الٰہی بخش مری نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں یکساں معیاری تعلیم اور عدل و انصاف کا فقدان ہے ہماری نوجوان نسل کو وہ تعلیمی سہولیات میسر نہیں جو ترقی یافتہ ممالک کے طلبہ و طالبات کو حاصل ہے اس وقت ملک میں انصاف کا حصول عوام کے دسترس سے باہر ہے، ڈپٹی کمشنر نجیب اللہ ترین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وطن عزیز موجودہ حالات میں جغرافیائی اور نظریاتی سرحدوں پر دشمن کا مقابلہ کر رہا ہے دشمن ہمارے ففتھ جنریشن وار کے ذریعے ہماری نظریاتی سرحدوں پر حملہ آور ہے ہمیں مذہبی منافرت معاشرے میں عدم برادشت کے عنصر کو ختم کرکے متحد اور منظم ہو کر اپنی نظریاتی سرحد کی حفاظت کرنا ہوگا اور معاشرے کے ہر فرد کو ملک کی تعمیر و ترقی کے لیے اپنے حصے کا پورا کردار کرنا چاہیے تاکہ گلابلائزیشن کے اس دور میں ہم درپیش چیلنجز کا مقابلہ کر سکیں گول میز کانفرنس سے ناظم صحت ڈاکٹر سلیم رضا جمالی، مولانا نثار احمد نقشبندی، مولانا محمد ہارون مینگل و دیگر نے بھی اظہار خیال کیا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے