بے حس حکمرانوں سے جائز قانونی مطالبات منواکر رہیں گے، مولانا ہدایت الرحمان بلو چ
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) حق دو تحریک کے قائد جماعت اسلامی کے صوبائی جنرل سیکرٹری مولانا ہدایت الرحمان بلو چ نے کہاکہ مظلوم عوام اپنے غصب شدہ بنیادی حقوق کی بازیابی کے لئے جمہوری طریقے سے دوبارہ چالیس دنوں سے سراپا احتجاج ہیں۔ بے حس حکمرانوں سے جائز قانونی مطالبات منواکر رہیں گے حکمران غافل،مجرمانہ غفلت کا شکار مظلوم پریشان حال عوام کا تماشا نہ کریں۔چالیس دنوں سے ہزاروں مردوخواتین احتجاج پر ہیں لیکن حکمران،منتخب نمائندے،مقتدرپارٹیاں تماشا کررہی ہے گوادرکے عوام کو حق دو تحریک حقوق دلائیگی ان شاء اللہ ہم لٹیروں،راشی آفیسروں،بے حکمرانوں اور مستر دشدہ منتخب نمائندوں سے حقوق چھین لیں گے گوادر کے عوام نے سب کو مستردکر کے حق دوتحریک بناکر مسائل کے حل کی راہ ہموار کی گرفتاریاں مقدمات ہماراراستہ نہیں روک سکتا۔ان خیالات کا اظہارانہوں نے گوادر میں چالیس دنوں سے جاری دھرنے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیاانہوں نے کہاکہ ہمیں ماہی گیروں کے روزگار کاتحفظ اور ٹرالر مافیاز سے نجات دلائی جائے۔ سیکیورٹی کے نام پر عوام، مسافروں کی سڑکوں پر تذلیل بند کی جائے۔ نوجوانوں کے لیے روزگار اور برسرروزگارافراد کے روزگار کا تحفظ کیا جائے۔ تعلیم،صحت، پانی اور بجلی کی سہولیات دی جائیں۔ سی پیک منصوبہ کے بنیادی علاقہ گوادر کے عوام کو ترقی اورسہولیات سے محروم نہ کیا جائے۔ لاپتہ افراد کو بازیاب کیا جائے نوجوانوں پربلاوجہ کے مقدمات کا خاتمہ کیا جائے، روز گار کے لئے مقامی افراد کو ترجیح دی جائے۔ گوادر کی پسماندگی اور آفت زدگی بنیاد پر یوٹیلٹی بلز معاف کیے جائیں گوادر میں چالیس دنوں سے ایک بار پھر عوامی اجتماعی مسائل کے حل کیلئے قانونی آئینی طریقے سے پُرامن، پُرجوش دھرنا جاری ہے۔مظلوم عوام اپنے غصب شدہ حقوق کی بازیابی کے لئے سراپا احتجاج ہیں۔ حکومت اورریاستی ادارے ایڈہاک ازم اور روایتی طریقہ ٹال مٹول چھوڑیں، غریب عوام، نوجوان اور گوادر کے ماہی گیروں کی داد فریاد، احتجاج اور مطالبات سنیں اور فوری حل کریں۔ یہ بہت اچھا موقع ہے کہ عوامی مسائل سیاسی اور جمہوری بنیاد پرحل کیے جائیں۔ اگر یہ نہ ہواتو بغاوت اور پہاڑوں کے راستے پر گئے افراد کے مؤقف کو تقویت ملے گے۔ گوادر کے عوام نے اپنے حق کے لئے جرأت ہمت وبہادری کا مظاہرہ کیا ہے۔ گوادر کے عوام تنہا نہیں ہیں، پورا ملک بلوچستان اور گوادر کے عوام کے ساتھ ہے۔ حکومت نے ریاستی طاقت اور زورزبرستی عوام کے خلاف کوئی اقدام کیا، تویہ تحریک پورے ملک میں پھیل جائے گی۔ حکمران دھرنا احتجاج کی آواز سنیں، ان کے بند کان سراسرظلم اور آمریت ہے۔