تعلیمی اداروں کے درمیان بہتر تعلقات، تعاون و اشتراک عمل دور حاضر تقاضوں کی ضرورت ہے، ڈاکٹر شفیق الرحمان
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) افغان کونصلر جنرل نے ایک وفد کے ہمراہ جامعہ بلوچستان کا دورہ کیا۔ وفد نے جامعہ کے وائس چانسلر ڈاکٹر شفیق الرحمان سے ملاقات کی۔اس موقع پر دیگر بھی موجود تھے۔ ملاقات کے دوران پاک افغان تعلقات، تعلیمی، تحقیقی سرگرمیوں کے مشترکہ فروغ، دو طرفہ تعلقات، مستقبل کے تعلیمی سرگرمیوں کو پروان چڑھانے سمیت مختلف امور پرتبادلہ خیال کیا گیا۔جامعہ کے وائس چانسلر نے افغان کونصل جنرل کے جامعہ آمد پر خوش آمدید کرتے ہوئے کہا کہ تعلیمی اداروں کے درمیان بہتر تعلقات، تعاون و اشتراک عمل دور حاضر تقاضوں کی ضرورت ہے۔ اور جامعہ بلوچستان نے افغانستان کے مختلف اعلیٰ تعلیمی اداروں کے ساتھ تعاون و باہمی سمجھوتوں کو یقینی بنایا ہے اور مستقبل میں بھی مختلف تعلیمی منصوبوں کو مشترکہ طور پر پروان چڑھایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ جدید ٹیکنالوجی کی ترقی اور تیزی سے بڑھتی ہوئی دنیا کی صورتحال نے تعلیمی زرائع کو اکثر تبدیل کردیا ہے۔ اور دنیا ڈیجیٹل تعلیمی سرگرمیوں کی جانب گامزن ہے۔ پاک افغان دو اہم اسلامی ممالک ہیں۔ جو تعلیمی، تحقیقی سمیت مختلف شعبوں میں ایک دوسرے کے تعاون و اشتراک عمل سے استفادہ کرسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مختلف موضوعات پر مشترکہ طور پر کانفرنسز، سیمینار اور تربیتی سرگرمیوں کو فروغ دیا جائے گا۔ اور اعلیٰ تعلیمی اداروں کے مابین بہتر تعلقات کو فروغ دیا جائے گا۔اس موقع پرافغانستان کے کونصل جنرل نے جامعہ کے تعلیمی خدمات کو سرہاتے ہوئے کہا کہ جامعہ بلوچستان ایک قدیمی اور اعلیٰ تعلیمی درسگاہ ہے۔ جہاں افغانستان اور پاکستان کے مختلف شعبوں میں ایک دوسرے کے ساتھ تعلقات استوار ہیں۔وہیں تعلیمی و تحقیقی سرگرمیوں کو بھی اہمیت اور ترقی سے ہمکنار کرنے کے لئے مشترکہ طور پر اقدامات کئے جارہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ صوبہ بلوچستان افغانستان کے ساتھ قریب اور سرحدیں ایک دوسرے کے ساتھ منسلک ہونے کی وجہ سے ہمیں زیادہ سے زیادہ مختلف شعبوں میں تعاون کو فروغ دینا ہے اور جامعہ بلوچستان کے ساتھ مشترکہ طور پر تعلیمی و تحقیقی سرگرمیوں سمیت ترقیاتی منصوبوں اور مستقبل کے پروگرامزکو ترتیب دیئے جائیں گے۔ کیونکہ کسی بھی معاشرے کی ترقی اور بہتری کے لئے تعلیمی ادارے اہم کردار اداکرسکتے ہیں۔