بیورو کریسی اساتذہ کے جائز مسائل کے حل میں رکاوٹیں ڈال رہی ہے،مجیب اللہ غرشین
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) گورنمنٹ ٹیچرز ایسوسی ایشن (آئینی) بلوچستان کے صدر مجیب اللہ غرشین نے کہا ہے کہ بیورو کریسی اساتذہ کے جائز مسائل کے حل میں رکاوٹیں ڈال رہی ہے ایسوسی ایشن نے 5دسمبر سے پورے صوبے میں احتجاجی تحریک دوبارہ شروع کرنے کی کال دیدی ہے۔یہ بات انہوں نے اتوار کو گورنمنٹ ٹیچرز ایسوسی ایشن کے سابق مرکزی چیئرمین خادم علی بگٹی،محمد امین بگٹی،سابق صدر و جنرل سیکرٹری عجب خان کاکڑ،سینئر نائب صدر آل جی ٹی اے کی اپنے سینکڑوں اساتذہ کے ہمراہ گورنمنٹ ٹیچرز ایسوسی ایشن (آئینی) بلوچستان میں شمولیت کے موقع پر کوئٹہ پریس کلب میں منعقدہ پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔اس سے قبل خادم علی بگٹی،محمد امین بگٹی،عجب خان کاکڑ نے اپنے ساتھیوں سمیت باقاعدہ گورنمنٹ ٹیچرزایسوسی ایشن(آئینی) کے صدر مجیب اللہ غرشین اور دیگرقائدین پر مکمل اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے باقاعدہ شمولیت کا اعلان کیا۔ تقریب سے گورنمنٹ ٹیچرز ایسوسی ایشن (آئینی)بلوچستان کے صدر مجیب اللہ غرشین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گورنمنٹ ٹیچرز ایسوسی ایشن آئینی اساتذہ کی حقیقی تنظیم ہے اوراساتذہ کے حقوق کے تحفظ اور مسائل کے حل کیلئے اپنے قیام سے لیکرآج تک جدوجہد کرتی چلی آڑہی ہے جی ٹی اے کے قائدین نے اساتذہ حقوق کے حصول کیلئے اپنی جانوں پرکھیل کر38روز تک تاریخی تادم مرگ بھوک ہڑتال کی دو ماہ تک طویل احتجاجی تحریک چلائی جسمیں جلسہ و جلوس مظاہرے اوردھرنے دیئے گئے جونیئر کیڈر کے اساتذہ کی اپ گریڈیشن اوردیگر مسائل کے حل کیلئے تاریخ سازش کوششیں کیں جبکہ دوسری جانب اساتذہ حقوق کے حصول اورنمائندگی کا دعویدار نام نہاد ٹولہ مسائل کے حل کی بجائے اپنے ذاتی مفادات کے حصو ل کیلئے کئی سالوں سے اساتذہ کی قوت استعمال کر رہا ہے۔انہوں نے کہ اکہ ہم صوبہ بھر کے مرد و خواتین اساتذہ سے اپیل کرتے ہیں کہ اساتذہ کی حقیقی تنظیم جی ٹی اے آئینی کے پلیٹ فارم پر متحد ہوجائیں جس کے قائدین اساتذہ حقوق کے حصو ل کیلئے ہمہ وقت قربانی کیلئے تیار ہیں تنظیمیں نڈر،مخلص قیادت سے چلتی ہیں دعووں سے چلنے والی تنظیمیں صرف اپنے ذاتی مفادات کے تحفظ کیلئے کام کرتی ہیں۔انہوں نے کہاکہ آئندہ چند روز میں مزید قدآور اساتذہ رہنما اورسینکڑوں اساتذہ جی ٹی اے آئینی میں شامل ہونگے۔انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ بلوچستان،صوبائی حکومت کی جانب سے گورنمنٹ ٹیچرز ایسوسی ایشن آئینی کے جائز مطالبات تسلیم کئے گئے لیکن بیورو کریسی جان بوجھ کر مسائل حل کرنے کی بجائے اسکی راہ میں رکاوٹیں پیدا کرنے کی کوشش کررہی ہے جس کی ہم کسی بھی صورت اجازت نہیں دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ گورنمنٹ ٹیچرز ایسوسی ایشن آئینی نے مطالبات کا نوٹیفکیشن جاری نہ ہونے کے خلاف 5دسمبر سے دوبارہ صوبے بھر میں احتجاجی جلسے اورجلسوں کا اعلان کردیا اور ہماری یہ تحریک اپنے جائز مطالبات تسلیم ہونے کے نوٹیفکیشن جاری ہونے تک جاری رہے گی۔