حق دوتحریک گوادر کے مظلوم عوام مچھیروں اور کاروباری طبقات کو حقوق دلاکر رہے گی،مولانا ہدایت الرحمان بلوچ

کوئٹہ (ڈیلی گرین گوادر) حق دو تحریک کے قائد،جماعت اسلامی بلوچستان کے جنرل سیکرٹری مولانا ہدایت الرحمان بلوچ نے کہاکہ حق دوتحریک گوادر کے مظلوم عوام مچھیروں اور کاروباری طبقات کو حقوق دلاکر رہے گی ہم قانونی طریقے سے آئینی جدوجہد کر رہے ہیں بدقسمتی سے چالیس دن ہوگئے حکومتی اہلکاروں بااختیار طبقات کے پاس وقت نہیں کہ مذاکرات کریں ہمارے مطالبات سنیں ہم اس وقت تک نہیں جائیں گے جب تک ہمارے قومی اجتماعی عوامی مطالبات نہ سنیں۔ہم مطالبات منواکر رہیں گے ہمارے مطالبات غیر قانونی نہ غیر اسلامی اور نہ ہی غیر ضروری ہے ہم نااہل حکمرانوں،مقتدرقوتوں اور بااختیار طبقات سے حقوق چھین لیں گے۔ان خیالات کااظہارانہوں نے گوادردھرنے سے خطاب کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ اگر ہمارے مطالبات نہیں ماننے گیے تو گوادر سمیت بلوچستان کے تمام بڑے شاہراہ بند کر دیں گے شہروں کو بند کریں گے ہمارے ساتھ غیرت مندمظلوم عوام ہیں ہم سب ملکر حقوق کے حصول کیلئے جدوجہد کر رہے ہیں بدقسمتی سے منتخب نمائندے،مقتدرپارٹیاں خاموش منفی تماشائی کا کردار اداکررہے ہیں عوام نے ان نااہلوں مفادپرستوں کو مستردکر دیا ہے بلوچستان کے مظلوم عوام مسائل کے حل،لٹیروں چوروں ڈاکوؤں کے خلاف ہمارے ساتھ ہے ہم کوئی غیر قانونی کام نہیں کریں گے ٹرالنگ نے سمندر کو تاراج،مچھیروں کو بے روزگار نان شبینہ کے محتاج بنادیے مچھلیوں کی نسل کشی کرنے والوں کوقانونی ور جائز قانونی حقوق مانگنے والوں غیر قانونی کہا جارہاہے وعدوں کی خلاف ورزی حکمران کررہے ہیں ہم مطالبات منواکر رہیں گے ہم غیر نہیں پاکستانی اور گوادر کے بلوچ ہیں مچھلیوں کی نسل کشی کرنے والوں سے کوئی نہیں پوچھ رہے یہ ڈاکوسندھ سمندرسے آکر لاوارث بلوچستان کے گوادرساحل پہنچ کر مچھلیوں کی نسل کشی کررہے ہیں۔بارڈر پر کاروبار نہیں کرنے دیاجارہا ہم جائیں تو کہاں جائیں۔ایف سی نے چیک پوسٹوں کے نام پر بلوچستان میں کاروبار شروع کر دیا ہے بلوچستان کے مظلوم مچھیروں تاجروں کو لوٹنے والے ایف سی وسیکورٹی فورسزہیں ہم ان لٹیروں کے خلاف میدان عمل میں نکلے ہیں بدقسمتی سے نااہل حکمران منتخب نمائندے اور سیکورٹی فورسز مچھیروں عوام کے بجائے ٹرالر مافیا کاساتھ دے رہیں ان سے ان لوگوں کو کروڑوں فنڈزوبھتہ اور غیر قانونی ٹیکس جو مل رہاہے یہ قومی خزانے میں جانے کے بجائے ان لٹیروں کے جیب میں جارہے ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے