حکومت فوری طور پر ملکی معیشت کو سود سے پاک کرنے کے لئے حقیقی اقدامات کرے،دردانہ صدیقی
لاہور( ڈیلی گرین گوادر) سودی معیشت ایک ناسور ہے جس نے تباہی کے سوا ملک کو کچھ نہیں دیا – سودی نظام اللہ اوراس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے اعلان جنگ اور بغاوت ہے -ملک و قوم کی ترقی کے لئے سودی نظام معیشت کا مکمل خاتمہ کرنا ہوگا کیونکہ سودی نظام ہی تمام ملکی مسائل کی جڑ ہے- ان خیالات کا اظہارحلقہ خواتین جماعت اسلامی پاکستان کی سیکرٹری جنرل دردانہ صدیقی ،صدر وسطی پنجاب ربعیہ طارق نے "یوم انسداد سود” کے حوالے سے ایک بیان میں کیا – انہوں نے کہا کہ اگر ایمانداری سے جائزہ لیا جائے تو امریکہ سمیت تمام ملک سودی نظام معیشت کا خمیازہ بھگت رہے ہیں-پوری دنیا میں مہنگائ آسمان سے باتیں کر رہی ہے- انہوں نے مزید کہا کہ آئی ایم ایف سے قرضہ حاصل کرنے کے لیے ہر دور حکومت میں حکمرانوں نے اپنی اپنی بساط کے مطابق سودی نظام معیشت کا طوق غلامی اپنے گلے میں ڈالے رکھا-وفاقی شرعی عدالت نے یکم جون 2012 سے سود لینے سے متعلق تمام قانونی طریقوں کو غیر شرعی قرار دے دیا ہے مزید براں وفاقی شرعی عدالت نے بینکوں اور دیگر مالیاتی اداروں کے ساتھ لین دین کو بھی سود سے پاک بنانے کا حکم دیا ہے-یاد رہے کہ امیر جماعت اسلامی سراج الحق کی اپیل پر آج پورے ملک میں یوم انسداد سود منایا گیا -اس موقع پرحلقہ خواتین کی ہر سطح کی خواتین ناظمات اور مدرسین نے اپنے دائرے کے حلقہ دروس اور کلاسز میں سود کے برے معاشی اثرات اورسود کے خاتمے کے لئے جماعت اسلامی کی جانب سے کی جانے والی کوششوں سے شرکاء کو آگاہ کیا گیا۔انفرادی و اجتماعی طور پر ملک سے سودی نظام معیشت کے خاتمے کے لئے دعائیں کی گئیں۔