پروفیسرز اپنے جائز حقوق سے محروم،درپیش مسائل ا جتماعی جدوجہد کا تقاضہ کرتے ہیں، پروفیسر آغازاہد
کوئٹہ (ڈیلی گرین گوادر) بلوچستان پروفیسرز اینڈ لیکچررز ایسوسی ایشن کے انتخابات برائے سال 2022-24ء کے لئے تمام تیاریاں مکمل، پولنگ آج بروز جمعرات کوہوگی، پروگریسیو پینل نے کوئٹہ سمیت بلوچستان بھر کے لیکچررز و پروفیسرز سے اپیل کی ہے کہ وہ بی پی ایل اے الیکشن میں پروگریسیو پینل کوووٹ دے کر اپنے روشن اور تابناک مستقبل کی راہ ہموار کریں۔ بلوچستان پروفیسرز اینڈ لیکچررز ایسوسی ایشن کے انتخابات کے سلسلے میں پروگریسیو پینل نے رابطہ مہم اورالیکشن کمپین مکمل کرلی بدھ کے روز نامزد سینئرنائب صدرپروفیسر عین الدین کبزئی اور پروفیسر عبدالقدوس کاکڑ کی قیادت میں کامرس کالج کا دورہ کیا۔جبکہ پروگریسیو پینل کے امیدار برائے صدارت پروفیسر آغا زاہد کی قیادت میں وفد نے بدھ کے روز گورنمنٹ پوسٹ گریجوایٹ گرلز کالج کوئٹہ کینٹ کا دورہ کیا۔ اس سے قبل پروگریسیوپینل کے امیدواروں اور نمائندہ وفود نے پچھلے ایک مہینے کے دوران صوبے کے تمام اضلاع کے بوائز وگرلز انٹر و ڈگری کالجز کا دورہ کیا اور پروفیسرز برادری کو پروگریسیو پینل کے منشور، اہداف اور ترجیحات سے متعلق اعتماد میں لیا۔ کالج اساتذہ کی بڑی اور نمایاں تعداد نے پروگریسیو پینل کو بھرپور حمایت کی یقین دہانی کرائی ہے۔ گزشتہ کینٹ کالج میں پروفیسرز و لیکچررز سے بات چیت کرتے ہوئے پروگریسیو رہنماؤں کا کہنا تھا کہ پروگریسیو پینل کالج اساتذہ کی وقار اور سربلندی کے لئے میدان عمل میں نکلا ہے لہٰذا میں کالج اساتذہ انتخابی نشان مشعل پر مہر لگا کر پروگریسیو کی کامیابی کو یقینی بنائیں تاکہ نئے سرے سے کالج اساتذہ کے حقوق کے حصول اور مسائل کے حل کے لئے جدوجہد کا آغاز کیا جاسکے۔دریں اثناء بی پی ایل اے پروگریسیوکے جاری ہونے والے بیان میں کوئٹہ سمیت بلوچستان بھر کے کالج اساتذہ سے پینل کی بھرپور حمایت کی اپیل کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ کالج اساتذہ کو غیرمعمولی مسائل ومشکلات کا سامناہے نہ تو ان کی مراعات اور تنخواہیں باقی صوبوں کے برابر ہیں نہ ہی انہیں رہائشی سہولیات دی گئی ہیں حتیٰ کہ فائیوٹائرپرموشن پالیسی تک نہیں، کالج اساتذہ ون سٹیپ اپ گریڈیشن، ہائیرایجوکیشن الاؤنس،ہیلتھ کارڈاور دیگرسہولیات چاہتے ہیں پروگریسیوپینل نے ان تمام مسائل سے نمٹنے کا عزم کیا ہے بہت سارے مسائل ایسے ہیں جن کے حل کے لئے ایسوسی ایشن نے2018ء سے2020ء تک خاطرخواہ کام کیا تاہم پچھلے دو برسوں کے دوران کالج اساتذہ کے مسائل کم ہونے کی بجائے مزید بڑھ گئے ہیں، پروموشن پراسس سے لے کر الاؤنسز اور دیگر سہولیات کی عدم دستیابی تک جتنے بھی مسائل ہیں یہ اجتماعی جدوجہد کا تقاضہ کرتے ہیں اگر پچھلے دو سال کے دوران کالج اساتذہ کی موثر نمائندگی ہوتی تو بیوگا اور اگیگا کی تحریکوں سے پروفیسرز کو خاطرخواہ فوائد ملتے لیکن ایسانہیں ہوا کوئٹہ سمیت بلوچستان بھر کے کالج اساتذہ اس وقت بھی انتہائی مشکل حالات میں پیشہ ورانہ فرائض سرانجام دے رہے ہیں کالجز کے گریڈ سترہ، اٹھارہ اور انیس کے ملازمین کی تنخواہیں دیگر محکموں کے انہی گریڈز کے ملازمین سے بہت زیادہ کم ہیں پروفیسرز کو ان کے مقام ومرتبے کے مطابق کوئی سہولیات اور الاؤنسز نہیں مل رہیں کالج اساتذہ کو الاؤنسز، مراعات، سروس رولز اور پروموشن اور اپ گریڈیشن سمیت دیگر بہت سارے مسائل درپیش ہیں جو ایک فعال اور منظم ایسوسی ایشن کی بدولت حل ہوسکتے ہیں بیان میں کالج اساتذہ سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ بی پی ایل اے انتخابات میں انتخابی نشان مشعل پر مہر لگائیں اور اپنے روشن مستقبل کے ایک نئے دور کی شروعات کو یقینی بنائیں۔