پی ٹی آئی لانگ مارچ آخری مرحلے میں، مرکزی کنٹینر اسلام آباد سے 200 میٹر دور
راولپنڈی / اسلام آباد(ڈیلی گرین گوادر) پاکستان تحریک انصاف کا حقیقی آزادی لانگ مارچ اپنے آخری مرحلے میں داخل ہوگیا جب کہ مرکزی کنٹینر اسلام آباد سے صرف 200 میٹر کے فاصلے پر پہنچ چکا ہے۔ لانگ مارچ اور اس سلسلے میں نکلنے والی ریلیوں کے پیش نظر اسلام آباد پولیس کو ہائی الرٹ کردیا گیا ہے جب کہ اسلام آباد انتظامیہ نے جی ٹی رو ڈ پر ایف سی کے دستے پہنچا دیے ہیں۔ علاوہ ازیں اسلام آباد پولیس کی واٹر کینین اور اینٹی رائٹ دستے بھی ٹی چوک روات پہنچ چکے ہیں۔
راولپنڈی انتظامیہ نے بھی پی ٹی آئی لانگ مارچ کے سلسلے میں روات کے قریب تمام تیاریاں مکمل کرلی ہیں۔ اس حوالے سے جی ٹی روڈ کو لاہور سے راولپنڈی بند کردیا گیا ہے۔ عمران خان کا بلٹ پروف کنٹینر بھی جی ٹی روڈ پر کھڑا کردیا گیا ہے۔ تمام پٹرول پمپس ٹینٹ لگا کر بند کرنے کے علاوہ ہوٹلز و دیگر کاروباری مراکز بھی بند کردیے گئے۔ بندشوں کے باعث راولپنڈی جی ٹی روڈ پر گاڑیوں کی طویل قطاریں لگی ہیں، جس سے شہریوں اور مسافروں کو شدید پریشانی کا سامنا ہے۔دریں اثنا پی ٹی آئی رہنما فواد چودھری نے اپنے ٹوئٹر بیان میں کہا ہے کہ حقیقی آزادی مارچ کا دوسرا مرحلہ روات کے مقام سے راولپنڈی شہر میں داخل ہونے کے لیے پہنچے گا۔ شاہ محمود قریشی اور اسد عمر نے اس شاندار مہم کی نگرانی کی۔ آج دونوں قافلے روات کے مقام پر ملیں گے۔ انہوں نے کہا کہ آخری مرحلہ آ گیا ہے، تیار رہیں،عمران خان آج عوام کو راولپنڈی پہنچنے کی کال دیں گے۔
دوسری جانب اسلام آباد انتظامیہ نے پی ٹی آئی کو کورال چوک سے روات تک ریلی کی اجازت دے دی ہے، جس کا این او سی پی ٹی آئی اسلام آباد ریجن کے صدر علی نواز اعوان کی ڈپٹی کمشنر سے ملاقات کے بعد جاری کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق اسلام آباد سے تمام چھوٹی ریلیاں کورال چوک پر جمع ہوں گی جب کہ مرکزی ریلی کی قیادت ریجنل صدر علی نواز اعوان کریں گے۔ اسلام آباد ریجن کے شرکا روات میں آزادی لانگ مارچ کا حصہ بنیں گے۔راولپنڈی پولیس نے لانگ مارچ، ریلیوں اور جلسے کے حوالے سے ایلیٹ کمانڈوز، ڈولفن فورس، ضلعی پولیس اور دیگر یونٹس کے 10 ہزار سے زائد افسران و اہلکار سکیورٹی پر مامور کیے ہیں جب کہ ٹریفک انتظامات کے لیے ٹریفک پولیس کے 750 افسران و اہلکار فرائض انجام دے رہے ہیں۔
پولیس کے مطابق پی ٹی آئی ریلی کو پرامن بنانے کے لیے ضلعی انتظامیہ نے 35 شرائط رکھی ہیں۔ ریلی کی اجازت صرف کورال چوک سے روات تک کے روٹ کے لیے دی گئی ہے۔ریڈ زون اور دیگر علاقوں میں دفعہ 144 کا نفاذ رہے گا اور کوئی بھی سڑک کسی طرح سے بلاک کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔شرائط کے مطابق سرکاری اور نجی املاک کو ہرگز نقصان نہیں پہنچایا جائے گا۔ریلی کے لیے اسلام آباد کیپٹل پولیس باقاعدہ ٹریفک پلان جاری کرے گی۔ریاست، مذہب، نظریہ پاکستان کے خلاف نعروں اور تقریروں کی اجازت نہیں ہوگی۔ریلی میں ہتھیار، اسلحہ اور ڈنڈے وغیرہ لانے پر کارروائی ہوگی اور شرائط کی خلاف ورزی پر قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔