ایران میں حکومت مخالف مظاہرے، انقلاب کے بانی خمینی کا پرانا گھر نذر آتش
تہران (ڈیلی گرین گوادر) ایران میں حکومت کے خلاف جاری احتجاجی مظاہروں کے دوران مشتعل افراد نے سابق ایرانی رہبر اعلیٰ اور انقلاب کے بانی روح اللہ خمینی کے پرانے گھر کو نذر آتش کردیا۔
بین الاقوامی خبر رساں اداروں کے مطابق پولیس حراست میں مھسا امینی کی ہلاکت کے بعد ملک بھر میں مظاہروں کی لہر شدت اختیار کرتی جا رہی ہے۔ حکومت کے خلاف احتجاج تیسرے مہینے میں داخل ہو چکا ہے۔ اسی سلسلے میں جمعرات کے روز مشتعل افراد نے خمین شہر میں واقع انقلابِ ایران کے بانی اور سابق رہبر اعلیٰ روح اللہ خمینی کی پرانی رہائش گاہ جسے اب میوزیم میں تبدیل کیا جا چکا ہے، کو آگ لگادی۔سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر وائرل ہونے والی ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ خمینی کی پرانی رہائش گاہ کو نذر آتش کرتے وقت مظاہرین حکومت کے خلاف نعرے بازی بھی کررہے ہیں۔ احتجاج کرنے والے حکومت اور سپریم لیڈر علی خامنہ ای کے خلاف بھی نعرے لگاتے رہے۔
میڈیا ذرائع کے مطابق جمعرات کے روز ایران کے کم از کم 23 مختلف شہروں میں مظاہرین سڑکوں پر احتجاج کرتے رہے۔ ایران کی نیم سرکاری خبر رساں ایجنسی کے مطابق احتجاج کے دوران سکیورٹی فورسز کے 5 ارکان ہلاک ہوئے۔واضح رہے کہ رواں برس ستمبر میں 22 سالہ مھسا امینی کی پولیس حراست میں ہلاکت کے بعد سے ملک بھر میں احتجاج جاری ہے۔ اس دوران پرتشدد مظاہروں میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 250 سے تجاوز کر چکی ہے جب کہ مظاہرین اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے درمیان ہونے والے تصادم میں کئی اہل کار بھی ہلاک ہو چکے ہیں۔