بی ایس او خواتین ٹیچرز کے جائز مطالبات کا مکمل حمایت کا اعلان کرتی ہے،چیئرمین نزیر بلوچ
کوئٹہ: بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے مرکزی چیئرمین نزیر بلوچ،مرکزی وائس چیئرمین خالد بلوچ،کوئٹہ زون کے پریس سیکرٹری ناصرزہری بلوچ نے کوئٹہ پریس کلب کے سامنے گلوبل ایجوکیشن پارٹنر شپ پراجیکٹ کے تحت تعنیات شدہ خواتین ٹیچرز کے احتجاجی کمیپ کا دورہ کیا اور ان سے اظہار یکجہتی کیا اس موقعے پر بی ایس او کے مرکزی چیئرمین نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کہ ریموٹ کنٹرول صوبائی حکومت میں شامل تمام لوگ بلوچستان میں روایات و سیاسی طرز حکمرانی سے مکمل طور پر ناواقف ہے گذشتہ پانچ سالوں نے محکمہ تعلیم میں خدمات سرانجام دینے والے بلوچستان کے بیٹیاں مستقلی کے لئے شدید سردی میں سرآپا احتجاج ہے لیکن صوبائی حکومت اپنے کرپشن اقرباء پروری و نو آبادیاتی سازشوں کے زریعے بلوچ قوم کو نیست و نابود کرنے پر لگی ہوئی ہے 14 سو سے زائد خواتین ٹیچرز میرٹ پر بھرتی ہوئے شعبہ تعلیم میں ٹیچرز کی شدید کمی ہے لیکن ان ٹرینڈ و تجربہ کار ٹیچرز کو مستقل نہیں کی جارہی جبکہ انکی تنخوائیں تاحال ڈونر کے رحم و کرم پر ہے بلوچستان میں ہر شعبے سے تعلق رکھنے والے لوگ اس وقت صوبائی حکومت کے خلاف سرآپا احتجاج ہے حکومت بجائے جائز مسائل کو حل کرنے کے طاقت کا استعمال و گرفتاریاں کررہی ہے لیکن مسائل حل نہیں کررہی ہے بی ایس او خواتین ٹیچرز کے جائز مطالبات کا مکمل حمایت کا اعلان کرتی ہے انکے لئے ہرسطح پر آواز بلند کرینگے ۔