نیشنل پارٹی بلوچستان کے حقیقی سیاسی کارکنوں کے ہاتھ میں ہے،ڈاکٹر مالک بلوچ

تربت(ڈیلی گرین گوادر) نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر، سابق وزیر اعلیٰ بلوچستان ڈاکٹرعبدالمالک بلوچ نے کہاہے کہ کولواہ جیسے انتہائی پسماندہ علاقہ سے سینکڑوں سیاسی کارکنان کی نیشنل پارٹی میں شمولیت مستقبل کے سیاسی منظرنامہ کو واضح کرتی ہے، بلوچستان کے کونے کونے سے روزانہ جوق درجوق سیاسی کارکنان اور عوام نیشنل پارٹی کو امیدکی کرن سمجھ کر شامل ہورہے ہیں، عوام کو حسب سابق کسی صورت مایوس اورناامید نہیں کریں گے، ان خیالات کااظہار انہوں نے جمعرات کو اپنی رہائش گاہ پر کولواہ کے یونین کونسل ڈنڈار، یونین کونسل بلور، یونین کونسل جت کے اہم شخصیات کی سینکڑوں سیاسی کارکنان کے ساتھ نیشنل پارٹی میں شمولیت کے موقع پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکرٹری جنرل جان محمد بلیدی اور صوبائی وحدت کمیٹی کے رکن ملابرکت بلوچ نے بھی خطاب کیا، شمولیت کرنے والوں میں کولواہ ڈنڈارکے سرکردہ سیاسی شخصیات عبدالحمید بلوچ، لیاقت علی، نسیم احمد، محمد عمران، نزیر احمد، محمد رفیق، فضل، طارق، دین جان، محمد رحیم، عبدالعزیز، عطاء اللہ، ادریس، نصیب اللہ، شوکت، حمزہ، ذاکرعلی، اخترعلی، محمد اسلم، صالح محمد جمعہ آشال، عبدالملک، منیر احمد، آدم، سراج، ماسٹر محمد رفیق، شہداد رضا، رودکان سے عبدالواحد لقمان، کولواہ بلور سے کہدہ پھلان، سیٹھ واحدبخش، اللہ بخش مرادمحمد، میر رسول بخش جت، شاکر علی جت، وزیر احمد بدولک، اشرف عرف شرفو بدولک، سیٹھ عبدالرازق سگک، صوالی مراستان، نورمحمد مراستان، نورمحمدمراستان، کیچو مراستان، مجید بلور، کہدہ رحیم حاصل بلور، آتراپ سے فضل شاہوانی، بندملک ڈنڈار سے محمد خالد، کہدہ اسلم، کہدہ شیرجان، کہدہ پٹھان، کہدہ اختر، حاجی محمد بخش، ملارحیم بخش، کریم بخش، سبزل، محمد انور، امیر صاحب لہداد، عبدالصمد، عبدالرشید، ملایاسین، محمد عالم، عبدالوحید، عوض خان، نواب خان، ماسٹرندیم، ناکو صوالی، واجہ لعل بخش، ڈاکٹرعبدالغفور، لالا رحیم بخش، نبی داد، ماسٹررشید، ماسٹرصابر، ڈلے بازار ڈنڈار جمعدار سید، رمضان، لعل محمد، حسین، سخی، قلات والا شاہ نواز، نصیر احمد، رازق، محبت، ظریف احمد، راشدعلی، ندیم احمد، محمد، عبدالرحیم، افضل، عبدالمالک، کریم جان، الطاف، عبدالغنی، نصیر احمد، ملا رسول جان، نورمحمد، ارشد، شعیب، پھلان، رحیم جان، اللہ بخش، عبدالحمید، ولیداد، محمد علی، اسلام، محمد حسین، صادق علی، محمد حسن، عبدالغفور، فقیرمحمد، تاج محمد، زاہد علی، ذاکر علی، راحدعلی، ناصر علی، حاطر، کریم بخش، عبدالکریم، شہداد، اشرف، فیض،نگور ڈنڈار سے علی جان خان محمد، لیاقت محمد بخش، منظور احمد، قادربخش، فاضل، مراد، حمید، ڈنڈار زوربازار سے جان محمد، شبیر احمد، اسحاق، وارث ابراہیم، ذاکر حسن، لطیف غلام حسین، واحدبخش، لیاقت، مقبول، شمس الدین، عبدالصمد، محمد بخش سمیت دیگر شامل تھے،شمولیت کرنے والوں کی نمائندگی کرتے ہوئے عبدالحمیدبلوچ نے کہاکہ اب کولواہ سے دیگر پارٹیوں کامکمل صفایا ہوگیاہے کولواہ نیشنل پارٹی کامضبوط گڑھ بن گیاہے آج یہاں پر آئے لوگ صرف کولواہ کے سرکردہ شخصیات ہیں شمولیت کرنے والوں کی تعداد سینکڑوں میں ہے کیونکہ ہمیں نیشنل پارٹی اور ڈاکٹرمالک کی صورت میں امیدکی کرن نظرآرہی ہے، کولواہ کے عوام اب مزید دھوکہ کھانے کے متحمل نہیں ہوسکتے اس لئے عوام نے سوچ سمجھ کرنیشنل پارٹی کے حق میں اپنا فیصلہ دے دیاہے،نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر ڈاکٹرمالک بلوچ نے کولواہ سے نیشنل پارٹی میں شمولیت کرنے والوں کا خیرمقدم کرتے ہوئے انہیں پارٹی میں شامل ہونے پرمبارکبادپیش کی اورکہاکہ کولواہ کے عوام کو درپیش بنیادی مسائل کا بخوبی ادراک ہے اقتدار میں آکر علاقہ کی پسماندگی اور عوام کی بدحالی کو مدنظر رکھتے ہوئے ان کے مسائل ومشکلات کو ترجیحات میں سرفہرست رکھا جائے گا، کولواہ میں تعلیم، صحت، بجلی، سڑک سمیت زندگی کی تمام بنیادی ضروریات سے محروم ہے، کولواہ کے چند ایک علاقے ایسے بھی ہیں کہ جہاں ابھی تک بجلی پہنچی بھی نہیں ہے مگر ان علاقوں میں بجلی کے بل بھیجے جارہے ہیں، کولواہ میں نیشنل پارٹی کی فعالیت سے حلقہ کی سیاست پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے، بلوچستان میں عام طورپر ایک سوچ موجودہے کہ عوام کوپسماندہ اورتعلیم سے دور رکھاجائے تاکہ وہ غربت سے نکل نہ سکیں اور ان کے دست نگر بنے رہیں اور کولواہ کے عوام بھی اسی سوچ کے شکار رہے ہیں مگر نیشنل پارٹی کی سیاست کامحور عوام ہیں، عوام کی فلاح وبہبودکیلئے کوئی دقیقہ فروگزاشت نہیں کیاجائے گا، انہوں نے کہاکہ نیشنل پارٹی کے بلوچستان کے حقیقی سیاسی کارکنوں کے ہاتھ میں ہے، نیشنل پارٹی نے ہرقسم کے جبر واستبداد اورمارشل لاؤں کا مقابلہ کیا ہے ہماری فکر عوام کو بہتر وخوشحال مستقبل دلاناہے، ڈاکٹرعبدالمالک بلوچ نے کہاکہ نیشنل پارٹی نے مختصر دور حکومت میں یونیورسٹی، میڈیکل کالج اور دیگر تعلیمی ادارے قائم کئے کیونکہ تعلیم ترقی کاپہلا زینہ ہے، عوام کی طاقت سے آئندہ اقتدارمیں آکر تعلیم وصحت کے شعبہ میں انقلابی اقدامات اٹھائیں گے، نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکرٹری جنرل جان محمدبلیدی نے کہاکہ کولواہ سے سینکڑوں سیاسی کارکنان کی شمولیت نے کولواہ کو نیشنل پارٹی کا قلعہ بنادیاہے، عوام کی امیدیں اب نیشنل پارٹی سے وابستہ ہیں، کولواہ پاکستان کا سب سے زیادہ پسماندہ ترین علاقہ ہے اس پر بھرپور توجہ کی ضرورت ہے، نیشنل پارٹی آپ کے ساتھ ہے اور آپ کے مسائل کو اپنا مسئلہ سمجھتی ہے، سی پیک سڑک منصوبہ کے حوالے سے کولواہ کے لوگوں کے خدشات وتحفظات پر پارٹی ان کے ساتھ ہے اور ان کے ساتھ ناانصافیوں کے ازالہ کیلئے ہرقسم کاسپورٹ کرے گی، انہوں نے کہاکہ وہ لوگ جو صرف اپنی ذات کا سوچتے تھے ان کی وجہ سے کولواہ کی پسماندگی ودرماندگی اپنی جگہ بلیدہ میں معمولی بارش کے بعد چلنا پھر محال ہوکر رہ گیا ہے، انہیں کرپشن کی بیماری لگ چکی ہے جتنے فنڈز بھی آئیں وہ عوام تک نہیں پہنچتے یہی وجہ ہے کہ اربوں روپے کے فنڈز آنے کے اعتراف کے باوجود بلیدہ زامران ہوشاپ کولواہ میں کچھ نظرنہیں آتا، بلیدہ ٹاؤن پروجیکٹ اورتربت سٹی ڈیولپمنٹ فیزIIسب کرپشن کی نذرہوچکے ہیں تربت میں جتنے کام ہوئے ہیں وہ نیشنل پارٹی کے دور حکومت میں ہوئے ہیں، تربت سٹی پروجیکٹ کو بلوچستان کا بدنام ترین ادارہ اربن پلاننگ اینڈ ڈیولپمنٹ کے حوالے کیاگیا ہے، بلیدہ روڈ پر اگر تھوڑی بہت کام نظرآتاہے تو اس کا پی ڈی کمشنر مکران ہیں اگر ان کا بس چلے تویہ بھی نہ ہوتا اورپیسہ ہڑپ کرجاتے کیونکہ کام ان کامسئلہ نہیں ہے، جان محمدبلیدی نے کہاکہ بلوچستان میں ایک طرف باپ اور ان کے ہمنوا ہیں دوسری طرف نیشنل پارٹی ہے بلوچستان میں آگ لگی ہے مگر کوئی اس آگ کوبجھانے کی فکرمیں نہیں ہے بلوچستان تباہ حال ہے بلوچ بدحال، تعلیم متاثر، نوجوان لاپتہ ہورہے ہیں مگر کسی کے کان میں جوں نہیں رینگتی، یہی وجہ ہے کہ ملکی سطح پر عوام یہ سمجھتے ہیں کہ اگربلوچستان میں بہتر ی لانا ہے تو ڈاکٹرمالک کے ہاتھ مضبوط کرنے ہیں، انشاء اللہ آئندہ دور نیشنل پارٹی کی ہے نیشنل پارٹی کا راستہ اب کوئی نہیں روک سکتا، بلوچستان کے سیاسی حالات تیزی سے بدل رہے ہیں پڑھالکھا طبقہ نیشنل پارٹی کے کاروان میں شامل ہورہاہے، اس سے قبل نیشنل پارٹی کے صوبائی وحدت کمیٹی کے رکن ملابرکت بلوچ نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ کولواہ جاگ گیاہے کولواہ کے عوام میں اپنے حقوق کے حوالے سے شعور بیدارہوگیا ہے، کولواہ کو پسماندہ رکھاگیا ہے کسی نے کولواہ پرتوجہ نہیں دی ہے، کولواہ میں اب تک وہی اسکول ہیں جو ڈاکٹرمالک نے اپنے دور وزارت تعلیم کے دوران تعمیرکرائے تھے، انہوں نے کہاکہ کولواہ کے عوام مبارکبادکے مستحق ہیں کہ انہوں نے اپنے مسائل کے حل کیلئے نیشنل پارٹی کے پلیٹ فارم کو چناہے، انہوں نے کہاکہ بہت جلد ہوشاپ میں بھی ایک پروگرام رکھاجائے گا، شمولیتی پروگرام میں اسٹیج سیکرٹری کے فرائض نیشنل پارٹی ضلع کیچ کے صدرمشکور انوربلوچ نے سرانجام دئیے، جبکہ نیشنل پارٹی کے مرکزی کمیٹی کے ارکان واجہ ابوالحسن بلوچ، جسٹس (ر) شکیل احمدبلوچ، نثار احمدبزنجو، ڈاکٹرنوربلوچ، محمدجان دشتی، سنیئر رہنما چیئرمین حلیم بلوچ، محمد طاہر بلوچ، فداجان بلیدی، بلخ شیر قاضی، میر فضل کریم، رجب یاسین، ڈاکٹرسجاد دشتی، طارق بابل، کہدہ مقبول احمد، جمال شکیل، حاجی شوکت دشتی، پرویز گچکی، علیم بلوچ سولبندی، تحصیل تربت کے صدر یونس جاوید، حاجی رحیم بخش چیف، تحصیل آپسرکے صدر اقبال بلوچ، حاجی ہاشم، ملک وارث، سبزل خان کولواہی بلوچ، حفیظ علی بخش، ولی جان نعیم، نعیم عادل، تحصیل تمپ کے صدر چیئرمین ناصررند، بہار ہاشم،تحصیل شہرک کے صدر حبیب بلوچ، اکرام گچکی ودیگر رہنما اور سنیئرکارکنان موجودتھے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے