مسلم لیگ (ن) اوراداروں کے خلاف عمران خان کے اعلان جنگ کوکسی صورت برداشت نہیں کریں گے، سردار یعقوب ناصر

لورالائی (ڈیلی گرین گوادر) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینئر مرکزی نائب صدر سابق وفاقی وزیر ریلوے سردار محمد یعقوب خان ناصر نے کہا ہے کہ مسلم لیگ (ن) اور اداروں کے خلاف عمران خان کے اعلان جنگ کو کسی صورت برداشت نہیں کریں گے اور یہی موقف22 کروڑ عوام کا بھی ہے جب 2018 کے عام الیکشن میں عمران خان کو حکومت ملی تو اسٹیبلشمنٹ کا رول ٹھیک تھا اور وہ اسکی تعریفیں کیا کرت تھے لیکن جب پی ڈی ایم نے اپنا جمہوری کردار ادا کرتے ہوئے سابق سلیکٹڈ وزیر اعظم کو تحریک عدم اعتماد کے زریعے ہٹایا تو وہ انٹی اسٹیبلشمنٹ بن گیا جو کہ حقائق کے برعکس ہے۔ یہ بات انہوں نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہی۔انہوں نے کہا کہ لانگ مارچ کسی صورت عوام کلے مفاد میں نہیں بلکہ صرف دوبارہ وزیر اعظم بننے کیلئے ہورہا ہے وہ اقتدار کیلئے تمام ائینی اداروں کے خلاف کھل کر تحریک چلا رہے ہیں جس پر بھارت بھی جشن منارہا ہے فوج قربانیاں دے رہی ہے جس پر ہمیں فخر ہے ملک وقوم کے دفاع اور ہماری حفاظت کے خاطر اپنی جونیں نچاور کرنے والوں کے خلاف ایک لفظ بھی ہم برداشت نہیں کرینگے فوج نے حکومت سے پی ٹی ائی کی جانب سے چلائی جانے والی مہم کے خلاف قانونی کاروائی کا کہا ہے جس پر وفاقی حکومت ضرور عمل کرتے ہوئے کاروائی کریگی انہوں نے کہا کہ عمران خان پر حملے کی قائد مسلم لیگ ن میاں نواز شریف اور وزیر اعظم نے بھی اسکیمذمت کی اور باقاعدہ چیف جسٹس سپریم کورٹ سے استدعا کی کہ وہ اسکی فل کورٹ بنا کر آزدانہ تحقیقات کریں انہوں نے کہا کہ حکومت عوام کی خدمت اور ترقی و خوشحالی کیلئے جب اقدامات اٹھانا شروع کرتی ہے تو فتنہ خان احتجاج کی کال دے دیتے ہیں انہوں نے کہا کہ 21 نومبر کو سعودی ولی عہد کا پاکستان کا دورہ شیڈول ہے جسمیں وہ گوادر میں ائل ریفائنری منصوبے سمیت کرووڑوں کے کئی منصوبے شروع کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں جبکہ چینی صدر بھی جلد پاکستان کا دورہ کرنے والے ہیں لیکن عمران خان ملک دشمن ایجنڈے پر چلتے ہوئے ملک کو عدم استحکام انتشار پھیلانے جیسے مہم چلارہے ہیں جس سے ملک کو ناقابل تلافی نقصان پہنچنے کا خطرہ ہے پاکستان کے عوام امن ترقی اور خوشحالی چاہتے ہیں وہ روز کے احتجاج اور لانگ مارچ سے تنگ آچکے ہیں ملک میں مہنگائی سابقہ حکومت کی پیداکردہ ہے جسکے خلاف حکومت اقدامات اٹھا رہی ہے جسکے جلد مثبت نتائج انا شروع ہوجائینگے انہوں نے کہا کہ پنجاب اور کے پی نے بلاوجہ لانگ مارچ میں مدد دینے اور وفاق سے محاز آرائی کرنے کی کوشش کی تو وفاق گورنر راج کا ائینی آپشن پر غور کرسکتا ہے انہوں نے کہا کہ الیکشن کسی صورت عمران خان کے کہنے پر نہیں کراینگے ہم اپنی مدت پوری کرکے اکتوبر 2023 میں کر ائینگے ابھی مردم شماری ہونی ہے اور اسکے بعد نئی حلقہ بندی ہوگی جسکے لیئے الیکشن کمیشن بھر پور تیاری کررہی ہے انہوں نے کہا کہ ملک اور بلوچستان سیلاب کی نذر ہے اور اس وجہ سے بھی ہمیں الیکشن کرانے میں رکاوٹ کا سامنا ہے ملک معاشی اعتبار سے بہتری کے جانب بڑ رہا ہے عمران خان کا سب سے بڑا مسئلہ آرمی چیف کی تقرری ہے وہ اس وقت ایم این اے بھی نہیں رہے اور نہ انکی پارٹی اسمبلی میں موجود ہے یہ کام اپوزیشن کا نہیں ہے بلکہ یہ منتخب وزیر اعظم کا ائینی اختیار ہے اور ایک ہفتے کے اندر وزیر اعظم نئے آرمی چیف کی سمری طلب کرینگے جسکے لیئے وزیر اعظم نے میاں نواز شریف سے بات کرلی ہے اور پی ڈی ایم کے تمام جماعتوں کو بھی اس حوالے سے اعتماد میں لیا جائیگا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے