عمران خان پاک افواج اور اداروں کو سیاست کی لپیٹ میں نہ لائیں،میر عبدالکریم نوشیروانی

کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) بلوچستان عوامی پارٹی کے مرکزی رہنما اور سابق صوبائی وزیر میر عبدالکریم نوشیروانی نے پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان کی جانب سے پاک افواج اور اداروں پر بے بنیاد الزام تراشی کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کی اصل طاقت یہی پاک افواج اورادارے ہیں جن کے کندھے پر پاکستان آج قائم و دائم ہے سیاستدانوں کی سوچ تو صرف اقتدار اور مراعات تک محدود ہے، عمران خان پاک افواج اور اداروں کو سیاست کی لپیٹ میں نہ لائیں اور ان کے حوالے سے اپنی سوچ کو بدل لیں، جمہوریت میں اونچ نیچ ہوتی رہتی ہے برداشت کریں اگر ان کی سوچ اچھی ہے تو وہ آئندہ عام انتخابات کی تیاری کریں اور ایسے بے بنیاد الزامات سے گریز کریں جس سے ملک کی بدنامی ہو۔ یہ بات انہوں نے کوئٹہ میں اپنی رہائش گاہ پر ملاقات کرنے والے ایک وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ سابق صوبائی وزیر میر عبدالکریم نوشیروانی نے کہاکہ 75سال ہوئے پاکستان کو وجود میں آئے لیکن آج بھی پاکستان ان سیاستدانوں کی منفی سوچ، کرپشن، اقتدار و مراعات کے ہوس اور ایک دوسرے کی ٹانگیں کھینچنے کی وجہ سے 1947ء کے نقشے میں گھوم رہا ہے۔ بلوچستان، پنجاب سندھ اور کے پی کے مملکت خداداد کی حالت زار سب کے سامنے ہے جہاں بھوک و افلاس مہنگائی دہشتگردی اور بے روزگاری نے ان کرپٹ سیاستدانوں کی وجہ سے پنجے گاڑھ رکھے ہیں۔ اس ملک کو جتنا نقصان ان سیاستدانوں نے پہنچایا شاید اتنا نقصان دشمن بھی نہیں پہنچا سکتا تھا، ان کرپٹ سیاستدانوں نے کھربوں روپے کی کرپشن کی اور تمام پیسہ ملک سے باہر منتقل کیا۔ منی لانڈرنگ میں یہی سیاستدان ملوث ہیں ملک کو نقصان ان کی غلط پالیسیوں اور لوٹ مار کی وجہ سے ہوا۔ انہوں نے مزید کہاکہ پاک افواج اور اداروں نے اس ملک اور عوام کی سالمیت اور بقاء کی قسم کھا رکھی ہے، آج ملک قائم و دائم ہے تو پاک افواج اور اداروں کی بدولت ہے عمران خان اس ملک کے 4سال 5ماہ وزیر اعظم رہے انہیں بھی سب علم ہے کہ ملک کی سالمیت اور بقاء کیلئے کون فرنٹ لائن پر ہے لہذا میرا انہیں مشورہ ہے کہ وہ پاک افواج اور اداروں کے حوالے سے اپنی منفی سوچ کو بدل لیں اور الزام تراشی سے گریز کریں پاک افواج اور اداروں کو سیاست کی لپیٹ میں نہ لائیں اس سے ملک کی بدنامی ہوگی جس کا یہ ملک اور عوام مزید متحمل نہیں ہوسکتے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے