مطالبات تسلیم ہونے کے تک احتجاج جاری رہے گا،قاسم سوری
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان پر حملے کے خلاف پاکستان تحریک انصاف کی کال پر کوئٹہ سمیت بلوچستان کے چھوٹے بڑے شہروں میں شٹرڈاؤن ہڑتال کی گئی صوبے میں کاروباری مراکز بند اور سڑکوں پر ٹریفک معمول سے کم رہا۔تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی کے چیئر مین سابق وزیراعظم عمران خان کے لانگ مارچ پر فائرنگ کے خلاف پاکستان تحریک انصاف بلوچستان کی کال پرصوبے میں شٹرڈاؤن ہڑتال کی گئی اس دوران کوئٹہ، خضدار، حب، دالبندین، کوہلو، ژوب، چمن، سنجاوی، نوشکی،قلعہ عبداللہ سمیت دیگر علاقوں میں کاروباری مراکز بند رہے جبکہ سڑکوں پر ٹریفک بھی معمول سے کم رہا۔ ہڑتال کی صورتحال کا جائزہ لینے کے موقع پاکستان تحریک انصاف کے صوبائی صدر وسابق ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم خان سوری نے منان چوک کوئٹہ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان پر پلاننگ کے تحت حملہ کیا گیا ہے اور کہا جا رہا ہے کہ صرف 6گولیاں چلی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ 3سے4گو لیاں تو صرف عمران خان کے پاؤں پر لگی ہیں 14افراد زخمی جبکہ 1کارکن بھی شہید ہوا ہے،عمران خان پر پلا ننگ کے تحت بلڈنگ کے اوپر سے حملہ کیا گیا ہے۔انہوں نے کہاکہ گزشتہ روز عمران خان پر حملے کے خلاف پاکستان تحریک انصاف،مرکزی انجمن تاجران بلوچستان چیمبر آف کامرس نے بلو چستان بھر میں شٹر ڈاؤن ہڑ تال کااعلان کیا گیا تھا جس کی وجہ شہر کے تمام کاروباری مراکز بند ہیں۔ انہوں نے کہاکہ حب، خضدار، پشین، لورالائی، ژوب، چمن، سنجاوی، دکی، قلعہ عبد اللہ، نوشکی، دالبندین بازاربھی بند ہیں۔انہوں نے کہاکہ پاکستان کے مقبول لیڈر عمران خان اپنا جمہوری حق استعمال اور حقیقی آزادی کے لئے نکالا ہوا تھا جس پرپلاننگ کے تحت حملہ کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ اس سے پہلے بھی پاکستان کے بڑے لیڈر کو ٹارکٹ کر کے شہید کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ یہ 1990کا دور نہیں بلکہ 2022کا دور ہے پورا پاکستان عمران خان کے ساتھ کھڑا ہے۔ انہوں نے کہاکہ صوبے بھر میں احتجاج مظاہرے بھی کئے گئے۔ انہوں نے کہاکہ جب تک پاکستان تحریک انصاف اور عمران خان کا مطالبہ تسلیم نہیں ہو جا تا تب تک احتجاج جا ری رہے گا۔