کنٹینر پر فائرنگ، میرا ہدف صرف عمران خان تھا، ملزم کا بیان
وزیر آباد(ڈیلی گرین گوادر) پاکستان تحریک انصاف کے لانگ مارچ میں کنٹینر پر فائرنگ کرنے والے مبینہ ملزم کا رد عمل سامنے آ گیا۔خیال رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے لانگ مارچ کی آج منزل وزیر آباد تھی جہاں پر شہر میں پاور شو کا مظاہرہ کیا جانا تھا، تاہم اس سے قبل ہی سابق وزیراعظم عمران خان کے کنٹینر پر فائرنگ کر دی گئی جس کے باعث پی ٹی آئی چیئر مین، سینیٹر فیصل جاوید، احمد ناصر چٹمہ سمیت متعدد کارکن زخمی ہوئے۔
دوسری طرف مبینہ ملزم محمد نوید نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ وزیر آباد میں لانگ مارچ کے دوران کنٹینر پر فائرنگ کرتے ہوئے صرف عمران خان کو مارنے کی کوشش کی تھی، میں نے عمران خان کو گولی مارنے کی کوشش کی، میں نے عمران خان کو مارنے اچانک کا فیصلہ کیا۔ کیونکہ عمران خان لوگوں کو گمراہ کر رہے ہیں، میرے پیچھے کوئی نہیں اور نہ ہی کوئی اس کے ساتھ ہے اس نے اکیلے ہی یہ کام کیا ہے۔گھر سے اپنی بائیک پر آیا ہوں، بائیک ماموں کی دکان پر چھوڑ دیا، ان کی موٹرسائیکل کی دکان ہے۔
خان صاحب پرآنچ نہیں آنے دیں گے: حملہ آور کو پکڑنے والا پی ٹی آئی کارکن پُرعزم
لانگ مارچ کے دوران کنٹینر پر فائرنگ کرنے والے مسلح شخص کو پکڑنے والے پاکستان تحریک انصاف کے کارکن ابتسام نے کہا ہے کہ خان صاحب جب تک زندہ ہے آپ پرآنچ نہیں آنے دیں گے۔
وزیر آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی کارکن کا کہنا تھا کہ پہلے اُس نے فائرنگ کنٹینر پر کی، میرے خیال میں اس کی پسٹل آٹو تھی، جب میں اسے پکڑا تو اس سے قبل ایک شخص کو گولی لگ گئی تھی، مجھے اگر لگ جاتی تو کوئی بات نہیں تھی، میں خان صاحب کے ساتھ بائی پاس سے پیدل آ رہا تھا، جب میں نے مسلح شخص کو دیکھا تو اس کے ہاتھ میں پسٹل تھا، تو میں نے بھاگ کر اُسے پکڑ لیا، اس نے فائر کر دیا تھا، میری جان جاتی ہے تو جائے عمران خان پر آنچ نہیں آنے دیں گے، خان صاحب کی صحت یابی کے لیے دعا گو ہوں۔