محکمہ صحت اورفنانس کی جانب سے مختلف حربے استعمال کرکے ہاؤس آفیسرز(ڈاکٹرز) کی تنخواہوں کوروکا گیا ہے، ڈاکٹر مزمل
کوئٹہ (ڈیلی گرین گوادر) ہاؤس آفیسر ڈاکٹر مزمل نے کہا ہے کہ عدالت عالیہ کی ہدایات کے باجود ہسپتالوں میں کا م کر نے والے ہاؤس آفیسرز (ڈاکٹرز) کی تنخواہوں کی ادائیگی میں مختلف حربے استعمال کئے جا رہے ہیں، ہم حکومت بلوچستان اور عدالت عالیہ سے مطالبہ کر تے ہیں کہ ہمارے مسئلے کو1ہفتے کے اندر حل کیا جائے بصورت دیگر ہم احتجاج پر مجبور ہوں گے۔ یہ بات انہوں نے ڈاکٹر مشتاق، ڈاکٹر منان کے ہمراہ کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کر تے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ بولان میڈیکل کمپلکس ہسپتال، سنڈیمن پرونشل ہسپتال اور شیخ زید ہسپتال میں کا م کر نے والے ہاؤس آفیسرز (ڈاکٹرز) کوگزشتہ 7ماہ سے تنخواہیں ادا نہیں کی گئیں ہیں جس کی وجہ سے ہاؤ س آفیسرز کو مختلف مشکلات کا سامنا کر نا پڑ رہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ عدالت عالیہ کی ہدایات کے باجود ہسپتالوں میں کا م کر نے والے ہاؤس آفیسرز (ڈاکٹرز) کی تنخواہوں کی ادائیگی میں مختلف حربے استعمال کئے جا رہے ہیں،ہمارا مطالبہ ہے کہ تنخواہیں صاف و شفاف طریقے سے جا ری کی جائیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ ہمیں دیگر صوبوں کی طرح برابر تنخواہیں اور ماہانہ کے طرز پر تنخواہیں ادا کی جائیں۔ انہوں حکومت بلو چستان اور عدالت عالیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ ہما رے مسئلے کا سنجید گی سے نوٹس لیتے ہوئے ایک ہفتے کے اندر مسئلے کو حل کیا جائے بصورت دیگر ہم احتجاج پر مجبور ہوں گے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ اس وقت بلو چستان کے ہاؤس آفیسرز (ڈاکٹرز) کی تعداد کم سے کم 350ہے۔ انہوں نے کہاکہ محکمہ صحت اور فنانس کی جانب سے مختلف حربے استعمال کر کے ہاؤس آفیسرز (ڈاکٹرز) کی تنخواہوں کو روکا گیا ہے۔