بلوچستان اسمبلی کے اجلاس میں اپوزیشن اراکین کا وزراء کی عدم موجودگی پراحتجاج
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) بلوچستان اسمبلی کے اجلاس میں اپوزیشن اراکین کا وزراء کی عدم موجودگی پر احتجاج، نصر اللہ زیرے کے توجہ دلاؤ نوٹس کو ملتوی جبکہ شکیلہ نوید دہوار کے توجہ دلاؤنوٹس کو نمٹا دیاگیا۔جمعرات کو بلوچستان اسمبلی کے اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران جمعیت کے رکن اسمبلی یونس عزیز زہری نے ایوان میں متعلقہ وزراء کی عدم موجودگی پر احتجاج کرتے ہوئے کہاکہ جس دن اراکین اسمبلی کے سوالات ہوتے ہیں وزراء یہاں ایوان میں موجود نہیں ہوتے۔ وقفہ سوالات کے دوران ڈپٹی اسپیکر نے اپوزیشن رکن سید عزیز اللہ آغا، میر زابد ریکی کے جوابات ڈیفر کرتے ہوئے نصر اللہ خان زیرے میر عارف محمد حسنی کے سوالات کو ختم کردیا۔ اجلاس میں پشتونخوامیپ کے رکن اسمبلی نصر اللہ زیرے نے ایوان میں عدم توجہ دلاؤ نوٹس پیش کرتے ہوئے وزیربرائے محکمہ زراعت کی توجہ اہم مسئلے کی جانب مبذول کراتے ہوئے کہاکہ گزشتہ تین سالوں سے زرعی یونیورسٹی کوئٹہ میں نئے طلباء اور طالبات کے داخلے کیوں نہیں ہورہے ہیں اس بابت مکمل تفصیل فراہم کی جائے۔ تاہم متعلقہ وزیر کی عدم موجودگی کے باعث ڈپٹی اسپیکر نے توجہ دلاؤنوٹس کو ملتوی کردیاجس پر رکن اسمبلی نصر اللہ زیرے نے کہاکہ محکمے کی جانب سے تفصیل فراہم نہیں کی گئی ہے جس پر سیکرٹری اور ڈائریکٹر زراعت کو نوٹس جاری کیا جائے۔ اجلاس میں بی این پی کی رکن اسمبلی شکیل نوید دہوار نے اپن توجہ دلاؤ نوٹس پیش کرتے ہوئے وزیر برائے محکمہ سماجی بہبود کی توجہ مبذول کراتے ہوئے کہاکہ مالی سال 2021-22کے دوران معذور افراد کے لئے کل کتنے ٹرائی موٹرسائیکلیں خریدی گئیں ہیں ان پر لگنے والے اخراجات کی مکمل تفصیل اور جن معذور افراد میں یہ موٹر سائیکل تقسیم کئے گئے ہیں انکے نام، ولدیت، جائے سکونت اور معذوری سرٹیفیکیٹ کی تفصیلات فراہم کی جائے۔ ڈپٹی اسپیکر نے متعلقہ وزیر کی عدم موجودگی کے بعد توجہ دلاؤ نوٹس نمٹا دیا۔