آئے روز ڈکیتی کی وارداتوں میں اضافہ ہوتا جارہا ہے ، رحیم آغا
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) انجمن تاجران بلوچستان رجسٹرڈ کے صدر رحیم آغا جنرل سیکرٹری عمران ترین، حاجی نصرالدین کاکڑ،ولی افغان، میر رحیم بنگلزئی، ملک بہادر ملیزئی، اسلم اچکزئی، حسن خلجی، حاجی ظہور کاکڑ، محمد جان آغا درویش، منظور ترین، شفیع آغا، طاہر جدون، حیدر آغا، نعمت ترین، شاہ محمد میاخیل، فیض محمد داوی، بسم اللہ ترین، غنی آغا، امان اللہ، فیض محمد، قدیم بڑیچ، اور دیگر عہدیداران نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ حکومت اتنی خواب غفلت میں پڑی ہوئی ہے کہ آئے روز ڈکیتی کی وارداتوں میں اضافہ ہوتا جارہا ہے اور اب تک کوئی مثبت کاروائی نظر نہیں آرہی ہے اور کہا ہے کہ 31 اکتوبر کے احتجاج سے بھی اگر حکومت اور سیکورٹی ادارے پولیس، لیویز، ایف سی حرکت میں نہ آئی اور ڈاکوؤں کیخلاف اقدامات نہیں اٹھائے گئے تو ہم پورے بلوچستان میں اس نااہلی اور بدامنی کے خلاف تحریک شروع کرینگے اور صوبہ بھر میں احتجاج کی کال دینگے۔ اور کہا ہے کہ پولیس اور ایف سی کی جانب سے جو گشت بڑھایا گیا ہیں اس سے صرف شریف شہریوں کی اذیت میں اضافہ ہوا ہے نہ کہ تحفظ میں اور ہر جگہ سادہ لوح شریف النفس شہریوں کو چیکنگ کے بہانے تنگ کیا جاتا ہیں اور انہی فورسز کے ناک کے نیچے سے ڈاکوں دن دھاڑے گن پوائنٹ پر ڈکیتی کی وارداتیں کرتے ہیں اور کروڑوں روپے کہ سیف سٹی کیمرے ہونے کے باوجود اب تک کوئی ڈاکوں گرفتار نہیں ہوا اور کروڑوں روپے کا سیف سٹی پراجکٹ بھی شہریوں کی تحفظ کیلئے مفید ثابت نہ ہوسکا۔ بیان میں کوئٹہ کے تمام غیور عوام تاجر برادری،وکلاء برادری، سول سوسائٹی اور پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا کے صحافیوں سے اس دھرنے میں شرکت کی بھرپور اپیل کی جاتی ہیں کہ وہ 31 اکتوبر بروز سوموار کو کوئٹہ کراچی شاہراہ لکپاس کے مقام پر اس دھرنے میں شرکت کریں۔