بانی ایم کیوایم کے شناختی کارڈ سے متعلق درخواست کی سماعت 21 نومبر تک ملتوی
اسلام آباد(ڈیلی گرین گوادر) وفاق نے بانی ایم کیو ایم الطاف حسین کے شناختی کارڈ سے متعلق درخواست ناقابل سماعت قرار دینے کی استدعا کردی۔ اسلام آباد ہائیکورٹ نے درخواست کے حوالے سے کئی سوالات بھی اٹھادیئے۔بانی ایم کیو ایم الطاف حسین کے شناختی کارڈ سے متعلق درخواست پر سماعت اسلام آباد ہائیکورٹ کے جج جسٹس محسن اختر کیانی نے کی۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل منور اقبال دُگل نے دلائل میں مؤقف اختیار کیا کہ درخواست کے قابل سماعت ہونے پر سوال اٹھایا تھا۔
عدالت نے کہا درخواست کے قابل سماعت ہونے کا سوال رہے گا، پہلے بتائیں رپورٹ کہاں ہے؟، درخواست گزار پاکستانی شہری ہی نہ ہوئے تو پھر سوال ہی ختم۔ منور دگل نے کہا ایسا کوئی ریکارڈ نہیں ملا کہ انہوں نے شہریت ترک کی ہو، درخواست گزار کے شناختی کارڈ کی میعاد ختم ہوگئی تھی، انسداد دہشت گردی عدالت نے شناختی کارڈ بلاک کرنے کو کہا تھا۔
جسٹس محسن اختر کیانی نے پوچھا کیا ہر مفرور یا اشتہاری ملزمان کے شناختی کارڈ بلاک ہوتے ہیں؟۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے جواب دیا ایسی کوئی پالیسی نہیں ہے، عدالت کے حکم پر ایسا کیا گیا۔عدالت نے مزید پوچھا کیا اشتہاری ملزم کی جگہ کوئی اور اس کی درخواست دے سکتا ہے؟، تو سرکاری وکیل نے کہا یہ بھی نہیں پتہ کہ درخواست کون سی والی ایم کیو ایم نے دائر کی ہے؟۔
عدالت نے پوچھا ملک سے باہر موجود اشتہاری سرینڈر کرنا چاہتا ہے تو قانون کیا کہتا ہے؟، کوئی اشتہاری ہائی کمیشن سے رابطہ کرے تو کیا درخواست سنی جائے گی؟۔جسٹس محسن اختر کیانی نے ایم کیو ایم وکیل کو تکنیکی نکات پر معاونت کی ہدایت کی اور کہا کہ ایم کیو ایم رجسٹرڈ ہے تو متعلقہ دستاویز بھی ساتھ لگائیں۔عدالت نے کیس کی مزید سماعت 21 نومبر تک ملتوی کردی۔