سیاسی جماعتوں اورسیاستدانوں کا یہ غیر جمہوری عمل ملک کوتیزی سے مارشل لاء کی طرف لے جارہا ہے، میرعبدالکریم نوشیروانی

کوئٹہ (ڈیلی گرین گوادر) بلوچستان عوامی پارٹی کے مرکزی رہنما اور سابق صوبائی وزیر میر عبدالکریم نوشیروانی نے کہا ہے کہ مرکز اور صوبوں میں جو سیاسی نورا کشتی ہورہی ہے اسکے ملک اور جمہوریت کے لئے خطرناک نتائج نکلیں گے۔ سیاسی جماعتوں اور سیاستدانوں کا یہ غیر جمہوری عمل ملک کو تیزی سے مارشل لاء کی طرف لے جارہا ہے۔ جیو اور جینے دو کی پالیسی اپنائی جائے کیونکہ پاکستان اس وقت سخت معاشی بحران کی زد میں ہے۔ آئی ایم ایف، ورلڈ بینک، مہنگائی اور سیلاب نے پاکستان کو گھیرا ہوا ہے۔ ایسی صورتحال میں سیاسی جماعتوں اور سیاستدانوں کا ایک دوسرے کی ٹانگیں کھینچنے کا عمل اور نورا کشتی کا یہ ملک مزید متحمل نہیں ہوسکتا۔ پاک آرمی اور ادارے حکومتوں کی پوزیشن کو اچھی طرح جانتے ہیں اگر ہم نے ہوش کے ناخن نہ لئے تو مجبوراً پاک آرمی اور ادارے پاکستان کو بچانے کیلئے آگے آجائیں گے کیونکہ انہیں پاکستان زیادہ عزیز ہے۔ یہ بات انہوں نے کوئٹہ میں اپنی رہائش گاہ پر ملاقات کرنے والے مختلف وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ سابق صوبائی وزیر میر عبدالکریم نوشیروانی نے کہا کہ پاکستان میں 1971ء میں جمہوریت آئی اس سے قبل جنرل ایوب اور جنرل یحییٰ خان برسر اقتدار رہے۔ 71کے انتخابات میں ذوالفقار بھٹو نے اقتدار لیکر جمہوریت کو بحال کیا لیکن 1977ء میں جمہوریت کے خلاف سازش ہوئی اور سیاسی جنگ شروع ہوئی چنانچہ 77ء میں جنرل ضیاء نے جمہوری حکومت کا تختہ الٹا اور اقتدار سنبھال لیا۔ 11سال تک وہ بر سر اقتدار رہے درمیان میں انہوں نے غیر جماعتی انتخابات کراکے اقتدار سیاستدانوں کے حوالے کیا لیکن 3سال سے زائد یہ سلسلہ نہیں چل پایا۔ جنرل ضیاء کے بعد جمہوری حکومتیں آئیں لیکن وہ بھی زیادہ دیر تک نہیں چل سکیں، جنرل مشرف نے بھی مارشل لاء لگایا اور بعد ازاں جمہوریت کو ملک میں بحال کیا جمہوریت کے خلاف سازشوں کا سلسلہ آج تک جاری ہے۔ سیاستدان اپنے ذاتی مفادات کی خاطر ایک دوسرے کی ٹانگیں کھینچ رہے ہیں جوکہ غیر جمہوری عمل ہے۔ انہوں نے مزید کہاکہ آج پاکستان نہ صرف معاشی بحران میں گھرا ہوا ہے آئی ایم ایف ورلڈ بینک کی زد میں ہے جس کی وجہ سے مہنگائی اور غربت عروج پر ہے سیلاب کی تباہ کاریوں نے معیشت کا مزید بیڑہ غرق کردیا ہے۔ ایسی صورتحال میں سیاستدانوں نے اپنے ذاتی مفادات اور اقتدار کی خاطر پاکستان کو مزید ناقابل تلافی نقصان پہنچایا اور جمہوریت کے خلاف محاذ کھول دیا ہے جس کا یہ ملک مزید متحمل نہیں ہوسکتا۔ انہوں نے کہاکہ مرکز اور صوبوں میں جو سیاسی نورا کشتی اور ٹوپی ڈرامہ چل رہا ہے اسکے جمہوریت کیلئے خطرناک نتائج برآمد ہونگے۔ ہماری سیاسی جماعتوں اور سیاستدانوں کو یہ معلوم ہونا چاہئے کہ ان کے اس غیر جمہوری عمل سے ملک میں ایک طویل مارشل لاء لگ سکتا ہے کیونکہ پاک افواج اور اداروں کو جمہوریت اور ان کرپٹ سیاستدانوں سے زیادہ پاکستان عزیز ہے۔ ملک کو بچانے کیلئے انہیں آگے آنا ہوگا اگر ملک میں جمہوریت ڈراپ ہوئی اور مارشل لاء لگا تو ملک میں آندھی اور طوفان آئیگا یہی کرپٹ سیاستدان افغانستان، کابل کے راستے رات کے اندھیرے میں لندن فرار ہوجائیں گے۔ لہذا میری ان سے اپیل ہے کہ جیو اور جینے دو کی پالیسی اپنائیں، ذاتی مفادات کو پس پشت ڈالیں اور پاکستان کے لئے سوچیں، ایک دوسرے کو برداشت کریں حکومت اور اپوزیشن ملک کے مفاد کو مد نظر رکھ کر چلیں، پاکستان کی ترقی اور خوشحالی کیلئے مل کر کام کریں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے