بلوچستان ہائی کورٹ نے بلوچستان میں سی پیک پراجیکٹس کے حوالے سے وفاقی حکومت کی عدم دلچسپی کے بارے میں دائر آئینی درخواست کی سماعت کی

کوئٹہ (ڈیلی گرین گوادر) چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ جسٹس نعیم اختر افغان اور جسٹس سردار احمد حلیمی پر مشتمل ڈویژنل بینچ نے بلوچستان میں سی پیک پراجیکٹس کے حوالے سے وفاقی حکومت کی عدم دلچسپی کے بارے میں دائر آئینی درخواست کی سماعت کی۔ معزز عدالت پر 5نومبر2021کو یہ انکشاف کیا گیا کہ وفاقی حکومت نے بلوچستان میں سی پیک کے پراجیکٹس کے بارے میں ابھی تک کوئی جواب نہیں دیا ہے۔ ان پر اجیکٹس میں بلوچستان میں ریلوے پراجیکٹ (2)ژوب۔ ڈی آئی خان روڈ(N-50)کی اپ گریڈیشن (3)نوکنڈی ماشکیل پنجگور روڈ کا فیز 2 (4)بوستان سپیشل اکنامک زون میں بجلی کی ترسیل کے لئے فنڈ ز کی فراہمی(5)سی پیک پراجیکٹس میں آسامیاں (6)پاکستان کے لئے 20000سکالر شپس میں بلوچستان کا 50 %حصہ (7)انرجی کوا پریشن اور گوادر پورٹ کے ذریعے برآمدات شامل ہیں۔ معزز عدالت نے مذکورہ بالا تاریخ کو تمام جواب دہندگان کو نوٹس جاری کئے جس کی تعمیل میں 2دسمبر2021کو ریسرچ ایسوسی ایٹ / انفراسٹرکچر سیشلٹ سی پیک (ونگ) منسٹری آف پلاننگ اسلام آباد کے محمد مزمل ضیا نے رپورٹ جمع کرائی اور ممبر این ایچ اے (ویسٹ ڑون) بلوچستان کے شاہد احسان پیرا وائز کمنٹس کے ساتھ پیش ہوئے۔ معزز عدالت نے مورخہ 26مارچ 2022 کو محمد مزمل ضیا کی رپورٹ کا مطالعہ کیا اور یہ مشاہدہ کیا کہ مذکورہ 9پراجیکٹس کے ایشوزحل کرنے کے لئے کوئی میٹریل ڈویلپمنٹ نہیں ہوئی ہے۔ اسی طرح مدعی کی درخواست بیس ہزار سکالرشپ کے 50%شیئر اور بوستان اکنامک زون کی ترقی کے بارے میں بھی استفسار کیاگیا۔اس ضمن میں چیئر مین ہائیر ایجوکیشن کمیشن HECاسلام آباد کو بلوچستان کے طلباء کے لئے سی پیک سکالرشپس کے حوالے سے متعلقہ تفصیلات کی فراہمی کے لئے نوٹس جاری کیاگیا۔اس بارے میں اج ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بتایا کہ ہائیر ایجوکیشن کمیشن نے مطلع کیا ہیکہ سی پیک سکالرشپس براہ راست چائینہ کے ادارے چلا رہے ہیں اور ایچ ای سی کے پاس ایسا کوئی ڈیٹا /ریکارڈ موجود نہیں ہے۔ معزز عدالت نے اے اے جی کو حکم دیا کہ وہ سی پیک سکالرشپس کے بارے میں متعلقہ آپ ڈیٹس حاصل کرنے کیلئے وزارت خارجہ سے رابطہ کرے۔ اے اے جی نے معزز عدالت کو بتایا کہ وزارت منصوبہ بندی اسلام آباد سے لی گئی اطلاعات کے مطابق سی پیک سکالرشپس کا سلیکشن پروسیس براہ راست چائنیز ادارے کرتے ہیں اور یہ حکومت پاکستان کے ذریعے نہیں ہوتا۔ معزز عدالت کو 25اگست 2022کو ڈپٹی ڈائریکٹر (GSC)کیسکو ضیاء اللہ شاہ نے بتایا تھا کہ بوستان سپیشل اکنامک ڑون کے لئے 132KVکا گرڈ سٹیشن کا پراجیکٹ جو کہ تین اجزاء پر مشتمل ہے یعنی ٹرمینشن لائن،سینٹرل کنٹرول ہاوسنگ بلڈنگ اور ریزیڈینشل بلڈنگ جن میں سے 12.2کلو میٹر ٹرمینیشن لائن کا کنٹریکٹ کا دے دیا گیا اور اس پر کام شروع ہو چکا ہے انکے وکیل نے مزید بتایا کہ پراجیکٹ کی بلا روک ترقی کیلئے کیسکو کو فنڈز کا انتظار ہے۔ جبکہ نیشنل اکنامک زون میں کچلاک سے سوئی گیس پائپ لائن بچھانے کے حوالے سے تازہ ترین معلومات فراہم کرنے کیلئے سوئی سدرن گیس کمپنی سے کوئی بھی آج عدالت میں پیش نہیں ہوا۔ معزز عدالت نے جی ایم SSGCL کو اس حوالے سے نوٹس جاری کرنے کا حکم دیا کہ وہ اگلی پیشی پر متعلقہ اپ ڈیٹیس کے ساتھ اچھی طرح اگاہ آفیسر کو عدالت میں پیش کرنے کیلئے بھجوائے۔ معزز عدالت نے حکمنامہ کی کاپیاں وزیر اعظم پاکستان کے پرنسپل سیکرٹری چیئر مین سینیٹ،چیئر مین سی پیک اتھارٹی، سیکرٹری وزارت خارجہ حکومت پاکستان، چیئرمین ایچ ای سی، وزیر اعلیٰ بلوچستان کے پرسنل سیکرٹری اور چیف سیکرٹری بلوچستان کو فوری طور پر ضروری اقدامات اٹھانے کیلئے بھجوانے کا حکم دیا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے