رائٹ ٹو انفارمیشن بلوچستان کا 2021 کا قانون ایک اہم قانون ہے، اسکی عمل درامد لازمی ہے،عبدالخالق رند
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) کوئٹہ پریس کلب کے صدر عبدالخالق رند نے کہا ہے کہ رائٹ ٹو انفارمیشن بلوچستان کا 2021 کا قانون ایک اہم قانون ہے، اسکی عمل درامد لازمی ہے تاکہ حکومتی اداروں میں شفافیت اور جوابدہی کو پروان چڑہایا جاسکے۔ یہ بات انہوں نے منگل کو ایڈ بلوچستان کے سیمینار بسلسلہ یونیورسل ڈے برائے معلومات تک رسائی سے خطاب کر تے ہوئے کہی۔ یونیورسل ڈے بسلسلہ معلومات تک رسائی کے سیمینار میں بلوچستان کے مختلف طبقہ فکر کے لوگوں نے بھرپور شرکت کی۔ پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے کوئٹہ پریس کلب کے صدر عبدالخالق رند نے کہا کہ قوانین تو بنتے ہیں، ان پہ عمل درامد کے لئے لازمی ہے کہ لوگوں میں شعور اجاگر کیا جائے اور بڑے شہروں کے ساتھ چھوٹے اور دور افتادہ علاقوں میں جاکر اگاہی پھیلایا جائے۔ اس موقع پہ ایڈ بلوچستان کے مینیجرمیر بہرام لہڑی نے رائٹ ٹو انفارمیشن کی اہمیت پہ بات کرتے ہوئے کہا کہ اس قانون کو اب دو سال ہونے والے ہیں، مگر اب بھی بلوچستان انفارمیشن کمیشن نہی بنی اور حکومت نے پبلک انفارمیشن افیسرز بھی منتخب نہی کئے، جو کہ آج کے دن کے مناسبت سے ہمارا حکومت بلوچستان سے مطالبہ ہوگا کہ اس اہم قانون کی عمل درامد یقینی بنائے۔ پروگرام میں شامل دیگر مہمانان جن میں شازیہ لانگو سیاسی اور سماجی ورکر، مصلح الدین مینگل نمائندہ بلوچستان عوامی پارٹی، میرہارون رئیسانی سماجی و قبائلی شخصیت، سلیم شاہد، میر بہرام بلوچ، ظفربلوچ سینئر صحافی، صدر بلوچستان سوشل میڈیا ایسوسی ایشن، ناصر بلوچ، پرنس الہی بخش، میر حیدر شاھوانی ایگزیکٹو ڈائریکٹر بلوچستان رورل ڈویلپمنٹ، چیئرمین ایچ ار سی پی ایڈوکیٹ حبیب طاہر، ایڈوکیٹ عبدالحئی، ضیاء بلوچ اور ایڈ بلوچستان کے ایگزیگٹو ڈائریکٹر عادل جہانگیر نے بھی خطاب کیااور بلوچستان کی ترقی کے لیے رائٹ ٹو انفارمیشن کے قانون کو لازی قرار دیا۔