صوبے کی مدد کے لیے اقوام متحدہ اداروں کی کارکردگی قابل تعریف ہے،چیف سیکرٹری بلوچستان
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر)صوبے میں اس وقت شدید بارشوں اور سیلاب سے پورا صوبہ متاثر ہے جانی نقصان کے علاوہ لوگوں کے مکانات، زراعت، رابطہ سڑکوں کو شدید نقصان پہنچا ہے جب کہ صحت عامہ کی بہت سی سہولیات، پانی کے نظام اور اسکول تباہ ہوچکے ہیں۔صوبائی حکومت کی اولین ترجیح ہے کہ دستیاب وسائل میں رہتے ہوئے متاثرین کو فوری امداد کی فراہمی انکی بحالی اور نقصانات کا ازالہ ہے۔ ان خیالات کا اظہار چیف سیکرٹری بلوچستان عبدالعزیز عقیلی نے یونیسیف کے صوبائی سربراہ محمد امیری کی قیادت میں ایک وفد سے ملاقات کرتے ہوئے کیا۔ ملاقات میں متاثرین کی بحالی، عارضی تعلیمی مراکز، میلیریا، ہیضہ کنٹرول، واش پروگرام و دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ محمد امیری نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یونیسیف حکومت اور شراکت داروں کے ساتھ مل کر متاثرین کو پینے کے صاف پانی کی فراہمی میں مدد کر رہا ہے۔ زندگی بچانے والے طبی سامان،علاج کی خوراک کی فراہمی، اور بچوں اور خاندانوں کو حفظان صحت کی کٹس اور عارضی تعلیمی مراکز بھی قائم کر رہے ہیں اور ان تباہ کن سیلابوں سے متاثرہ بچوں کے تحفظ اور نفسیاتی بہبود میں معاونت کر رہے ہیں۔ لیکن اس بات کو یقینی بنانے کے لیے اور بھی بہت کچھ کی ضرورت ہے کہ ہم سیلاب سے بے گھر ہونے والے تمام خاندانوں تک پہنچ سکیں اور اس موسمیاتی آفت پر قابو پانے میں ان کی مدد کر سکیں۔ انہوں نے کہا کہ یونیسیف نے پاکستان بھر میں تباہ کن سیلاب سے متاثرہ بچوں اور خواتین کی مدد کے لیے 32 میٹرک ٹن جان بچانے والا طبی اور دیگر ہنگامی سامان پہنچ گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پانی سے پیدا ہونے والی بیماریوں جیسے کہ ہیضہ، ڈائریا، ڈینگی اور ملیریا کے پھیلنے کا خطرہ ہر روز بڑھتا ہی جا رہا ہے کیونکہ لوگ آلودہ پانی پینے پر مجبور ہیں۔ چیف سیکرٹری نے کہا کہ صوبے کی مدد کے لیے اقوام متحدہ اداروں کی کارکردگی قابل تعریف ہے کہ انہوں نے اس مشکل کی گھڑی میں صوبائی حکومت کیساتھ مل کر متاثرین کے لیے اقدامات کیے ہیں۔