موجودہ اورسابقہ وزیراعظم دونوں اسٹیبلشمنٹ کے لاڈلے ہیں، مولانا عبدالحق ہاشمی

کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) امیر جماعت اسلامی بلوچستان مولانا عبدالحق ہاشمی نے کہا ہے کہ پی ڈی ایم اور پی ٹی آئی کی پالیسیوں میں انیس بیس کا بھی فرق نہیں، موجودہ اور سابقہ وزیراعظم دونوں اسٹیبلشمنٹ کے لاڈلے ہیں۔ سیلاب سے لاکھوں لوگ بے گھر ہو گئے، بلوچستان کے حکمران باریاں بدلنے اوروفاق کے حکمران نیب کیسز معاف کرانے میں مصروف، کسی ادارے کو قوم کی لوٹی ہوئی دولت معاف کرنے کا حق نہیں۔ معیشت تباہی کا شکار، وزیر اعلیٰ اوروزیراعظم کی کابینہ میں آئے روز توسیع کر رہے ہیں۔بلوچستان کے عوام حقوق کے حصول مسائل کے حل اور حقیقی تبدیلی کیلئے جماعت اسلامی کا ساتھ دیں۔انہوں نے کہاکہ بلوچستان کے عوام کو تجارت کے مواقع میسر نہیں۔روزگاربرائے فروخت،بارڈروساحل پر قبضہ مافیا نے بھتہ خوری وغنڈہ ٹیکس کے ذریعے الگ حکومت قائم کر رکھی ہے۔ایران وافغانستان سے تجارت کرنے کیلئے بلاوجہ کی غیر قانونی رکاوٹیں ڈالی جارہی ہے۔ایران کے بیس روپے پٹرول بلوچستان میں دو سوروپے فروخت کی جارہی ہے جبکہ بقیہ بھتہ وغنڈہ ٹیکس کے ذریعے غیر اعلانیہ طور پر سیکورٹی فورسز،اداروں کو چیک پوسٹوں بارڈر پر مل رہے ہیں۔بلوچستان وقومی خزانے پر بوجھ لٹیروں سے عوام کونجات دلائی جائیں۔قوم کے پیسوں پر سرکاری پروٹوکول، گاڑیاں اور رہائشیں انجوائے کرنے والے جاگیردار اور وڈیرے عوام وقومی خزانے پر بوجھ ہیں۔ موجودہ حکومت نے چار ماہ میں ہی عوام پر ظلم کی انتہا کر دی۔ ڈالر 240روپے کے برابر ہو گیا، اشیائے خوردونوش، پٹرول، بجلی اور گیس کی قیمتیں 99فیصد عوام کی پہنچ سے دور ہو چکی ہیں۔ عوام کو ریلیف ملنے تک جدوجہد جاری رہے گی۔ سیلاب متاثرین کی بحالی کے لیے ایمرجنسی اقدامات اور سرکاری امداد کی شفاف تقسیم کا نظام وضع کیا جائے۔ تعمیر نو کے کاموں میں وفاقی اور صوبائی حکومتوں نے کوآرڈی نیشن قائم نہ کی اور آپسی لڑائیاں جاری رکھیں تو بحران بدترین شکل اختیار کر سکتا ہے۔ سیلاب متاثرین کی بحالی کے حوالے سے حکومتی اقدامات نہ ہونے کے برابرہیں۔ ایسا دکھائی دے رہا ہے کہ بلوچستان لاوارث ہے، حالات اسی طرح رہے تو قحط کا خطرہ ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے