تعلیمی اداروں اورصحت کےمراکزمیں ڈیوٹی سےغیرحاضری کوکسی بھی صورت میں برداشت نہیں کیا جائے گا، یاسرخان بازئی
پشین(ڈیلی گرین گوادر) ڈپٹی کمشنر پشین یاسرخان بازئی نے کہا ہے کہ صحت اور تعلیم ہمارے بنیادی شعبے ہیں، تعلیمی اداروں اور صحت کے مراکز میں ڈیوٹی سے غیرحاضری اور اپنے فرائض سے غفلت کو کسی بھی صورت میں برداشت نہیں کیا جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ضلعی ہیڈکوارٹر ہسپتال پشین کے دورے کے دوران بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر عبداللہ دوتانی بھی موجود تھے، ڈپٹی کمشنر نے ضلعی ہیڈکوارٹر کے مختلف شعبوں کا معائنہ کیا اور سٹاف حاضری کا ریکارڈ چیک کیا اس کے علاوہ ہسپتال میں صحت صفائی اور علاج معالجہ کی سہولیات کا جائزہ لیا اور دیگر انتظامات کے نظام کو مزید بہتر اور موثر بنانے کی ہدایات جاری کیں۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ حکومت صحت کی سہولیات کی فراہمی کیلئے کوشاں ہے، ہسپتالوں میں مریضوں کو مفت علاج معالجہ اور مفت ادویات کی فراہمی یقینی بنائی جا رہی ہے۔ ہسپتالوں سمیت بنیادی مراکز صحت پر خصوصی توجہ دی جا رہی ہے تاکہ دور دراز کے علاقوں کی عوام کو انکی دہلیز پر صحت کی مفت سہولیات میسر ہوں۔ ڈپٹی کمشنرنے مزید کہا کہ ہسپتال میں علاج معالجہ کے سلسلہ میں آنے والے مریضوں اور انکے لواحقین سے ڈاکٹر اور عملہ خوش اخلاقی سے پیش آئیں اور انہیں ہر ممکن سہولیات فراہم کی جائیں۔انہوں نے کہا کہ ڈاکٹرز مسیحا ہوتے ہیں وہ ایمانداری سے اپنے فرائض منصبی سرانجام دیں جبکہ پیرا میڈیکس و دیگر سٹاف بھی اپنی حاضری کو سوفیصدیقینی بنائیں۔انہوں نے کہا کہ اگر ہمارے ہسپتالوں کی کارکردگی بہترہوگی تو عوام اسے سراہیں گے اور اگر بہتری اور تبدیلی نہ آئی تو تنقید بھی کریں گے۔انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ بلوچستان کی ہدایت پر صحت کے شعبہ میں بہتری لانے اور درپیش مسائل کے حل اور ہسپتالوں کی حالت زار کی بہتری کے لئے موثر اقدامات اٹھائے جارہے ہیں، جن کے ذریعہ طب کے شعبہ میں بہتری نظر آنی چاہیے تاکہ عوام کو علاج معالجہ کی جدید اور بہتر سہولتیں ان کی دہلیز پر دستیاب ہوسکیں، محکمہ صحت اور ہسپتالوں کی کارکردگی کو مانیٹر کرتے ہوئے طب کے شعبے میں اعلیٰ سطح پر تبدیلیاں لائی گئی ہیں جس کا بنیادی مقصد شعبہ صحت کو عوامی توقعات کے مطابق بنانا ہے، تاکہ صحت سے وابستہ ملازمین اور ڈاکٹر بغیر کسی دباؤ کے اپنے فرائض سرانجام دے سکیں۔انہوں نے کہا کہ مریضوں کا علاج اور معالجہ محکمہ صحت اور ہسپتالوں کی کارکردگی سے وابستہ ہے اور۔اس شعبہ میں غفلت، لاپرواہی اور غیرحاضری پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔