سیلاب متاثرین کی ضروریات کو اپنی اولین ترجیح میں شامل رکھنا ہوگا،فوزیہ شاہین
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) کمیشن آن اسٹیٹس آف وویمن بلوچستان کی چیئرپرسن فوزیہ شاہین نے کہا ہے کہ صوبے کے آفت زدہ علاقوں میں خواتین، بچوں اور تمام متاثرہ افراد سے متعلق مصدقہ اعداد و شمار کی دستیابی اور مستقبل میں قدرتی آفات سے نمٹنے اور بچاؤ کے لئے مؤثر حکمت عملی کی تشکیل ضروری ہے اس ضمن میں پی ڈی ایم اے کے جنیڈر اینڈ چائلڈ پروٹیکشن ڈیسک کو جدید خطوط پر استوار کرکے اسے فعال کرنا ہوگا ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایف ڈی آئی پاکستان کی سربراہ عظمیٰ یعقوب سے بات چیت کرتے ہوئے کیا جنہوں نے بدھ کو یہاں ان سے ملاقات کی اور سیلاب زدہ علاقوں میں خواتین اور بچوں کے مسائل پر تبادلہ خیال کیا، عظمیٰ یعقوب نے کہا کہ بلوچستان کے بارشوں اور سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں خواتین بچوں افراد باہم معذوری، ضیف العمر افراد ٹرانس جینڈر سمیت تمام متاثرین کی درست سمت میں رہنمائی کے لئے کمیشن آن اسٹیٹس آف وویمن کو کلیدی کردار ادا کرتے ہوئے جنسی اور صنفی تشدد کی روک تھام اور رپورٹنگ کے لیے لائحہ عمل مرتب کرنا چائیے اس کے ساتھ ساتھ پی ڈی ایم اے اور متعلقہ ضلعی اور انتظامی اداروں کو نشادہی کردہ مسائل کے حل کے لئے قابل عمل اٹھانے ہوں گے اور متاثرین کی ضروریات کو اپنی اولین ترجیح میں شامل رکھنا ہوگا عظمیٰ یعقوب نے کہا کہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں خواتین کراسسز سینٹرز کی اہمیت اور ضرورت مزید بڑھ گئی ہے اس کے لیے کمیشن ان مراکز کے اسٹاف کو ضروری تربیت فراہم کرکے انہیں فعال کرے اور مصدقہ ڈیٹا کے حصول کے لئے ضلعی سطح ہر اداروں کے ساتھ ملکر اشتراکی اقدامات اٹھائے جائیں متاثرہ علاقوں میں 1089 سمیت پہلے سے موجود ہیلپ لائن سروسز کی فعالیت کا جائزہ لیکر حائل رکاوٹوں کو دور کیا جائے کمیشن آن اسٹیٹس آف وویمن بلوچستان کی چیئرپرسن فوزیہ شاہین نے کہا کہ بلوچستان کے سیلاب زدہ علاقوں میں انتظامی و امدادی اداروں اور سول سوسائٹی کے اشتراک سے مؤثر حکمت عملی کی تشکیل پر کام کیا جارہا ہے اور ایسے آفت زدہ علاقے جو ڈیزاسٹر ریڈ زون میں واقع ہیں وہاں کے عوام کو ناگہانی صورتحال سے نمٹنے کیلئے شعوری آگاہی دی جائے گی فوزیہ شاہین نے کہا کہ اسوقت بلوچستان میں کوئٹہ، سبی اور خضدار میں خواتین کی مدد و معاونت کے لیے تین کرائسسز سینٹر فعال ہیں جبکہ نصیر آباد، لورالائی اور تربت میں کرائسس مراکز پر تیزی سے کام جاری ہے انہوں نے کہا کہ صنفی بنیادوں پر امتیازی سلوک اور رویوں کے ادارک کے لئے رائج الوقت قوانین کو مزید موثر بناکر ان پر عمل درآمد کی ضرورت ہے دارالامان میں اصلاحات کے لئے ایکٹ اور جینڈر بیسڈ وائلنس کے انسداد کے لئے ڈرافٹ کی تشکیل پر باہمی مشاورت سے کام کررہے ہیں ہیلپ لائن 1089 کو سیلاب زدہ علاقوں میں شکایات کے اندراج اور تدارک کے لئے فعال کیا جائے گا انہوں نے کہا کہ خواتین بچوں اور محکوم طبقات کے حقوق کے تحفظ کے لئے قانون سازی کی اور رائج الوقت قوانین میں ضروری ترامیم سمیت شعوری آگاہی کے پروگرامز میں ایف ڈی آئی کی تیکنیکی معاونت اہداف کے حصول میں معاون ثابت ہوگی اور اس سلسلے میں باقائدہ ایم او یو پر دستخط کے بعد اشتراکی اقدامات پر بلا تاخیر عمل درآمد شروع کردیا جائے گا۔