بلوچستان کی مجموعی ترقی ہمارا بنیادی مقصد ہے،جام کمال خان
جھل مگسی: وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے کہا ہے کہ جامع منصوبہ بندی و حکمت عملی کے تحت صوبے کے ہر ضلع میں یکساں بنیادوں پر ترقیاتی منصوبوں کا وسیع جال بچھایا جا رہا ہے. یہ بات انہوں نے ضلع جھل مگسی میں مختلف ترقیاتی اسکیمات کا افتتاح اور سنگ بنیاد رکھنے کے موقع پر بات چیت کرتے ہوئے کہی. دورے میں ان کے ہمراہ صوبائی وزیر آبپاشی نوابزادہ طارق خان مگسی، ارکان قومی اسمبلی نوابزادہ عامر خان مگسی، نوابزادہ خالد خان مگسی، کمشنر نصیر آبا ڈویژن عابد سلیم قریشی، سیکرٹری آبپاشی علی اکبر بلوچ، ڈپٹی کمشنر جھل مگسی ڈاکٹر شرجیل نور، چیف انجینئر ایریگیشن شیرافغان سمیت دیگر محکموں کے حکام بھی موجود تھے. جس میں نگورڈیلے ایکشن ڈیم، آر ایچ سی، فٹسال اسٹیڈیم، پبلک پارک، نواب سیف اللہ خان مگسی کرکٹ اسٹیڈیم، واٹرسپلائی اسکیم سفرانی اور دیگر منصوبوں کے متعلق متعلقہ محکموں کے آفیسران نے انہیں تفصیل سے بریفنگ دی. وزیراعلیٰ نے کہا کہ صوبے میں کثیر الجہتی اجتماعی ایمبریلہ اسکیم کے تحت بلوچستان میں زراعت، لائیواسٹاک کے فروغ کے لیے نئے ڈیمز، تمام اضلاع میں صحت، تعلیم، پینے کے صاف پانی کی فراہمی سمیت نوجوانوں کو مثبت سرگرمیوں اور تندرست بلوچستان کے وژن کے حصول کے لیے اسپورٹس کمپلیکس بنا رہے ہیں. روڈ نیٹ ورک سمیت ہر وہ منصوبہ پر عملی کام جاری ہے جس کا تعلق براہ راست عوام کی زندگیوں سے ہے میرٹ اور گڈ گورننس پر کسی قسم کا سمجھوتا نہیں کیا جاسکتا.
اس موقع پر وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے متعلقہ حکام کو احکامات دیتے ہوئے کہا کہ ہم عوام کے وسیع تر مفادات میں اقدامات کر رہے ہیں تاکہ عوام کی مشکلات کا ازالہ ممکن ہو سکے. تمام منصوبے مقرر مدت تک معیارکے ساتھ مکمل ہونے چاہیں. ہماری یہی کوشش ہونی چاہئے کہ ہم عوام کی بے لوث خدمت کریں. صوبے بھر کے تمام اضلاع میں ترقیاتی اسکیمات جاری ہیں. انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت کی یہی کوشش ہے کہ عوام کو صحت، تعلیم، آبنوشی، روڈنیٹ ورک کی مکمل بحالی، تفریحی و سپورٹس سرگرمیوں سمیت روز مرہ زندگی میں استعمال ہونے والی بنیادی سہولیات عوام کی دسترس میں ہوں جبکہ عوام کو کسی بھی مشکلات سے دو چار نہ ہونا پڑے. وزیراعلی نے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ نولنگ ڈیم منصوبے پر کافی پیش رفت ہوئی ہے، نولنگ ڈیم ایک چھوٹا ڈیم نہیں ہے یہ ایک بہت بڑا ڈیم ہے اور اس کی لاگت بھی بہت زیادہ ہے، پچھلے آٹھ دس سالوں سے صرف سیاسی وجوہات کی وجہ سے یہ ڈیم نہیں بنایا گیا اور یہ نہیں دیکھا گیا کہ اگر یہ ڈیم بنایا جاتا تو کتنے ہزار ایکڑ زمین سیراب ہوتی اور کتنے گھر آباد ہوتے، کتنے لوگوں کو روزگار ملتا، ہماری حکومت اس منصوبے پر اقدامات اٹھا رہی ہے. انھوں نے مزید کہا ہے کہ موجودہ حکومت بیروزگاری کے خاتمے کیلیے کوشاں ہے اور تمام محکموں میں روزگار کے مواقعے فراہم کیے جا رہے ہیں. بلوچستان کی مجموعی ترقی ہمارا بنیادی مقصد ہے اور اس میں تمام توانائیاں صرف کر رہے ہیں.