لسبیلہ،آگ لگنے کے دو مختلف واقعات میں ایک بچی جاں بحق،دوسرا زخمی
اوتھل(ڈیلی گرین گوادر) لسبیلہ میں آگ لگنے کے دو مختلف واقعات بیلہ کے نواحی علاقے محمودانی بٹ میں سیلاب زدگان کے کیمپ میں آگ لگنے سے ایک بچی جاں بحق،جبکہ ایک زخمی، دوسرے واقعے میں زیروپوائنٹ اوتھل کے مقام پر گوادر سے کراچی جانے والی مسافر کوچ میں اچانک آگ بھڑک اٹھی، دیکھتے ہی دیکھتے شعلے آسمان سے باتیں کرنے، ریسکیو ذرائع کے مطابق مسافر کوچ میں آگ لگنے کے دوران کوئی مسافر بس میں سوار نہیں تھا، کوچ کے ڈرائیور اور کلینر نے کود کر جان بچائی،لسبیلہ ویلفیئر ٹرسٹ کے رضا کار بھی ایمبولنس کے ہمراہ فوری پہنچ گئے۔جب کہ اوتھل اور وندر میونسپل کمیٹی کی فائربریگیڈ کی گاڑیاں آگ بجانے پہنچ گئیں۔لیکن کوچ چل کر خاکستر ہوگء، مسافر کوچز میں ایرانی ڈیزل و پٹرول کی اسمگلنگ کے باعث آگ لگنے سے اب تک درجنوں مسافر جھلس کر جاں بحق ہوچکے ہیں، تفصیلات کے مطابق ضلع لسبیلہ کے تاریخی شہر بیلہ کے نواحی علاقے محمودانی بِٹ میں سیلاب متاثرہ خاندان کے ٹینٹ میں آگ بھڑک اٹھی آگ میں جھلس کر ایک بچی جاں بحق ایک شخص زخمی ہوگیا۔جاں بحق بچی کی نعش اور زخمی شخص کو سول اسپتال بیلہ منتقل کردیا گیا۔ امدادی ٹیموں نے جائے وقوعہ پر پہنچ کر آگ پر قابو پالیا ہے۔ڈپٹی کمشنر لسبیلہ مراد خان کاسی کے مطابق آگ ٹینٹ کے اندر کھانا پکانے کے دوران لگی۔جب کہ دوسرے واقعے میں ضلع لسبیلہ کیصدر مقام اوتھل سے تقریباً 20 کلومیٹر دور زیروپوائنٹ کے مقام پر منگل اور بدھ کی درمیانی شب گوادر سے کراچی جانے والی الممتاز مسافر کوچ میں اچانک آگ بھڑک اٹھی، دیکھتے ہی دیکھتے شعلے آسمان سے باتیں کرنے، ریسکیو ذرائع کے مطابق خوش قسمتی سے مسافر کوچ میں آگ لگنے کے دوران کوئی مسافر بس میں سوار نہیں تھا، کوچ کے ڈرائیور اور کلینر نے کود کر جان بچائی۔پولیس کی ابتدائی تفتیش میں معلوم ہوا ہے کہ مسافر کوچ میں ایرانی ڈیزل لوڈ تھا جس کے باعث آگ لگی۔ آگ لگنے کے واقعہ کے بعد میونسپل کمیٹی اوتھل اور میونسپل کمیٹی وندر کے فائر بریگیڈرز گاڑیوں نیکوچ میں لگی آگ پر قابو پالیا۔لیکن تب تک کوچ جل کر خاکستر ہوگئی۔اس دوران مکران کوسٹل ہائی وے اور آر سی ڈی ہائی وے پر ٹریفک کی آمدورفت معطل ہوکر رہ گئی۔ اوتھل پولیس نے آرسی ڈی شاہراہ پر ٹریفک بحال کرادیا جس سے ٹریفک کی روانی بحال ہوگئی۔ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر (جنرل) لسبیلہ فرحان سلیمان رونجھو ایس ایچ او اوتھل محمد امین ساسولی جائے وقوعہ پر پہنچ گئے۔زرائع کے مطابق تربت سے زیرو پوائنٹ اوتھل تک وفاق و صوبائی مختلف فورسز کی درجنوں چیک پوسثیں قائم ہیں لیکن اس کے باوجود سرعام ایرانی پٹرولیم مصنوعات کی اسمگلنگ بھی جاری ہے۔جب ایرانی ڈیزل و پٹرولیم مصنوعات کی اسمگلنگ میں ملوث گاڑیوں میں آگ لگتی ہے تو وقتی طور پر اس پر پابندی لگ جاتی ہے۔لیکن کچھ دنوں کے بعد دوبارہ اسمگلنگ کا مکروہ دھندہ شروع ہوجاتا ہے۔مسافر کوچز میں ایرانی ڈیزل و پٹرول کی اسمگلنگ کے باعث آگ لگنے سے صرف ضلث لسبیلہ کی حدود میں اب تک درجنوں مسافر جھلس کر جاں بحق ہوچکے ہیں۔چند سال قبل وندر کے قریب بھاگڑ پل پر مسافر کوچوں میں آگ لگنے سے 45 افراد، بیلہ کراس پر پنجگور مسافر کوچ میں آگ لگنے سے 26مسافر جھلس کر جاں بحق ہوگئے تھے۔جب کہ دیگر واقعات میں اب تک درجنوں افرد آگ سے جھلس کر زندگی کی بازی ہار چکے ہیں۔لیکن ایرانی ڈیزل و پٹرول کی اسمگلنگ دھڑلے سے جاری ہے۔اور اینٹی اسمگلنگ فورسز کی درجنوں پوسٹوں کی موجودگی میں کم از کم مسافروں کوچز میں یہ مکروہ دھندہ بندھ ہوجانا چاہئے۔جب کہ ایک دوسرے واقعے میں بیلہ کے نواحی علاقے محمودانی بِٹ میں سیلاب متاثرہ خاندان کی عارضی قیام گاہ ٹینٹ میں آگ بھڑک اٹھی آگ میں جھلس کر ایک بچی جاں بحق ایک شخص زخمی ہوگیا۔جانبحق بچی کی نعش اور زخمی شخص کو سول اسپتال بیلہ منتقل کردیا گیا۔ امدادی ٹیموں نے جائے وقوعہ پر پہنچ کر آگ پر قابو پالیا ہے۔ڈپٹی کمشنر لسبیلہ مراد خان کاسی کے مطابق آگ ٹینٹ کے اندر کھانا پکانے کے دوران لگی۔