وزیرِاعظم اورانتونیو گوتریس کا سندھ اور بلوچستان کا دورہ، سیلابی صورتحال کا جائزہ

سکھر/ اوستہ محمد (ڈیلی گرین گوادر)اقوام متحدہ کے سيکريٹری جنرل انتونيوگوتريس اسلام آباد ایئر پورٹ سے وزیراعظم شہباز شریف اور وزیر خارجہ بلاول بھٹو کے ہمراہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں کے دورے پر سکھر پہنچ گئے ہیں۔ترجمان کے مطابق وفد سندھ اور بلوچستان کے سیلاب زدہ علاقوں کا دورہ کر رہا ہے۔ سکھر آمد پر وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے معزز مہمان کا استقبال کیا۔ وفاقی کابینہ کے ارکان اور اقوام متحدہ کا وفد بھی وزیراعظم کے ہمراہ تھا۔ وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری بھی وزیراعظم اور سیکریٹری جنرل کے ہمراہ موجود تھے۔

وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے وزیراعظم اور سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ انتونیو گوتریس کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ سیلاب کی تباہ کاریوں کے بعد متاثرین کی بحالی کا عمل شروع کر دیا، حالیہ سیلاب سے بڑے پیمانے پر سندھ کے کئی اضلاع متاثر ہوئے۔

مراد علی شاہ نے بتایا کہ سندھ میں سیلاب سے 578 سے زائد افراد جاں بحق ہوئے، سیلاب سے بڑے پیمانے پر املاک کو بھی نقصان پہنچا، دریائے سندھ میں سیلاب سے فصلوں اور لائیو اسٹاک کو بھی شدید نقصان پہنچا، سیلاب متاثرین کی بحالی بہت بڑا چیلنج ہے۔

وزیراعلیٰ سندھ نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ سندھ میں رواں سال معمول سے زائد مون سون بارشیں ہوئیں، سندھ میں مجموعی طور پر 1185 ملی میٹر بارشیں ریکارڈ کی گئیں، سندھ میں 11 گنا زائد بارشیں ہوئیں، سیلاب میں ساڑھے 3 ملین ایکڑ زرعی اراضی ڈوب گئی، کپاس ، گنے اور چاول کی فصلوں کو بھاری نقصان پہنچا۔مراد علی شاہ نے بتایا کہ 2010 کے مقابلے میں حالیہ سیلاب کی تباہی بہت زیادہ ہے، 2010 میں 6 اضلاع اور اب 24 اضلاع متاثر ہوئے ہیں، سیلاب متاثرین کو طوفانی بارشوں کے بعد اب تیز دھوپ کا سامنا ہے، سیلاب متاثرین کیلئے 15 لاکھ خیموں کی فوری ضرورت ہے، متاثرین کیلئے مزید ٹینٹ اور مچھر دانیوں کی ضرورت ہے۔

وزیراعلیٰ سندھ نے مزید بتایا کہ مویشیوں کو بچانے کیلئے بھی مچھر دانیوں کی ضرورت ہے، بارشوں اور سیلاب سے مواصلاتی نظام کو شدید نقصان پہنچا، متاثرین کے گھروں سے جب تک پانی نہیں نکلتا وہ واپس نہیں جا سکتے، کاشت کاروں کی مدد کیلئے ہمیں آگے بڑھنا ہوگا۔مراد علی شاہ نے کہا کہ کاشت کاروں کی کھاد اور بیجوں کی خریداری میں مدد کرنا ہوگی، نہری نظام کی بحالی پر 195 ارب کے اخراجات کا تخمینہ ہے، کراچی میں انفراسٹرکچر کی بحالی کیلئے 10 ارب کی فوری ضرورت ہے۔

اس موقع پر سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ اینتونیو گوتریس کا کہنا تھا کہ ماحولیاتی آلودگی کو کم کرنے کیلئے اقدامات کی ضرورت ہے، موسمیاتی چیلنجز سے نمٹنے کیلئے عالمی برادری کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا، دنیا میں مسلسل آنے والی قدرتی آفات کی وجہ سے موسمیاتی تبدیلی ہے، اپنے وسائل میں رہتے ہوئے پاکستان کی ہر ممکن مدد کیلئے تیار ہیں۔انتونیو گوتریس نے کہا کہ سیلاب سے قیمتی جانی و مالی نقصان پر افسوس ہے، عالمی برادری کو پاکستانی کی صورتحال کو سنجیدگی سے لینا چاہیے، پاکستانی موسمیاتی تبدیلیوں سے شدید متاثر ہوا، پاکستان کو موجودہ بحران پر قابو پانے کے لیے بڑی رقم درکار ہے، پاکستان کو بڑی امداد کی ضرورت ہے۔

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس کا کہنا تھا کہ روایتی ایندھن کے استعمال کرنے والے بڑے ملکوں کا کیا دھرا پاکستان اور دیگر ترقی پذیر ملک بھگت رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ سیلابی صورت حال، پاکستان کو بڑی امداد کی ضرورت، عالمی برادری بھرپور امداد کرے۔ اس موقع پر وزیراعظم میاں محمد شہباز شریف نے شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ سیکریٹری جنرل اقوام متحد کا شکریہ، ہم آپ کے جذبات کی قدر کرتے ہیں۔

انتونیوگوتریس نے عالمی برادری سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ یہ پاگل پن اب بند کیا جائے، توانائی کے متبادل ذرائع پر سرمایہ کاری کریں اور قدرت سے جنگ ختم کی جائے۔دورے کے دوران سیکریٹری اقوام متحدہ نے سيلاب متاثرين سے ملاقات بھی کی۔ وزیرِاعظم شہباز شریف، اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس سمیت دیگر رہنماؤں نے نقصانات اور امدادی کارروائیوں کا جائزہ لیا۔

دورے کے اگلے مرحلے میں وزیرِاعظم شہباز شریف اور سیکریٹری جنرل اقوامِ متحدہ انتونیو گوتریس اوستہ محمد، ضلع جعفر آباد بلوچستان پہنچے، جہاں انہوں نے سیلاب متاثرین سے ملاقات کی۔

چیف سیکریٹری بلوچستان نے سیلاب کی تباہ کاریوں سے متعلق بریفنگ دیتے ہوئے ریلیف، ریسکیو اور بحالی کے کاموں سے متعلق ان کو آگاہ کیا۔دورے کی شروعات سکھر ایئر پورٹ پر وزیراعلیٰ سندھ کی تفصیلی بریفنگ سے ہوئی، جس کے بعد وزیراعظم اور سیکریٹری جنرل اقوامِ متحدہ دورہ بلوچستان کیلئے ضلع جعفر آباد کی تحصیل اوستہ محمد پہنچے، جہاں سیلاب متاثرین سے ملاقات کی۔

بعد ازاں وزیراعظم اور سیکریٹری جنرل لاڑکانہ جائیں گے جہاں پر ان کی ملاقات لاڑکانہ اور اس کے گردونواح کے سیلاب متاثرہ علاقوں سے آئے لوگوں سے ہوگی۔یو این سیکریٹری جنرل سیلاب متاثرین، فرسٹ ریسپانس فورس ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل اسٹاف سے بھی ملاقات کریں گے، وفاقی وزیر خارجہ بلاول بھٹو سمیت وفاقی کابینہ کے اراکین اور اقوام متحدہ کا وفد بھی دورے کے دوران ہمراہ ہوگا۔

وزیراعظم اور سیکٹری جنرل نے سندھ اور بلوچستان کے سیلاب زدہ علاقوں کا فضائی جائزہ بھی لیا۔، یو این سیکریٹری جنرل سیلاب متاثرہ علاقوں کے فضائی معائنہ کے بعد موئن جو دڑو ایئرپورٹ پہنچیں گے۔اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس کو شدید بارشوں سے قدیم تہذیب موہن جو دڑو کے آثاروں کو ہونے والے نقصانات کے حوالے سے بھی آگاہ کیا جائے گا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے