حکومت نانبائیان کو نیا نرخ نامہ جاری کرے بصورت دیگر کوئٹہ میں تندور مکمل طور پر بندرہیں گے،نعیم خلجی
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) آل اتحاد تندور ایسوسی ایشن کے چیئرمین نعیم خان خلجی نے کہا ہے حکومت فوری طورپر مہنگائی کے تناسب سے نانبائیان کو نیا نرخ نامہ جاری کرے بصورت دیگر آج(جمعرات) کو کوئٹہ میں تندور مکمل طور پر بندرہیں گے۔یہ بات انہوں نے بدھ کو صدر صمد خان خلجی کے ہمراہ کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی۔ نعیم خان خلجی نے کہا کہ حکومت کی جانب سے نانبائیان کو 2021ء میں روٹی کا ریٹ دیا گیا جس وقت آٹے کی 93کلو بوری کی قیمت 6ہزا روپے اور کمرشل گیس فی یونٹ 14روپے تھی اب جبکہ آٹے کی بوری 12ہزار اور گیس کا فی یونٹ36روپے ہوگیا ہے جس کی وجہ سے ہم300گرام روٹی 25روپے میں فروخت نہیں کرسکتے۔انہوں نے کہا کہ انتظامیہ نیا ریٹ دینے کی بجائے آٹھ ماہ سے ٹال مٹول سے کام لے رہی ہے ہمیں نے اس سلسلے میں ڈپٹی کمشنر کوئٹہ سے بھی ملاقات کی اور پرائس کنٹرول کمیٹی کا اجلاس بھی بلایاگیا لیکن اسکے باوجود ہمیں نیا ریٹ نہیں دیا جارہا ہے جو تندور والوں کے ساتھ ظلم کے مترادف ہے۔ انہوں نے کہا کہ انتظامیہ کی بدمعاشی صرف اور صرف تندور والوں پر چلتی ہے اورانہیں 35سے 40ہزار روپے تک جرمانے کئے جاتے ہیں اوررقم بغیر رسید کے وصول کی جاتی ہیں اور تندور والوں کو دو دو دن تک تھانوں میں بند رکھا جاتا ہے ہم آئی جی پولیس اور سی سی پی او سے بھی اپیل کرتے ہیں کہ وہ نانبائیان کو بغیر ایف آئی آرکے تھانوں میں بند نہ کریں۔انہوں نے کہا کہ ضلعی انتظامیہ نے ہمارے ساتھ تین تجزیئے کئے لیکن اسکے باوجود نیا ریٹ نہیں دیا جارہا ہے۔ آل اتحاد تندور ایسوسی ایشن صوبائی حکومت اورضلعی انتظامیہ سے اپیل کرتی ہے کہ تندور والوں کو فوری طور پر روٹی کا نیا نرخ نامہ دیا جائے بصورت دیگر آج (جمعرات) کو کوئٹہ میں تندور مکمل بند رہیں گے۔