مہنگا آٹا فروخت کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی،ڈپٹی کمشنر پشین

پشین(ڈیلی گرین گوادر) ڈپٹی کمشنر پشین ظفرعلی محمدشہی نے کہا ہے کہ مہنگا آٹا فروخت کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی، کسی کو بھی من پسند نرخ مقرر کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔ان خیالات کا اظہارڈپٹی کمشنر پشین نے آٹے کی مصنوعی قلت پیداکرنے والوں کے خلاف ضلع بھر میں جاری کریک ڈاؤن کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت کی ہدایت کے مطابق جہاں آٹے کی مصنوعی قلت کی نشاندہی ہوتی ہے وہاں ضلعی انتظامیہ کی زیرنگرانی آٹے کا سٹال لگاکر عوام الناس کو آٹے کی فراہمی کی جارہی ہے۔ ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ آٹے کی مصنوعی قلت کو ختم کرنے اور روزانہ کی بنیاد پر آٹے کی دستیابی کو یقینی بنانے کیلئے کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے، انہوں نے کہا کہ ضلع بھر میں آٹاذخیرہ کرنے اور حکومت کے مقررکردہ نرخوں سے زائد وصول کرنے والوں کے خلا ف سخت ایکشن لیا جائے گا۔انہوں نے مزید کہاکہ آٹے کی مہنگے نرخ پر فروخت کرنے کے بارے شکایات موصول ہوئیں ہیں جس پر ضلعی افیسران کو احکامات جاری کردیے گئے ہیں کہ آٹے کی نرخوں پر کڑی نظر رکھی جائے خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت کاروائی عمل میں لائی جائے گی، جہاں آٹا مہنگا فروخت ہوتا پایا گیاوہاں بھرپورانداز میں کریک ڈاؤن کرکے قانون کے مطابق کاروائی عمل میں لائی جائیگی، انہوں نے کہا کہ پشین شہر سمیت بعض علاقوں میں لوگ مہنگے آٹے کے متعلق شکایات کر رہے ہیں، ایسی صورتحال قابل برداشت نہیں ہے. انہوں نے ضلع بھر کی فلور ملز نمائندوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ حکومت کی جانب سے تعین کردہ نرخ پر آٹا فراہمی یقینی بنایا جائے. ڈپٹی کمشنر نے تمام اسسٹنٹ کمشنرز اور تحصیلداروں کو بھی ہدایت کی کہ وہ بازاروں کا دورہ کرکے صورتحال کا جائزہ لیں۔ دریں اثناء پیر کو ڈپٹی کمشنر پشین ظفر علی محمدشہی اور اسسٹنٹ کمشنر پشین اعجاز سرور کی خصوصی ہدایت پر تحصیل دار عبدالغفار نوتیزئی نے لیویز فورس کے ہمراہ پشین شہر میں مہنگے داموں آٹا فروخت کرنے اور مصنوعی قیمتیں مقرر کرنے پر آٹا کے متعدد دکانیں سیل کر دی گئی واضع رہے کہ ان دکانداروں نے خود ساختہ مہنگائی قائم کرکے اپنی من مانی قیمتوں پر آٹا فروخت کررہے تھے، اس موقع پر بتایا گیا کہ ذخیرہ اندوزوں اور مہنگے داموں آٹا فروخت کرنے والوں کے خلاف یہ کارروائی تمام تحصیلوں میں جاری رہے گی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے