جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد،حلیم عادل شیخ کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم

کراچی(ڈیلی گرین گوادر) جوڈیشل مجسٹریٹ ملیر احمد علی گبول نے 25 ایکڑ زمین پر قبضہ کرنے سے متعلق مقدمے میں اینٹی انکروچمنٹ حکام کی جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر حلیم عادل شیخ کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم دیدیا۔کراچی ملیر کورٹ میں جوڈیشل مجسٹریٹ احمد علی گبول کی عدالت کے روبرو اپوزیشن لیڈر حلیم عادل شیخ کیخلاف 25 ایکڑ زمین پر قبضہ کرنے سے متعلق مقدمے کی سماعت ہوئی۔ اس موقع پر پی ٹی آئی کارکنان بڑی تعداد عدالت میں موجود تھی۔ اسی دوران حلیم عادل شیخ کی طبعیت خراب ہوگئی۔

حلیم عادل شیخ کو نیم بے ہوشی کی حالت میں پولیس کورٹ روم لیکر پہچی۔ کارکنان حلیم عادل شیخ کو اٹھا کر کمرہ عدالت میں لے گئے۔ عدالت میں اینٹی انکروچمنٹ حکام نے حلیم عادل شیخ کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی۔حلیم عادل شیخ نے عدالت کے روبرو بیان دیتے ہوئے کہا کہ مجھے جیل کے بی 9 ون وارڈ میں رکھا گیا ہے، یہ وارڈ دہشتگردوں کے لیے مختص ہے، میری ٹانگ میں پس پڑھ چکا ہے لیکن علاج نہیں کرایا جارہا۔

انہوں نے مزید کہا کہ مجھے 2 دن سے کھانے کو نہیں دیا گیا، مجھے رات کو 3 بجے اٹھا کر ویڈیو فلم دیکھائی جاتی ہے، مجھے جیل کے اندر سے ہی نئے مقدمے میں گرفتار کیا گیا۔عدالت نے تفتیشی افسر سے سوال کیا کہ آپ نےحلیم عادل شیخ کو گریبان سے کیوں پکڑا۔ جس پر تفتیش افسر انسپکٹر سہیل نے جواب دیا کہ میں نے گریبان سے نہیں پکڑا، یہ گرنے لگے تھے تو قمیض پکڑ کر گرنے سے بچایا۔

سرکاری وکیل نے موقف اپنایا کہ 25 ایکڑ سرکاری اراضی پرقبضہ کیا گیا۔ مقدمہ درج ہونے کے بعد حلیم عادل شیخ کو نوٹس کیا گیا لیکن انہوں نے تفتیش میں تعاون نہیں کیا۔ ہمیں گذشتہ روز کسڈی ملی ہے، ریمانڈ دیا جائے.عدالت نے اینٹی انکروچمنٹ حکام کی حلیم عادل شیخ کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کردی۔ عدالت نے اپوزیشن لیڈر کو جیل بھیجنے اور اینٹی انکروچمنٹ حکام کو آئندہ سماعت پر چالان پیش کرنے کا حکم دیدیا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے