بارشوں اور سیلاب کی صورت میں اس قدرتی آفت کا ہم سب کو مل کر مقابلہ کرناہے،سینیٹر ثمینہ زہری

حب (ڈیلی گرین گوادر)سینیٹر ثمینہ زہری نے کہا ہے کہ بلوچستان ہمارا گھر ہے اوراس وقت ہم سب کا گھر خطرناک صورتحال سے دوچار ہے بارشوں اور سیلاب کی صورت میں اس قدرتی آفت کا ہم سب کو مل کر مقابلہ کرناہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے بارشوں اور سیلاب سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے ضلع لسبیلہ اوردیگر علاقوں میں امدادی سرگرمیوں کے تسلسل میں بارشوں اور سیلاب متاثرین میں خیمے، راشن اور دیگرامدادی اشیاء کی تقسیم کے موقع پرمیڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ متاثرہ علاقوں میں سیلابی پانی کے باعث بیماریاں پھیلنے کا شدید خطرہ ہے جس سے نمٹنے کے لئے حکومت کو چاہئے کہ ہر متاثرہ علاقے میں ہنگامی طور پ میڈیکل ٹیمیں اور دوائیاں روانہ کرے تاکہ ہیضہ اور دیگر بیماریوں کو پھیلنے سے بہتر طور پر روکا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے حب، اوتھل،سوراب، کنراج، لسبیلہ، گڈانی، زہری گوٹھ، خضدار، سوراب سمیت دیگر علاقوں میں اپنی استطاعت کے مطابق اب تک ہزاروں کی تعداد میں خیمے، راشن بیگز، پانی اور دیگر امدادی اشیاء متاثرین میں تقسیم کی ہیں۔ بروز اتوار ہم نے اوتھل اور گردونواح میں واقع مختلف گاؤں جن میں بہتام گوٹھ، ناتھا گوٹھ، کلمتی گوٹھ، جمن گوٹھ، جانارموضع اور آوادان گوٹھ میں سیلاب زدگان تک امدادی سامان پہنچایا اور کوشش ہوگی کہ یہ سلسلہ حالات بہتر ہونے تک جاری رہے۔اس کے علاوہ آج بھی حب سے گڈانی، لسبیلہ، اوتھل، زہری گوٹھ اور دیگر علاقوں کے لئے امدادی سامان پر مشتمل ٹرک روانہ کئے ہیں جو ان لوگوں تک پہنچانے کی کوشش کی جائے گی جن تک اب تک کسی بھی قسم کی حکومتی یا کسی ادارے کی جانب سے امداد نہیں پہنچ سکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیلاب زدگان کی امداد اور بحالی کے مشن میں حبیب بینک کا کردار اہم ہے جس نے ہمارے اس ریلیف آپریشن میں جہاں ضرورت محسوس ہوئی فراخ دلی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ہر ممکن تعاون کیا۔ سینیٹر ثمینہ ممتاز زہری نے کہا کہ حالیہ بارشوں سے متاثرہ علاقوں میں جلد از جلد بحالی اور متاثرین کی داد رسی کے لئے حکومت بھی حتی الوسع متاثرہ علاقوں میں ریلیف کے کام میں تیزی لا رہی ہے اور اس میں پاک افواج، ایف سی اور دیگر ادارے اپنا اپنا بھرپور کردار ادا کر رہے ہیں۔ لیکن ضرورت اس امر کی ہے کہ ہر علاقے کے معتبر ین، صاحب حیثیت لوگوں اور سب سے بڑھ کر اس علاقے کے نمائندے کا بھی فرض بنتا ہے کہ وہ متاثرہ علاقے کے لوگوں کی بڑھ چڑھ کر مدد کریں اور ان کے لئے خوراک کے ساتھ ساتھ محفوظ عارضی پناہ گاہ کا بھی انتظام کرنے کی کوشش کریں۔یہ وقت سیاست کا نہیں یہ وقت صرف خلق خداکی زندگیاں بچانے اور ان کی بھرپور مدد کرنے کا ہے اور اس مقصد کے لئے ہم نے اپنی استطاعت کے مطابق بھرپور کوشش کی ہے۔ اللہ تعالیٰ ہمیں اور آپ سب کو یہ نیکی کرنے کی مزید توفیق دے اور اس مقصد میں سرخرو کرے۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ پاک آرمی، ایف سی اور دیگر ادارے بھی ہمارے شانہ بشانہ امدادی سرگرمیوں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لے رہے ہیں جو قابل ستائش عمل ہے۔ دریں اثناء حب، اوتھل،سوراب، کنراج، لسبیلہ، گڈانی، زہری گوٹھ، کنڈاچہ، ڈانگ، خضدار، سوراب سمیت دیگر علاقوں کے عوامی حلقوں نے سینیٹر ثمینہ ممتاز زہری کی جانب سے متاثرہ علاقوں میں ٹینٹ، راشن اور دیگر ضروری امدادی سامان کی فراہمی پرسینیٹر کا شکریہ ادا کیا اور دعا کی کہ اللہ تعالیٰ محترمہ کو مزید ہمت و حوصلہ دے جنہوں نے دن رات ایک کر کے سیلاب متاثرین میں بروقت خوراک اوردیگر امدادی سامان پہنچا کر بہت سی قیمتی جانیں بچائیں۔انہوں نے بلوچستان عوامی پارٹی کی نائب صدر کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ سینیٹر ثمینہ ممتاز زہری نے بروقت خوراک و دیگر امدادی سامان پہنچا کر بلوچستان کی بیٹی ہونے کا حق ادا کر دیا ہے اوروہ واحد شخصیت ہیں جنہوں نے بارشوں اور سیلاب سے متاثرہ مختلف علاقوں میں بذات خود جا کر سیلاب زدگان کی ہر ممکن مدد کی۔سینیٹر ثمینہ ممتاز زہری نے کہا کہ طوفانی بارشوں اور سیلاب سے بہت زیادہ جانی ومالی نقصان ہوا ہے۔ متاثرہ علاقوں میں سیلابی پانی نے لوگوں کا سب کچھ تباہ کر دیا ہے۔ کھڑی فصلوں کے ساتھ ساتھ مال مویشی تک سیلاب کی نظر ہو گئے ہیں۔ لاکھوں افراد بے گھر ہو گئے اور ہزاروں مکانات منہدم ہو چکے ہیں۔ اب حکومت کی اولین ذمہ داری ہے کہ متاثرہ علاقوں کا جلد از جلد سروے مکمل کر کے لوگوں کے نقصانات کا ازالہ کرے تاکہ متاثرین جلد سے جلد زندگی کی طرف لوٹ آئیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے