ہرنائی واقعہ کے خلاف زیارت کراس پر دھرنا ،کوئٹہ ژوب شاہراہ بند
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) بلوچستان کے ضلع ہرنائی کے علاقے خوست میں نوجوان خالقداد کے قتل کے خلاف احتجاج آج 10ویں روز بھی جاری ہے،آج سے انہوں نے خانوزئی کے قریب زیارت کراس کو بند کردیا جس کے باعث کوئٹہ اور ژوب کے درمیان ٹریفک معطل ہوچکی ہے دھرنے کے شرکاء کا واقعہ سےمتعلق عدالتی کمیشن بنانے کا مطالبہ ہے جبکہ دوسری جانب صوبائی حکومت نےواقعہ سے متعلقا کمیٹی تشکیل دی ہے شرکاء نے ہاتھوں میں سیاہ جھنڈے اٹھا رکھے تھے اوراپنے مطالبات کے حق میں نعرہ بازی کی عوامی نیشنل پارٹی کے جھنڈے تلے اس مظاہرے میں پختونخوا عوامی پارٹی، نیشنل ڈیموکریٹک موومنٹ، پشتون تحفظ موومنٹ کے رہنماؤں اور کارکنوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ نیشنل ڈیموکریٹک موومنٹ کے صوبائی آرگنائزر شیر اسلام نے اپنے خطاب میں ایک بار پھر خوست دھرنا کے مطالبات دھراے اور کہا کہ خالقداد قتل کے حوالے سے جوڈیشل کمیشن بنایا جائے جبکہ ایف سی کو مقامی آبادی سے باہر منتقل کیا جاے مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے بلوچستان ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے رکن رحمت ایڈووکیٹ نے کہا کہ سکیورٹی کے بغیر ملک وقوم ترقی نہیں کر سکتی لیکن سکیورٹی کے نام پر بے گناہ لوگوں کی قتل کی اجازت نہیں دی جاے گی دوسری جانب ہرنائی خوست دھرنا کمیٹی نے احتجاج کا سلسلہ بڑھاتے ہوئے آج سے زیارت کراس پر کوئٹہ ژوب شاہراہ کو بند کردیا جس کے باعث سڑک کے دونوں اطراف گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئی اس موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔ اس سلسلے میں عوامی نیشنل پارٹی کے ضلعی جنرل سیکرٹری حاجی نذر علی پیر علی نے عوام سے اپیل کی کہ وہ زیارت کراس پر ہونے والے اس احتجاجی مظاہرے میں کثیر تعداد میں شرکت کریں۔