سیلاب زدگان کی مدد کرنا مذہبی اورقومی فریضہ ہے،ثمینہ ممتاز زہری

حب (ڈیلی گرین گوادر) سینیٹر ثمینہ ممتاز زہری نے بلوچستان میں جاری تباہ کن بارشوں اور سیلابی صورتحال اور جانی و مالی نقصان پر گہرے دکھ و افسوس کا اظہار کیا ہے۔ بلوچستان کو تاریخ میں آج سے پہلے ایسی قدرتی آفت کا سامنا نہیں کرنا پڑا جو حالیہ بارشوں اور سیلاب کی صورت میں سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے لسبیلہ میں اوتھل، کنراج اور بیلہ میں بارشوں اور سیلاب کے متاثرین کے لئے راشن اور دیگر امدادی سامان کی تقسیم کے موقع متاثرین سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر سینیٹر ثمینہ ممتاز زہری نے کہا کہ اوتھل، کنراج اور بیلہ کے لئے ضروری اور فوری امدادی سامان اور راشن بھیج دیا گیا ہے جو کہ متعلقہ علاقوں کی سول انتظامیہ کے حوالے کر دیا گیا ہے اور ان کی نگرانی میں وہاں کے متاثرہ لوگوں میں یہ امدادی سامانتقسیم کر دیا جائے گا۔اس سے پہلے حب اور لسبیلہ کے سیلاب زدگان کے لئے 6000 راشن بیگز اور دیگر امدادی سامان تقسیم کیا گیا جبکہ 5000 راشن بیگز ڈپٹی کمشنر لسبیلہ کے سپرد کر دیئے گئے۔ انہوں نے کہا کہ پورا بلوچستان اس قدرتی آفت سے متاثر ہوا ہے۔ہم سب کو اللہ کے حضور سجدہ ریز ہو کر توبہ استغفار کرنا چاہئے اور اللہ تعالیٰ سے دعا کرنی چاہئے کہ اللہ تعالیٰ ہم سب پر اپنا رحم و کرم فرمائے اور بلوچستان کو اس قدرتی آفت سے جلد سے جلد محفوظ فرمائے۔ انہوں نے کہا کہ اس ہنگامی اور خطرناک صورتحال سے نمٹنے کے لئے ہم سب کو مل کر کام کرنا ہوگا اور متاثرہ علاقوں میں متاثرین کی امداد و بحالی کے لئے تمام وسائل بروئے کار لانے چاہئیں۔ سینیٹر ثمینہ ممتاز زہری نے کہا حکومت حتی الوسع متاثرہ علاقوں میں ریلیف کے کام کر رہی ہے اور اس میں پاک افواج، ایف سی اور دیگر ادارے اپنا اپنا کردار ادا کر رہے ہیں۔ لیکن اس کے ساتھ ساتھ ہر علاقے کے معتبر اور صاحب حیثیت لوگوں کا بھی فرض بنتا ہے کہ وہ متاثرہ علاقے کے لوگوں کی بڑھ چڑھ کر مدد کریں اور ان کے لئے خوراک کے ساتھ ساتھ محفوظ عارضی پناہ گاہ کا بھی انتظام کرنے کی کوشش کریں۔دریں اثناء اوتھل،سوراب، کنراج اور لسبیلہ کیعوامی حلقوں نے سینیٹر ثمینہ ممتاز زہری کی جانب سے متاثرہ علاقوں میں ٹینٹ، راشن اور دیگر ضروری امدادی سامان کی فراہمی پران کی تعریف کی ہے اور انہیں خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ سینیٹر ثمینہ ممتاز زہری نے بلوچستان کی بیٹی ہونے کا حق ادا کر دیا ہے اوربلوچستان عوامی پارٹی کی مرکزی نائب صدر سینیٹر ثمینہ ممتاز زہری واحد شخصیت ہیں جنہوں نے بارشوں اور سیلاب سے مختلف متاثرہ علاقوں میں بذات خود دورے کئے اور متاثرہ افراد کی دل جوئی کے ساتھ ساتھ متاثرہ افراد کی بحالی کے لئے فوری طور پر ٹینٹ، راشن اور دیگر امدادی سامان کی صورت میں داد رسی کی۔سینیٹر ثمینہ ممتاز زہری نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ لوگوں کی مدد کرنا ہمارامذہبی اور قومی فریضہ ہے اور ہم اپنے لوگوں کو تنہا نہیں چھوڑ سکتے۔ انہوں نے دیگر مخیر حضرات سے ایک بار پھر اپیل کی کہ اپنے اپنے علاقوں میں تباہ حال لوگوں کی دل کھول کر امداد کریں۔ اس سے اللہ تعالیٰ بھی خوش ہوگا اورغمزدہ خاندانوں کی بھی کسی حد تک مدد ہو سکے گی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی قوم نے بہت سے چیلنجز جن میں قدرتی آفات کے ساتھ ساتھ دہشت گردی جیسی عفریت کا بھی سامنا کیا ہے اور اللہ کی مہربانی سے اُن چیلنجز سے کامیابی سے سرخرو بھی ہوئی ہے اور اس مرتبہ بھی انشاء اللہ تعالیٰ پاکستانی قوم تباہ کن بارشوں اور سیلاب جیسے امتحان سے گزر جائیں گے۔ اس مقصد کے لئے ہم سب کو ملی یکجہتی اور بھائی چارہ کا مظاہرہ کرتے ہوئے بارشوں اور سیلاب سے متاثرہ اپنے بہن بھائیوں کی جلد از جلد بحالی اور ان کی فلاح و بہبود کے لئے بڑھ چڑھ کر حصہ لینا ہے اور دنیا کو باور کرادیا ہے کہ پاکستانی قوم ایک مضبوط قوم ہے اور کسی بھی چیلنج سے نمٹنے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہے۔سینیٹر ثمینہ ممتاز زہری نے وفاقی اور صوبائی حکومتوں سے کہا کہ متاثرہ علاقوں میں حتی الوسع توانائیاں اور وسائل بروئے کار لائے جائیں اور بحالی کے کام کو تیز کیا جائے۔ساتھ ساتھ ایک مربوط سروے کر کے لوگوں کے نقصانات کا ازالہ فوری طور پر کیا جائے تاکہ بلوچستان کے سیلاب متاثرین اپنے گھروں میں دوبارہ آباد ہو سکیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے