یونائٹیڈ ڈیموکریٹک فرنٹ کو فعال و متحرک کرنے کی اس وقت ضرورت ہے،ڈاکٹر مالک بلوچ
کراچی(ڈیلی گر ین گوادر) نیشنل پارٹی اور عوامی ورکر پارٹی کے مرکزی قائدین کا ایک اہم اجلاس کراچی میں عوامی ورکرز پارٹی کے صدر یوسف مستی خان کی رہائش گاہ پر ہوا۔جس میں نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر سابق وزیر اعلی بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ، مرکزی سکریٹری جنرل جان محمد بلیدی، عوامی ورکرز پارٹی کے سینئر نائب صدر اختر حسین ایڈووکیٹ اور نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنما واجہ ابوالحسن، عثمان مالک شریک ہوئے۔ دونوں پارٹی کے قائدین نے اس بات پر اتفاق کیا کہ یونائٹیڈ ڈیموکریٹک فرنٹ کو فعال و متحرک کرنے کی اس وقت ضرورت ہے۔انہوں نے اس بات پر بھی اتفاق کیا کہ یونائٹیڈ ڈیموکریٹک فرنٹ میں شامل سیاسی پارٹیوں کے مرکزی قائدین کا ایک اجلاس فوری طور پر طلب کرنا چاہیے تاکہ ملک کی ترقی پسند ڈیموکریٹک نیشنلسٹ قیادت ایک ساتھ بیٹھ کر ملک کی سیاسی صورتحال کا تجزیہ کریں اور ایک متفقہ حکمت عملی تشکیل دے کر ملک کی سیاسی ہل چل میں اپنا سیاسی و قومی کردار ادا کریں۔انہوں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ ملک اس وقت شدید معاشی، سیاسی اور انتظامی بحران کا شکار ہے اور حکمران طبقہ ملک کو معاشی بدحالی سے نکالنے میں بری طرح ناکام ہوچکا ہے غلط معاشی و سیاسی پالیسیوں کی وجہ سے ملک میں مہنگائی و بے روزگاری میں بے پناہ اضافہ ہوا ہے اور بین الاقوامی مالیاتی اداروں سے ہونے والے عوام دشمن معاہدوں کی وجہ سے مہنگائی کنٹرول سے باہر ہے انھوں نے کھاکہ ان حالات میں ملک کے حقیقی سیاسی قوتوں کو ایک ساتھ بیٹھ کر اس کے سیاسی حل کے لئے مشترکہ جدوجہد کرنا ہوگا۔انہوں نے ایک ماہ کے اندر یونائٹیڈ ڈیموکریٹک فرنٹ کی قیادت کا اجلاس بلانے کے لئے اتحاد میں شامل تمام سیاسی پارٹیوں سے رابطے کرنے کا فیصلہ کیا۔انہوں نے ملک میں سیلاب اور طوفانی بارشوں کے سبب ہونے والے نقصانات پر حکمرانوں کی توجہ نہ دینے پر افسوس کا اظہار کیا۔انہوں نے کہاکہ بلوچستان سندھ اور پنجاب کے کوہ سلیمان کے علاقے حالیہ بارشوں سے شدید متاثر ہوئے ہیں جس سے سینکڑوں افراد جاں بحق اور ایک کروڈ سے زیادہ افراد متاثر ہوئے ہیں فصلیں، بندات اور گھر بار بری طرح متاثر ہیں تمام شاہراہیں بند ہیں جن کو شدید نقصان پہنچا ہے وفاقی حکومت اور صوبائی حکومتوں کو عوام کو ریلیف دینے کے لئے اقدامات اٹھانے چائیں اور بین الاقوامی اداروں سے بھی امداد کی اپیل کریں کیونکہ اس وقت متاثرہ علاقے شدید غذائی قلت کا شکار ہیں پینے کا صاف پانی میسر نہیں ہے مختلف بیماریاں بھی پہل رہی ہیں۔انہوں نے کہاکہ حکومتوں کو جنگی بنیادوں پر اقدامات اٹھانے چائیں این ڈی ایم اے کی کارکردگی ابھی تک انتہائی مایوس دیکھائی دے رہی ہیں انھوں نے بین الاقوامی اداروں اور مخیر حضرات سے اپیل کی کہ وہ بھی اس کارخیر میں اپنا کردار ادا کریں۔