بلوچستان ملازمین اتحاد نے اساتذہ کے مطالبات کے حل کیلئے احتجاج کا اعلان کردیا
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر)بلوچستان میں اساتذہ ملازمین اور مزدوروں کا کوئی پر سان حال نہیں صوبائی حکومت اساتذہ و ملازمین کی جانب سے طویل جدو جہد اور جی ٹی اے بی آئینی کے قائدین کیساتھ مختلف فورمز پر بات چیت اور یقین دہانیوں کے باوجود اپ گریڈیشن کے نوٹیفکیشن سے منکر ہوگئی جس کی وجہ سے اساتذہ آ ج 19ویں روز بھی تادم مرگ بھوک ہڑتال پر ہیں اور ان زندگیوں کو شدید خطرات لاحق ہیں،اس تشویشناک حالت میں اساتذہ و ملازمین کے جائز مطالبات کے تسلیم ہونے تک جدوجد کا کا ہر حربہ استعمال کیا جائے گا۔ان خیالات کا اظہار اساتذہ کے مسائل کے حل کیلئے تشکیل کردہ کمیٹی کے سربراہ بلوچستان لیبر فیڈریشن کے صدر مزدور رہنماء خان زمان،بلوچستان ملازمین اتحاد کے جنرل سیکرٹری و ایپکا بلوچستان کے صدر منیر احمد بلوچ،مرکزی کمیٹی کے رکن عابد بٹ نے جی ٹی اے بی آئینی کے تا دم مرگ بھوک ہڑتال کیمپ میں بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکمرانوں کی بے بسی اور لاچارگی کا حال بلوچستان کے ملازمین مزدوروں اور عوام نے دیکھ لیا ہے بلوچستان حکومت کے پاس مذاکرات کااب بھی وقت ہے سیاسی مصلحت سے بالا تر ہوکر اساتذہ کے مسائل حل کرکے تادم مرگ بھوک ہڑتال ختم کرائی جائے اور مطالبات تسلیم کئے جائے بصورت دیگر 22 اگست پروز سوموار دن گیارہ بجی مزدور ملازمین اساتذہ تنظیموں اور سیاسی جماعتوں کے سینکڑوں کارکن محنت کش ملازمین و مزدور کوئٹہ میٹرو پولیٹن سے احتجاجی ریلی نکالیں گے اور ایدھی چوک پر دھر نا دیکر بلوچستان حکومت سے گورنمنٹ ٹیچرز ایسوسی ایشن آئینی بلوچستان کے مطالبات اپ گریڈیشن اور بلوچستان حکومت کی سردمہری کیخلاف احتجاج اور دھرنا دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان ملازمین اتحاد کے رہنماؤں نے بلوچستان نیشنل پارٹی۔ نیشنل پارٹی جمعیت علمائے اسلام۔پاکستان پیپلز پارٹی بلوچستان۔ عوامی نیشنل پارٹی پشتونخوا ملی عوامی پارٹی۔ کاکڑ جمہوری پارٹی اور دیگر سیاسی جماعتوں کی جانب سے بلوچستان ملازمین اتحاد کی کال پر جی ٹی اے بی آئینی کے مطالبات کی حمایت اور مسائل کے حل کیلئے 22 اگست بروز سوموار کی احتجاجی ریلی دھرنے میں شرکت کرنے کے اعلان پر خراج تحسین پیش کیا ہے اور کہا ہے کہ بلوچستان کی حقیقی جمہوری سیاسی قوتیں اس بات کو اچھی طرح سمجھتی ہیں کہ بلوچستان ملازمین اتحاد میں شامل مزدور و ملازم تنظیمیں جائز حقوق کیلئے میدان عمل میں ہیں اور وہ دن دور نہیں کہ ملازمین محنت کش طبقہ اساتذہ جدہجہد کی بدولت بلوچستان میں بھی دیگر صوبوں کی طرح اپنے جائز حقوق اور مراعات حاصل کریں گے۔