پاکستان کے حکمرانوں کا روئیہ اور پالیسی 42 سال بعد بھی تبدیل نہیں ہوئی، جان محمد بلیدی
کوئٹہ/کراچی(ڈیلی گرین گوادر) نیشنل پارٹی کے مرکزی سکریٹری جنرل جان محمد بلیدی نے عوامی حقوق کے زیر اہتمام شہید نذیر عباسی کی 42 ویں برسی کے حوالے سے منعقدہ جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ پاکستان کے حکمرانوں کا روئیہ اور پالیسی 42 سال بعد بھی تبدیل نہیں ہوئی جس طرح نذیر عباسی کو ٹارچر اور اذیت دے کر شہید کیا گیا آج تک یہ سلسلہ ایسی طرح جاری ہے۔انہوں کہاکہ بلوچستان میں ہم قوم پرست و جمہوریت پسند سیکولر سیاسی جماعتوں دو انتہاہ کے درمیان پھنسے ہوئے ہیں پاکستانی اسٹیبلشمنٹ تاحال قومی و سیاسی مسائل کو طاقت کے زور پر حل کرنا چاہتا ہے جبکہ ہماری سوچ یہ ہے کہ سیاسی مسائل طاقت سے نہیں گفت و شنید اور مذاکرات سے حل ہونگے۔انہوں کہاکہ بلوچستان اور سندھ حالیہ طوفانی بارشوں سے بری طرح متاثر ہوئے ہیں سرکاری اعداد و شمار کے مطابق 650 افراد ہلاک اور 10 لاکھ افراد متاثر ہوئے ہیں ہم سمجھتے ہیں کہ نقصانات اس سے کئی گناہ زیادہ ہیں لیکن حکومتیں ابھی تک تماشائی ہیں ریسکیو کا کام کہیں نظر نہیں آرہا ہیں لوگ کھلے آسمان تلے بھوک و پیاس میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں فصلات و بندات تباہ و برباد ہوچکے ہیں شاہراہیں ٹوٹ چکے ہیں بڑے شہروں سے رابطے منقطع ہیں صوبائی حکومت اور اس کے ادارے کرپشن اور اقرباپروری میں مصروف ہیں وفاقی ادارے اور حکومت کہیں نظر نہیں آرہا ہے۔انہوں کہاکہ پاکستان کا الیکٹرانک میڈیا نن ایشو میں پھنس چکا ہے انہوں نے سیاسی کارکنوں پر زور دیا کہ وہ جب تک متحد نہیں ہونگے اور ان کی مضبوط آواز نہیں ہوگی تو نذیر عباسی جیسے واقعات ہر روز ہوتے رہیں گے انہوں نے زیارت جعلی مقابلے پر جوڈیشل کمیشن کو فوری طور پر کام شروع کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہاکہ لاپتہ سیاسی کارکنوں کو جعلی مقابلوں میں قتل کرنے کا سلسلہ فورا بند کیا جائے۔انہوں نے نذیر عباسی کو سیاسی و طبقاتی جدوجہد پر خراج عقیدت پیش کیا۔ جلسے سے اختر حسین ایڈووکیٹ، اکبر، حمیدہ، کرامت علی، جبار خٹک، عبدالخالق، اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔