کوہلو میں حالیہ بارشوں اور سیلابی صورتحال نے ضلع میں تباہی مچا دی،1 شخص جاں بحق،سینکڑوں افراد بے گھر
کوہلو(ڈیلی گرین گوادر) کوہلو میں حالیہ بارشوں اور سیلابی صورتحال نے ضلع میں تباہی مچا دی۔گزشتہ روز نیصوبہ ڈیم اور اوریانی میں تنگہ سے آنے والے سیلابی ریلوں نے ہر طرف تباہی مچا دی ہے جس کے باعث بلاول ٹاون،اوریانی،نیصوبہ،سفید،ماوند سمیت مختلف علاقوں میں درجنوں مکانات مہندم ہوگئے ہیں جبکہ سینکڑوں افراد بے گھر ہوئے ہیں۔ضلعی انتظامیہ اور ایف سی کی جانب سے متاثرہ علاقوں میں ریلیف آپریشن شروع کردیا گیا ہے جہاں صوبائی وزیر میر نصیب اللہ مری اور ڈپٹی کمشنر کوہلو قربان مگسی متاثرہ علاقوں میں امدادی سرگرمیوں کی نگرانی کررہے ہیں جبکہ رسالدار میجر شیر محمد مری کے ہمراہ لیویز فورس اور ایف سی اہلکار ضلع میں امدادی سرگرمیوں میں مصروف عمل ہیں،کوہلو کے نواحی علاقوں تمبیلی،تھدڑی،پژہ،سفید،نساؤ،کالکانی کی رابطہ سڑکیں سیلابی ریلوں میں بہہ جانے سے ان علاقوں کا تاحال ضلعی ہیڈ کوارٹر سے زمینی رابطہ منقطع ہے جس سے لوگ پھنس کر رہ گئے ہیں۔سیلابی ریلوں کی وجہ سے ملحقہ علاقوں میں تاحال امدادی سرگرمیاں شروع نہیں ہوسکی ہیں تھدڑی میں گزشتہ روز چھت گرنے سے ایک شخص جاں بحق ہوگیا ہے جس سے ضلع میں حالیہ بارشوں سے جاں بحق افراد کی تعداد 5ہوگئی ہے۔کوہلو کے مختلف علاقوں،لاسے زئی،سنجاڑ،ملک زئی،گاڑداواغ،نیصوبہ،تمبو،ماوند،سفید،تمبیلی،گرسنی سے کئی علاقوں میں کپاس،مرچ سمیت کاشتکاروں کے کروڑوں روپے کی کھڑی فصلیں سیلابی ریلوں میں بہہ کر تباہ ہوگئی ہیں جس سے زمینداروں کے سال بھر کی کمائی سیلاب کی نظر ہوئے ہیں حالیہ بارشوں سے ضلع کے وسطی و دیہی علاقوں میں سینکڑوں،چھت،دیواریں اور مکانات منہدم ہوگئے ہیں جس سے لوگوں کی مشکلات بڑھ گئیں ہیں بارشوں اور سیلابی صورتحال سے ضلع میں موصلاتی نظام بری طرح متاثر ہوا ہے جس سے انٹرنیٹ اور موبائل سروس بند ہونا معمول بن گیا ہے کوہلو کوئٹہ قومی شاہراہ مختلف مقامات پر لینڈ سیلائیڈنگ،باغار واڈ،فضل چیل،گراڈ واڈھ،ارنڈ کے مقام پر سیلابی ریلوں اور طوفانی بارشوں کی نظر ہوگئی ہے جس سے ضلع کا سبی سمیت اندرون بلوچستان سے زمینی رابطہ کئی دنوں سے معطل ہے جبکہ گزشتہ روز سوناری کے مقام پر پک اپ سیلابی ریلے میں بہہ گئی جہاں سوار دو افراد نے کود کر اپنی جان بچائی ہے کانج ندی میں سیلابی ریلہ ماوند میں آبادی میں داخل ہونے سے لوگوں کو مشکلات کا سامنا ہے کوہلو کے کئی علاقوں میں سیلابی ریلوں سے بجلی کے پول گرنے سے کئی دنوں سے بجلی کی فراہمی معطل ہے جس سے رہائشی علاقوں میں لوگوں کی مشکلات بڑھ گئی ہیں کوہلو کے سیلاب سے متاثرہ لوگوں نے قائم مقام گورنر بلوچستان جان محمد جمالی،وزیر اعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو،چیف سیکرٹری بلوچستان عبدالعزیر عقیلی اور صوبائی وزیر نصیب اللہ مری سے مطالبہ کیا ہے کہ ضلع کو فوری آفت زدہ قرار دے کر متاثرین کو ہنگامی بنیادوں پر ریلیف فراہم کیا جائے اور صفہ ہستی سے مٹ جانے والے مکانات و متاثرین کیلئے خصوصی پیکج کا اعلان کیا جائے تاکہ متاثرین کے نقصانات کا ازالہ ہوسکے۔