آڑینجی کے متاثرہ علاقوں میں 15 روز گزرنے کے باوجود حکومتی امداد نہیں پہنچی، عبدالرؤف مینگل
وڈھ(ڈیلی گرین گوادر)بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنما سابق رکن قومی اسمبلی میر عبدالرؤف مینگل کہا ہے کہ حالیہ شدید بارشوں اور سیلابی ریلوں کے نقصانات بہت زیادہ ہیں آڑینجی کے متاثرہ علاقوں میں 15 روز گزرنے کے باوجود حکومتی امداد نہیں پہنچی ہے ضلع خضدار کے تمام علاقے بارشوں سے متاثر ہے لیکن آڑینجی سب سے زیادہ متاثر ہے حالیہ بارشوں سے رہائشی کچے مکانات کو شدید نقصان ہوا ہے بارشوں سے بچ جانے والے مکانات بھی رہائش کے قابل نہیں ہزاروں کی آبادی اس وقت کھولے آسمان تلے زندگی گزارنے پر مجبور ہے انہوں نے کہا کہ ہزاروں مال مویشیاں سیلابی ریلوں میں بہے گئے ہیں جبکہ سیلابی ریلوں نے زمینداروں کی کھڑی فصلوں زرعی بندات بچاو بندوں اور رابطہ سڑکوں کو مکمل تباہ کردیا ہے تباہ کن بارشوں سے کچے راستوں کا نام و نشان مٹ چکا ہے صوبائی اور وفاقی ادارے متاثرین کو ریلف فراہم کرنے میں مکمل ناکام دیکھائی دیں رہے ہیں انہوں نے کہا کہ محکمے موسمیات کے پیشن گوئی کے مطابق ایک شدید قسم کا اسپیل آئندہ چند دنوں میں ملک میں داخل ہورہا ہے جس سے مذید نقصانات کا خدشہ پیدا ہوا ہے انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی اور ملکی این جی اوز کو متاثرہ علاقوں میں کام کرنے کی اجازت دی جائے ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز مینگل کوٹ وڈھ میں سردار اسد اللہ خان مینگل سے ملاقات کے دوران وڈھ پریس کلب کے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ متاثرہ علاقوں میں بارشوں کی تباہ کاریاں ناقبل بیان ہے مگر ان علاقوں میں گیسڑو کی وباء نے بھی شدت اختیار کرلی ہیں دو ہفتوں سے آڑینجی کے علاقوں میں آمدو رفت بند ہونے کی وجہ خوراک کی قلت پیدا ہوگئی ہیں صوبائی حکومت بوچستان کو آفت ذدہ قرار ریلف آپرشن شروع کریں انہوں نے کہا ہنگامی بنیادوں پر متاثرین کی مدد کے لیے امدادی کارروائیاں شروع کی جائے ضلع خضدار کیسب تحصیل آڑینجی سارونہ شانورانی سب تحصیل اورناچ نال زہری کرخ مولہ گریشہ سمیت دیگر علاقوں میں لوگوں کو حکومتی ریلف کی اشد ضرورت ہے حکومت بیانات سے نکل کر انسانی بنیادوں پر لوگوں کی مدد کریں