قدرتی آفات کا مقابلہ کسی کے بس میں نہیں،میر اسداللہ بلوچ
پنجگور (ڈیلی گرین گوادر) بلوچستان نیشنل پارٹی عوامی کے مرکزی سیکرٹری جنرل صوبائی وزیر زراعت وامداد باہمی میر اسداللہ بلوچ نے کہا ہے کہ بلوچستان میں مون سون کی بارشوں نے بڑے پیمانے پر تباہی مچائی ہے زرعی شعبے کے ساتھ ساتھ لوگوں کے مکانات اور قیمتی جانوں کا بھی ضیاع ہوا ہے حکومت اپنے وسائل میں متاثرین کی بحالی کے کاموں میں مصروف ہے وفاق سے بھی خصوصی پیکج کا مطالبہ کیا ہے جس پر وفاق نے امید دلائی ہے کہ وہ بلوچستان حکومت کی اس مشکل گھڑی میں مدد کرے گا ان خیالات کا اظہار انہوں نے میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا میر اسداللہ بلوچ نے کہا کہ بلوچستان میں بارشوں سے پہنچنے والے نقصانات بہت زیادہ ہیں ایک سو کے قریب قیمتی جانیں ضائع ہوئیں زراعت مکمل طور پر تباہ ہوچکا ہے پنجگور میں صرف کجھور کے کاشتکاروں کا نقصان ایک ارب کے لگ بھگ ہے کپاس پیاز انگور تربوز خربوز کی فصلیں بھی مسلسل بارشوں کی وجہ سے ضائع ہوگئیں ہیں انہوں نے کہا کہ زمینداروں کے زرعی بندات کو بھی سیلابوں سے کافی نقصان پہنچا ہے انکی دوبارہ تعمیر اور بحالی کے لیے ایک لاکھ بلڈوزر گھنٹے درکار ہونگے میر اسداللہ بلوچ نے کہا کہ قدرتی آفات کا مقابلہ کسی کے بس میں نہیں ہوتا مشکلات حالات میں صبر اتحاد واستقامت کی ضرورت ہوتی ہے پنجگور میں مون سون سے جو نقصانات ہوئے ہیں صوبائی حکومت اپنے وسائل میں متاثرین کی بحالی کے کاموں میں کوئی کسر باقی نہیں چھوڑے گا جتنا ممکن ہوسکے گا متاثرین کی مدد کی جائے گی انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں مون سون کی تباہ کاریوں کے پیش نظر وفاق سے پچاس ارب روپے کی امداد کی اپیل کی ہے اور وفاقی حکومت نے امید دلائی ہے کہ وہ اس مشکل گھڑی میں صوبائی حکومت کے ساتھ ہر ممکن تعاون کرے گا اور ہم ایک بار پھر اپنا یہ مطالبہ دہراتے ہیں کہ وفاق جتنا جلدی ہوسکے امداد کی منظوری دے تاکہ متاثرین کی فوری بحالی کا عمل شروع کیا جائے انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں سیلاب سے مواصلاتی نظام بھی کافی ڈیمیج ہوچکا ہے کراچی کوئٹہ کوئٹہ پنجاب کوئٹہ مکران کراچی کی شاہراہیں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوچکی ہیں جس سے عوام کو اب آمدورفت کے لیے بھی مشکلات کا سامنا ہے میراسداللہ نے کہا کہ پنجگور کے زمینداروں اپنے نقصانات کی تفصیل محکمہ زراعت کے آفس میں جاکر جمع کرائیں