چائلڈ پروٹیکشن سے متعلق اقدامات میں متعلقہ اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز کی معاونت ضرور حاصل کی جاسکتی ہے، ربابہ بلیدی
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) پارلیمانی سیکرٹری سائنس اینڈ ٹیکنالوجی قانون و پارلیمانی امور ڈاکٹر ربابہ خان بلیدی نے کہا ہے کہ بلوچستان چائلڈ کمیشن کے قانونی ضوابط کو حتمی شکل دیکر اس کی منظوری و فعالیت کے لئے ٹھوس اقدامات ناگزیر ہیں ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو یہاں بلوچستان چائلڈ کمیشن کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کیا، اجلاس میں رکن صوبائی اسمبلی زینت شاہوانی، سیکرٹری سوشل ویلفیئر ڈیپارٹمنٹ عبدالطیف کاکڑ، یونیسف بلوچستان چائلڈ پروٹیکشن سیکشن کی انچارج بشریٰ اجمل، سی پی او صغیر احمد درانی و مختلف محکموں کے افسران بھی موجود تھے ڈاکٹر ربابہ خان بلیدی نے کہا کہ بلوچستان چائلڈ پروٹیکشن کمیشن 2016 میں تشکیل پایا تھا تاہم ابتک اس کے ضوابط کی عدم تشکیل باعث تشویش ہے اس پر کام تیز کرنے کی ضرورت ہے تاکہ یہ کمیشن جس مقصد کے لئے تشکیل دیا گیا ہے وہ امور سرانجام دے اور حکومت پر بوجھ بننے کے بجائے خدمات ڈلیور کرے اس کے لئے ضروری ہے کہ کمیشن کے پاس تربیت یافتہ افرادی قوت اور قابل عمل حکمت عملی موجود ہو کمیشن کے کار ہائے میں یہ بات ضرور مد نظر رکھی جائے کہ اسکی فعالیت کے لئے فعالیت کے لئے غیر سرکاری اداروں ضلعی انتظامیہ اور پارٹنرز پر وسائل کا کلی انحصار نہ کیا جائے بلکہ متاثرین کی فوری مدد و معاونت کے لئے بیک وقت ایک سے زائد قابل عمل پلان تیار رکھے جائیں مشاورتی نشستوں کے انعقاد سے آگے بڑھ کر اب عملی کام شروع کرنا ہوگا اور کثیر الجہتی اقدامات کے زریعے لیگل ایڈ سمیت تمام سرگرمیوں کو مربوط بنانا ہوگا انہوں نے کہا کہ انفرادی سطح پر فیصلہ سازی کا نقصان یہ ہوتا ہے کہ محکموں سے افسران کے تبادلے کے بعد نئے افسر کی سمجھ بوجھ کے لئے میچور ہوجانے والا عمل پھر زیرو پوائنٹ سے اسٹارٹ کیا جاتا ہے جس سے نہ صرف وقت کا ضیاع ہوتا ہے بلکہ غیر ضروری طوالت سے منصوبے کے طے شدہ اہداف حاصل نہیں ہوپاتے اور خرچ شدہ وسائل کا ضیاع ہوتا ہے ہمیں اب ایسی پریکٹس کی حوصلہ شکنی کرتے ہوئے عملیت کی جانب بڑھنا ہوگا اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سیکرٹری سوشل ویلفیئر ڈیپارٹمنٹ عبدالطیف کاکڑ نے کہا کہ کمیشن کی فعالیت کے لئے تمام اسٹیک ہولڈرز کو تحریری طور پر لکھا جائیگا اور ڈائریکٹوریٹ کے قیام اور ضروری وسائل کی فراہمی کے لئے خصوصی سمری بھجوائی جائیگی انہوں نے کہا کہ چائلڈ پروٹیکشن سے متعلق اقدامات میں متعلقہ اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز کی معاونت ضرور حاصل کی جاسکتی ہے تاہم انہیں درکار ضروری وسائل کی فراہمی کا پابند نہیں کیا جاسکتا کمیشن کے اقدامات کو نتیجہ خیز بنانے میں کلیدی کردار ڈسٹرکٹ چائلڈ پروٹیکشن افسر کا ہی ہوتا ہے، اس لئے سرکاری و غیر سرکاری اداروں اور پرنسیپل ایگزیکٹیو ڈیپارٹمنٹ کا واضح تعین کرکے اقدامات کو مؤثر بنانا ہوگا