حکومت اساتذہ کے جائز مطالبات کی فوری منظوری کے احکامات جاری کرے،موسیٰ بلوچ
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی لیبر سیکرٹری موسیٰ بلوچ‘ ضلعی صدر غلام نبی مری نے گورنمنٹ ٹیچرز ایسوسی ایشن(آئینی) کے مطالبات کو جائز قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت اساتذہ کے مطالبات کو فوری منظور کرتے ہوئے صوبے سے تعلیمی پسماندگی کے خاتمے کیلئے اقدامات کرے۔یہ بات انہوں نے گزشتہ روز کوئٹہ پریس کلب کے سامنے گورنمنٹ ٹیچرز ایسوسی ایشن آئینی کے احتجاجی کیمپ کے دورے کے موقع پر اساتذہ سے یکجہتی کرتے ہوئے کہی۔ اس موقع پر پارٹی کے ضلعی جنرل سیکرٹری جمال لانگو‘ علی احمد قمبرانی و دیگر بھی انکے ہمراہ تھے۔ بی این پی کے مرکزی لیبر سیکرٹری موسیٰ بلوچ نے اساتذہ کے مطالبات کی حمایت کرتے ہوئے کہاکہ پارٹی نے ہمیشہ صوبے میں مظلوم اور محکوم طبقوں کا ساتھ دیا ہے بلوچستان اس وقت تعلیمی پسماندگی کا شکار ہے ایسے میں حکمرانوں کی بے حسی کے باعث اساتذہ اپنے جائز مطالبات کے حق میں سڑکوں پر سراپا احتجاج ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب تک اساتذہ کے مسائل حل نہیں ہوں گے تب تک صوبے میں تعلیمی ترقی کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہوسکتا حکومت کو چاہیے کہ وہ مہنگائی کے تناسب سے اساتذہ کی تنخواہوں کو دیگر صوبوں کے برابر کرکے اپ گریڈیشن سمیت ان کے تمام جائز مطالبات فوری منظور کرے اور وہ اساتذہ جو اپنے گھروں سے دور صوبے کے دور دراز علاقوں میں فرائض سرانجام دے رہے ہیں انہیں اعزازیہ دیا جائے۔ انہوں نے کہاکہ اساتذہ آئندہ نسلوں کو تعلیم یافتہ بنانے اور معاشرے کو سنوارنے کا وسیلہ ہیں ان کی خدمات کو کسی صورت نظر انداز نہیں کیا جا سکتا انہوں نے اساتذہ کو یقین دہانی کراتے ہوئے کہاکہ بلوچستان نیشنل پارٹی ان کے جائز مطالبات کے حق میں ہر قدم پر ان کا ساتھ دے گی۔ بی این پی کے ضلعی صدر غلام نبی مری نے کہاکہ اساتذہ گزشتہ پانچ روز سے اپنے جائز مطالبات کے حل کیلئے کوئٹہ پریس کلب کے سامنے سراپا احتجاج ہیں مگر افسوس کہ حکمران اس جانب توجہ نہیں دے رہے انہوں نے کہا کہ اساتذہ کا معاشرے میں اہم کردار ہے پارٹی کے سربراہ سردار اختر جان مینگل نے اپنی وزارت اعلیٰ کے دوران تعلیمی بجٹ میں اضافہ کیا تاکہ بلوچستان کو تعلیمی پسماندگی سے نکال کر تعلیم یافتہ ممالک کی صفوں میں کھڑا کیا جاسکے۔ انہوں نے کہاکہ حکومت کو چاہیے کہ وہ اساتذہ کے جائز مطالبات کی فوری منظوری کے احکامات جاری کرے۔